سوال نیک عمل اور زیادہ عمل کے لیے کوئی نسخہ ہے؟

In اسلام
January 08, 2021

سوال نیک عمل اور زیادہ عمل کے لیے کوئی نسخہ ہے؟
الجواب۔نیت سے عمل خود بہ خود زیادہ ہوجاتاہے۔ امام احمد بن حنبلؒ کا ایک پڑوسی لوہار تھا وہ فوت ہوگیا اس کو کسی نے خواب میں دیکھا پوچھا جی آگے کیا بنا ربّ العزت کی رحمت ہوگئی اور مجھے بخش دیا گیا اور مجھےاحمد بن حنبل ؒ کے درجے میں پہنچا دیا گیاوہ سن کر بڑا حیران ہوااس کے بعد اس کی آنکھ کھل گئی خوابادیکھنے والا خود محدث ہوا اور عالم تھے وہ سوچنے لگے کہ اس کے اھل خانہ گھر والوں سے پوچھنا ہے کہ اس لوہار کا کونسا عمل خاص تھاجو اللہ ربّ العزت کو پسند آگیا

اھل خانہ گھر والوں نے کہا دو باتیں بڑی عجیب دیکھیں اول بات یہ ہے کہ جب یہ تھکے ہو کر گھر آتےاور رات دیکھتے تھے کہ امام احمد بن حنبلؒ اپنی چھت کے اوپر عبادت کرتے ہے تو یہ حسرت اور افسوس کے ساتھ اگر میں عیال کےخرچے اور نفقہ سے فارغ ہوتامیں بھی اس طرح عبادت اور علم کی محنت کرتاتھا اللہ پاک نے اس تمنّا اور نیت پر امام احمد بن حنبلؒ کےدرجے پر پہنچا دیا ابھی آپ حضرات بھی تمنّا کرو نیت کرو میری نیت تمنّا یہ ہے کہ محنت کرونگا تا مجھ کو ہدایت مل جائے دنیا میں ہر مسلمان سے ملونگا تاکہ ان کو ہدایت مل جائے ہر مسلمان پر محنت کرونگاتاکہ ہدایت والی نماز خشوع والی نمازی بن جائے ہر عمل انکا کامل بن جائے وہاں اللہ کے مقبول و مطلوب ہوجائے میں نے یہ نیت کیا کہ ہر مسلمان کو حج نصیب اور حج مقبول مبرور ہوں ۔ہر مسلمان حاجی بن جائے تاکہ مسلمان بغیر حج کئےنہ مرے ان کے لئے دعا بھی کرتا ہوں محنت بھی کرتا ہوں تاکہ ہر مسلمان خیر کے دعائی بن جائے اس کے لئے دعا بھی کرتاہوں محنت بھی کرتا ہوں۔ہماری تمنّا ہے کہ ہر کافر مرنے سے پہلے مسلمان ہوجائے اس کے لئے روتا بھی ہوں دعا بھی کرتا ہوں قیامت تک آنے والے انسانوں کیلئے بھی ہدایت کی دعا کرتا ہوں تاکہ کوئی انسان جہنم میں نہ جائے۔قیامت کے دن ہماری نیت کے برابر ثواب ملیگااور ہماری نیت دینی مدارس کیلئے دعا کرتا ہوں

اس میں العلماء متقی طلباء بااخلاق با آدب بننے کی تمنّا کرتا ہوں میں بھی اس طرح بن جاؤں گا ۔ تبلیغ کے مراکز میں جو کوئی تقوٰی والا ہومیں بھی اس طرح بن جاؤں گا۔ خانقاہ میں جو اھل اللہ ہو میں بھی اس طرح بن جاؤنگا اس کیلئے دعا بھی کرتا ہوں محنت بھی کرتا ہوں آپ حضرات سے بھی تمنّا کرتا ہوں کہ خیر کی عمل اور خیر کی نیت کی تمنّا کروتاکہ آپ کی نیت کے وجہ سے آپ کے ثواب ذیادہ ہوں۔