شفاعت کے متعلق 7 حدیثیں

In اسلام
January 06, 2021

حدیث نمبر 1۔
کسی صحابیؓ نے پوچھا یارسول اللہ مقام محمود کیا ہے؟ توآقا صی اللہ علیہ وسلمہ نے فرمایا وہ شفاعت ہے ۔
حدیث نمبر2۔
مولا علی کرمہ اللہ تعالی فرماتے ہیں آقا دوعالم صی اللہ علیہ وسلمہ نے فرمایا یعنی جب اللہ تعالی مجھ سے راضی کر دینے کا وعدہ فرماے گا تو میں راضی نہ ہوگا یہاں تک میرا ایک امتی دوزخ میں رہا ۔
حدیث نمبر3۔
حضرت ابو موسی اشعری رضی اللہ تعالی فرماتے ہیں حضور علیہ سلام نے فرمایا اللہ عزوجل نے مجھے اختیار دیا ہے کہ یا تو شفاعت لویا یہ کہ تمہاری آدھی امت جنت مین جائے تو میں نے شفاعت لی کہ وہ زیادہ کام آنے والی ہے کیا تم یہ سمجھے لیے ہو کہ وہ پاکیزہ مسلمانون کے لیے شفاعت ہے نہیں وہ ان گنہگاروں کے واسطے ہے جو گناہوں میں آلودہ اور سخت خطاکار ہیں۔
حدیث نمبر 4۔
حضرت عبداللہ بن عباس فرماتے ہیں کہ آق صی اللہ علیہ وسمہ نے فرمایا میری شفاعت ان لوگوں کے لیے ہے جو کبیر گناہ والے ہیں۔
حدیث نمبر5۔
حضرت ابو دردا رضی اللہ تعالی فرماتے ہیں میں نے عرض کی یا رسول اللہ کیا آپ کی شفاعت چور اور زانی پر بھی ہوگی تو فرمایا ہاں خطاروں پر بھی۔
حدیث نمبر6۔
حضرت ابوہریرہ رضیاللہ تعالی فرماتےہیں آقا صی اللہ علیہ وسمہ فرماتے ہیں کہ میری شفاعت ہر کلمہ گو کے لیے ہے گو سچے دل سے کلمہ پڑھے کہ زبان کی تصدیق دل کرتا ہے۔
حدیث نمبر7۔
حضرت معاذبن جبل رضی اللہ تعالی فرماتے ہیں کہ آقادو جہان صلی اللہ علیہ وسمہ فرماتے ہیں کہ میری شفاعت میں امت کے لیے زیادہ وسعت ہے کہ وہ ہر شخص کے واسطے ہے جو اللہ تعالی کے ساتھ کسی کو شریک نہ ٹھرائے یعنی جس کا خاتمہ ایمان پر ہے۔