حضرت ابراہیم علیہ السلام سے حضرت موسی علیہ السلام تک

In اسلام
January 10, 2021

حضرت صالح علیہ السلام کے بعد نبوت حضرت ابراہیم علیہ السلام کو ملیں ابراہیم علیہ السلام عراق میں پیدا ہوئے اس کے بعد فلسطین اور پھر مصر میں آکر آباد ہوگئے حضرت ابراہیم علیہ السلام کے دو بیٹے تھے حضرت ابراہیم علیہ السلام کا بڑا بیٹا حضرت اسماعیل علیہ السلام حضرت ہاجرہ رضی اللہ تعالی عنہ کے باطن سے تھا جو مصر کی رہنے والی تھی حضرت اسماعیل علیہ السلام مکہ میں آباد ہوئے

حضرت اسماعیل علیہ السلام کے خاندان سے ایک نبی صرف حضرت محمد صل وسلم پیدا ہوئے حضرت ابراہیم علیہ السلام کے دوسرے بیٹے کا نام حضرت اسحاق علیہ السلام تھا اور حضرت اسحاق علیہ السلام کا بیٹا حضرت یعقوب علیہ السلام تھا جس کا لقب اسرائیل تھا حضرت یعقوب علیہ السلام کے بارہ بیٹوں میں سے نبوت حضرت یوسف علیہ سلام کو ملی جو مصر میں ایک سرکاری عہدے پر فائز تھے انہوں نے اپنے تمام خاندان کو مصر میں بلا لیا مصر میں بنی اسرائیل بےحد پیلی اور سارے مصر پر حکمران رہے لیکن حضرت یوسف علیہ السلام کے وفات کے بعد رفتہ رفتہ مختلف برائیوں میں مبتلا ہوئے حضرت یوسف علیہ السلام کے وفات کے ایک سو پچیس سال بعد مصر میں قبطیوں کے ہاتھوں انقلاب برپا ہوا اور خاندان اسرائیل کو غلام بنا دیا فرعونی حکومت بنی اسرائیل کے دولت سے بے حد خائف تھی انہوں نے بنی اسرائیل کا زور توڑنے کے لیے ہر ممکن کوشش کی اور ان پر بے انتہا ظلم کیے اور جب بنی اسرائیل میں کوئی لڑکا پیدا ہو جاتا تو اسے قتل کر دیا جاتا تھا اور ہر کام بنی اسرائیل کے لوگوں سے لیا جاتا تھا چارسد یہ بنی اسرائیل نے حکومتی فرعون کی

غلامی کی اس عرصہ میں لاوی قبیلے سے ایک بچہ پیدا ہوا جس کا نام حضرت موسی علیہ السلام تھا اور وہ حضرت عمران کے بیٹے تھے حضرت موسی علیہ السلام نے فرعون کے گھر میں پرورش پائے موسی علیہ السلام نے جوانی میں ایک قبطی کو قتل کیا قبطی کے قتل کے بعد فرعون نے موسی علیہ السلام کی گرفتاری کا اعلان کیا تو مصر سے نکل کر چالیس دن کا سفر طے کر کے مدین جا پہنچے قوم مدین دراصل حضرت ابراہیم علیہ السلام کے بیٹے کی نسل سے تھی وہاں موسی علیہ سلام نے شعیب علیہ السلام کی بیٹی سے شادی کی جس کے بدلے میں موسی علیہ السلام نے دس سال تک شعیب علیہ السلام کی مویشی چرائے اور چالیس سال بعد حکم الہی ہوا کےمصر واپس جا کر فرعون کو دعوت حق دے جب موسی علیہ السلام وہاں پہنچا اور فرعون کو دعوت حق دیا لیکن فرعون نہ مانا اور فرعون نے بنی اسرائیل پر اور بھی ظلم ڈانے شروع کیے آخرکار آپ علیہ السلام نے اللہ کے حکم سے اپنی قوم کو لے کرفلاسطین روانہ ہوئے بنی اسرائیل نے موسی علیہ السلام کو بہت ستایا بنی اسرائیل ایک نافرمان قوم تی اور اللہ تعالی نے اس نافرمانی کی سزا میں اسے صحرائے دیا میں چالیس سال تک قید کیا بنی اسرائیل کے بارہ قبیلے تھے جو حضرت یعقوب علیہ السلام کے بارہ بیٹوں کے نسل سے تھے نافرمانی نا شکرا پن اور سرکشی بنی اسرائیل کی سرشت میں شامل تھا جس پر اللہ تعالی نے کچھ عرصے تک ان پر نبوت کا سلسلہ منقطع کر کے دوشمنوں کو ان پر مسلط کیا ۔