بچے کی تربیت میں ماں کا کردار۔۔۔۔۔۔ تحریر: عزیزاللہ غالب

In خواتین
January 06, 2021

ہر بچہ فطرت سلیم لے کر پیدا ہوتا ہے۔ اس کے والدین اُسے یہودی، عیسائی یا مسلمان بناتا ہے۔ اگر دیکھا جائے تو ہربچے کی اولین تربیت کی ذمہ داری والدین کے حصے میں آتی ہے کیونکہ باپ یا والد تو زیادہ تر باہر رہتا ہے یا یوں کہہ لے اُس کی ذمہ داری کمائی اﷺ خرچ کرنا ہوتا ہے اس لیے اولاد کی تربیت کی اصل ذمہ داری ماں کے حصے میں ہی آتی ہے۔

ماہر نفسیات کا کہنا ہے کہ بچے کا دماغ پیدائش کے وقت ایک ساد ہ سلیٹ کی مانند ہوتا ہے اب یہ ماں پر منحصر ہے کہ وہ اس سادہ سلیٹ پر کس طرح نقوش بناتی ہے اور کن رنگوں سے اُسے سجاتی ہے یہی نقوش اور رنگ ماں کی تربیت کہلاتی ہے۔بچے کی تربیت کا انحصار ماں پر اس لیے کیا جاتا ہے کیونکہ بچہ اپنی عمر کا بیشتر حصہ ماں کی قربت میں گزارتا ہے اور اس عرصے میں وہ جو دیکھتا، سنتا اور محسوس کرتا ہے وہی سیکھتا ہے سو بچے پر ماں کی عادات و اطوار کا واضح اثر پڑتا ہے جو اس کی شخصیت میں جھلکتا بھی ہے۔ اس لیے کہا جاتا ہے کہ بچے کی اولین درسگاہ ماں کی کود ہوتی ہے۔اس ضمن میں یہ بات بھی ضروری ہے کہ ماں خود بھی بااخلاق، تربیت یافتہ اور زیور تعلیم سے آراستہ ہو کیونکہ وقت کے تقاضوں سے ہم آہنگ اولاد کی تربیت کا بیڑہ اُٹھانا ایک مشکل اورکٹھن مرحلہ ہوتا ہے۔ خصوصی طور پر اُس وقت جب بچہ خود چلنے پھرنے کا قابل نہین ہوتا اور وہ مکمل انحصار ماں پرکرتا ہے۔اللہ تعالی نے ماں کو ایک عظیم ہستی پیدا کی ہے جو اپنی اولاد کے لیےاپنا سکون، خوشی اور ہر راحت وقف کردیتی ہے ۔

خود بھوکی رہ کر اپنے بچے کو کھلاتی ہے ۔ خود تکلیف میں رہتی ہے لیکن بچے کے آرام کا خیال کرتی ہے۔ اس میں کوئی شک نہیں کہ ماں سراپا محبت ہی محبت ہوتی ہے لیکن یہ سب کچھ کرنے کے باوجود اگر وہ اولاد کی تربیت میں ناکام رہ جائے تو یہ سب کچھ بیکار ہوجاتا ہے اس لیے ضروری ہے کہ ہر لڑکی کی تعلیم و تربیت کا خیال اس غرض سے رکھا جائے کہ کل وہ اس قابل ہو کہ اپنی اولاد کی درست طریقے سے تربیت کرے کیونکہ ایک لڑکی کی تربیت پورے خاندان کی تربیت کے مترادف ہے۔یہ ایک عام مشاہدے کی بات ہے کہ اسکول و مدرسہ میں وہ بچے زیادہ پُراعتماد ثابت ہوتے ہیں جن کی مائیں خود تعلیم یافتہ ہوتی ہے۔ یہ ہمارا ایک بڑا قومی المیہ ہے کہ ہمارے معاشرے میں لڑکوں کے بہ نسبت لڑکیوں کی تعلیم پر خاص توجہ نہیں دی جاتی

اس لیے ہمارے معاشرے میں زیادہ تر مائیں ان پڑھ ہوتی ہے جس کا بلاواسطہ اثر اولاد پر پڑتی ہے اور ان کو مستقبل میں کئی مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے اس لیے کہاجاتا ہے کہ ایک کامیاب مرد کے پیچھے ایک کامیاب عورت کا ہاتھ ہوتا ہے۔

/ Published posts: 21

میرا نام عزیزاللہ غالب ہے میرا تعلق ادب سے ہے یعنی میں شاعر ہوں اور لکھنے کے ساتھ بہت قریبی تعلق ہے ان شاءاللہ نیوزفلکس میں ادب ، معاشرتی اور سیاسی تحریریں سامنے لے کر آوں گا

Facebook