خوبصورتی اور قسمت: قسط نمبر 1 ;تحریر میمونہ یعقوب

In افسانے
January 08, 2021

خوبصورتی اور قسمت: قسط نمبر 1
سیانے کہتے ہیں کہ ہر گھر میں کوئی نہ کوئی ایک کہانی ضرور ہوتی ہے چائے دکھی ہو یا سکھ کی ان سب کہانیوں کا تعلق زیادہ تر ہمارے معاشرے کے ساتھ ہوتا ہے بس ان سب کا عنوان ایک دوسرے سے الگ الگ ہوتا ہے
یہ بھی کہانی ایک ایسے ہی گھر کی ہے جو بالکل سچائی پر مبنی ہے

رسول پورہ کے نزدیک ایک گاؤں جس کا نام کوٹ خوشحال ہے یہ گاؤں صرف نام کا ہی کوٹ خوشحال نہیں بلکہ سچ میں اس کے اندر خوشحالی پائی جاتی ہیں۔
پرانے زمانے میں جب بیٹیوں کی شادی کی جاتی تھی تو زیادہ تر وٹے سٹے،والدین کی عزت اور کسی کی زبان کی لاج رکھنے پر کی جاتی تھی چاہے اس کو لڑکی یا لڑکا پسند ہو یا نہ ہو،اور کچھ اس طرح اقبال کی بھی شادی ہوئی تھی ان دونوں میاں بیوی میں وہ محبت خلوص اور چاہت نہیں تھی جو ایک کپل میں ہونی چاہیے تھی ۔
بس دنیا والوں کو دکھانے کے لئے یہ رشتہ نبھایا جا رہا تھا ۔کیونکہ اس کی ایک وجہ یہ تھی کہ اقبال عمر کے لحاظ سے بڑا تھا اور شگفتہ عمر کے لحاظ سے بہت چھوٹی تھی ۔
جب شگفتہ سولہ سال کی ہوئی تو اللہ نے ان کو پہلی بیٹی سے نوازا تو اس کا نام سعدیہ رکھا گیا اسی طرح اقبال کے ہاں تین بیٹیاں ہوئیں جس سے اقبال نہ صرف پریشان تھا بلکہ ناخوش بھی تھا اسے صرف بیٹے کی تمنا تھی
جب اللہ نے اس کی یہ تمنا پوری کردی تو اس کی زیادہ تر توجہ محبت بیٹے کی طرف ہوتی تھی۔
اگر گھر میں بیوی یا بیٹیوں کو بلانا ہوتا تو صرف بیٹے کی دیکھ بھال کروانے کے لیے ،اور بیٹیاں اسی بات پر ہی خوش ہو جاتی کہ ہمارے ابو نے ہمیں بلایا ہے اور وہ ہم سے محبت کرتے ہیں ،
آخر کار شگفتہ نے ہر تکلیف دکھ کو برداشت کرکے بیٹیوں کو اچھی تعلیم و تربیت اور رسم و رواج کے مطابق سلائی کڑھائی کروائیں ،
ان کا باپ تو بیٹیوں کو پڑھانے کے حق میں ہی نہ تھا بس گھر کا کام کاج سکھانے کے بعد ان کی شادی کروانے کے حق میں تھا ،
آخر کار،جب بیٹیاں جوان ہوئی تو اقبال نے بیٹیوں کے لیے رشتہ ڈھونڈنا شروع کر دیا لیکن قسمت کو کچھ اور ہی منظور تھا ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ابھی جاری ہے ۔

/ Published posts: 5

میرا نام میمونہ یعقوب اورمیں نے پنجاب یونیورسٹی سے اردو ادب میں ماسٹر، B.Ed. اور Virtual University سے creative writing کا کورس کیا ہوا ہے تخلیقی تحریر میں مھجے تین سال ہو گے ہے

Facebook