476 views 0 secs 0 comments

عورت کا اصلی ٹھکانہ کونسا ہے ؟

In خواتین
January 06, 2021

اللّٰه تعالٰی نے مردوں کو عورتوں کے جملہ معاملات کا زمہ دار بنایا ہے وہ ان کی معاشی اور معاشرتی ضروریات کو پورا کرنے کے لیے سعی اور کوشش کرنے کے پابند ہیں

ارشاد ربانی ہے
مرد عورتوں کی زندگی کے بندوبست کرنے والے ہیں اس لیے کہ اللّٰه تعالٰی نے ایک کو دوسرے پر فضیلت دی ہے اس لیے کہ مرد اپنا مال خرچ کرتے ہیں

کسی چیز کی دیکھ بال کرنے والا اس کی حفاظت کرنے والا اور اس سے یہ استدلال کیا گیا ہے کہ عورت امامت عظمیٰ کی طرح منصب قضا بھی نہیں سنبھال سکتی کیونکہ اللّٰه تعالٰی نے مردوں کو ان کے جملہ معاملات سر انجام دینے کا ذمہ دار بنایا ہے اس لیے یہ جائز نہیں کہ وہ مردوں کے معاملات سر انجام دیں

اسی طرح عورت کو بازار میں منصب احتساب پر فائز کرنا بھی درست نہیں کیونکہ اس میں مردوں عورتوں اور تمام کائنات کے خالق کی تقسیم کار کو یکسر الٹ دینا ہے اور بہترین تقسیم کار تو اللّٰه خالق ہی کی تقسیم کار ہے

کوئی یہ خیال نہ کرے کہ آیت کریمہ میں تو صرف خاوند کی بیوی پر سر براہی اور سر پرستی کا زکر ہے حقیقت یہ ہے کہ اس میں جنس ذکور کی عورتوں کی صنف پر نگہبانی اور سر پرستی کا ذکر ہے

بعض معاملات میں عورتوں کا کلی اختیار نہ رکھنا

شریعت اسلامیہ میں یہ بات واضح کی گئی ہے کہ خواتین اپنے بعض معاملات میں مکمل طور پر خود مختار نہیں ایسے ہی معاملات میں سے ایک یہ ہے کہ کوئی مسلمان عورت اپنے نکاح کا فیصلہ تنہا کرنے کی مجاز نہیں اس فیصلے میں اس کے سرپرست کی شرکت اور موافقت ضروری ہے اس کے بغیر نکاح نہ ہو گا

اس طرح کوئی عورت کسی دوسری عورت کے نکاح کا فیصلہ نہیں کر سکتی

عورت کا اصلی ٹھکانہ اس کا گھر

مردوں کے مقابلے میں عورتیں طبعی طور پر نازک اور کمزور ہیں رحمٰن ورحیم رب نے عورت پر شفقت وعنایت فرماتے ہوئے ان کی سعی اور کوشش کا میدان ان کے گھروں کو بنایا اور ایک عام قاعدہ اور ضابطہ بیان فرما دیا کہ عورتوں کا اصلی مستقر اور ٹھکانہ ان کے گھر ہیں

گھروں کا عورتوں کے لئے اصل ٹھکانہ ہونے پر یہ بات بھی دلالت کناں ہے کہ مردوں پر پانچوں نمازیں باجماعت ادا کرنے خطبہ جمعہ سننے اور نماز جمعہ ادا کرنے کی خاطر مسجد میں آنا فرض ہے

لیکن عورتیں اس حکم سے متسثنیٰ ہیں صرف یہی نہیں بلکہ آنحضرتؐ نے واضح انانداز میں بیان فرمایا کہ عورت کی گھر میں نماز مسجد میں اس کی باجماعت نماز سے اعلٰی و افضل ہے