آپ ترقی کیسے کرسکتے ہیں؟

In ادب
January 10, 2021

آپ ترقی کیسے کرسکتے ہیں؟
آج میں آپ کو علامہ محمد اقبالؒ کی بصیرت سے یہ بتانے کی کوشش کروں گا کہ ہم ترقی کیسے کرسکتے ہیں؟ اگر آپ بھی ترقی کرنا چاہتے ہیں تو چند چیزوں کو پہلے اپنے اندر تلاش کریں۔اگر وہ چیزیں ہوں تو آپ پہلے ہی صحیح راہ پر گامزن ہیں مگر آپ کو بنیادی اصول معلوم ہونے لازم ہیں۔ اور اگر آپ میں وہ چیزیں نہیں نظر آتی تو آ پ کو پہلے وہ اپنے اندر پیدا کرنے ہونگے۔ پھر ان اصولوں پر چلیں تو جلد ہی آپ کو کامیابی مل سکتی ہے۔

چند بنیادی اصول
نمبر1۔ آپ کے لیے کامیابی سے مراد کیا چیز ہے؟
کامیابی ہے کیا؟ ہر انسان کے لیے کامیابی کا الگ مفہوم ہوسکتا ہے۔ ہوسکتا ہے کہ کسی کے پاس پیسہ کامیابی ہو، کسی کے پاس پیسہ بےشمار ہو مگر سکون اس کے نزدیک کامیابی ہو۔ اسی طرح کسی کے نزدیک وقت ،صحت، پیار،طاقت کچھ بھی کامیابی ہوسکتی ہے۔

نمبر2۔صحیح راہ اور صحیح راہنما کا چننا
یہ بہت اہم سوال ہے کہ آپ بننا کیسا چاہتے ہیں اور آپ کن لوگوں سے متاثر ہو رہے ہیں۔ جن لوگوں سے آپ متاثر ہوتے ہیں جانے انجانے آپ ویسے کام شروع کردیتے ہیں۔ اس لیے جیسا آپ بننا چاہتے ہیں اُس فیلڈ میں آپ کامیاب ترین لوگوں کو پڑھیں،دیکھیں، ان کے طریقہ کار کو اپنائیں۔ ورنہ کبھی آپ ان جیسا نہیں بن پائیں گے۔

نمبر3۔جو کام آپ کیلئےضروری ہے مگر پسند نہیں ان کو اپنی عادت بنائیں
آپ لوگوں میں کچھ دوست یہ کہیں گے کہ ہم کچھ کام کرتے ہیں مگر جلد بور ہوجاتے ہیں یا بھول جاتے ہیں اوروہ زیادہ دیر تک جاری نہیں رکھ پاتے ۔مثلاََ: وقت پر اٹھنا، روزانہ ورزش کرنا، صبح کی سیر کرنا وغیرہ۔

نمبر4۔ کامیابی جلد نیں ملتی اس کی قیمت پہلے ادا کرنی ہوگی

بقول علامہ محمد اقبالؒ
‘ہزاروں سال نرگس اپنی بے نوری پہ روتی ہے’

یعنی کائنات کو بدلنے والے جلدی رونما نہیں ہوتے ایسے معجزے رونما ہونے میں صدیوں ہمیں انتظار کرنا پڑتا ہے۔صدیوں بعد ہی کوئی لیڈر پیدا ہوتا ہے جو اکیلا سفر شروع کرتا ہے اور پوری دنیا کو اپنا ہم خیال بنا لیتا ہے۔اسی طرح ایک اور جگہ پر فرمایا:

کوئی قابل ہوتو ہم شان کئی دیئے ہیں””
“ڈھونڈنے والوں کو دنیا بھی نئی دیتے ہیں”

اللہ تعالیٰ نے انسان کی پیدائش ہی اسی انداز میں فرمائی ہے کہ وہ خدا کا خلیفہ بننے اس دنیا میں بن کر آتا ہے۔ ہم خدا کے نائب ہیں ۔ جس خدانے ہمیں نوری مخلوق سے اور تمام دوسری مخلوقات سے فضیلت بخشی ہے ۔ اگر ہم ناکام ہوتے ہیں تو وہ ہماری عادتیں ہی ہوتی ہیں۔ جو ہمیں ناکام کرتی ہیں۔

نمبر5:۔سب سے اہم اصول
جس ذات سے ہم نے کامیابی لینی ہے اسی ذات کو بھلا کر ہم کبھی دائمی کامیابی نہیں لے سکتے ہیں۔ بقول علامہ اقبالؒ:

وہ زمانے میں معزز تھے مسلماں ہوکر””
“اورتم خوار ہوئے تارک قرآں ہوکر”

اپنے رب کو ہمیشہ یاد رکھیں اور اس کے بنائے ہوئے قوانین کے ساتھ کام کریں ورنہ آپ کو دنیا کی کوئی طاقت کامیابی نہیں دلاسکتی۔
سب سے آخر میں یہ بات کہوں گا کہ آپ سب میں بہت سارے ایسے دوست ہونگے جو یہ سوچ رہے ہونگے کہ یہ ساری معلومات تو ہم پہلے جانتے ہیں نئی کیا چیز ہے؟ میرے عزیز کامیابی شروع سے وہی ہے، راستے بھی وہی ہیں اور اصول و ضوابط بھی وہی ہیں۔ بس کمی ہے تو صرف ایک چیز کی۔۔۔

‘عمل سے زندگی بنتی ہے ‘

یعنی آپ سب کچھ جانتے ہوئے کچھ تبدیلی نہیں لا سکتے جب تک عملی طور پر آپ قدم نہیں بڑھاتے۔ اسی لیے آپ کو اللہ نے جو بھی علم دیا ہے اس پر عمل کریں پھر آپ اپنے مقدر کے سکندر بن پائیں گے۔

تحریر اچھی لگے تو کومنٹس میں اپنی آراء کا اظہار ضرور فرمایا کیجیئے۔ شکریہ!

/ Published posts: 16

میرا نام احمد حسن ہے اور میرا تعلق مظفرگڑھ کی تحصیل کوٹ ادو کے ایک چھوٹے شہر دائرہ دین پناہ سے ہے۔ مجھے نئی چیزین سیکھنے اور سکھانے کا بہت شوق ہے۔

Facebook