بے روزگاری کی انتہا عوام پریشان

In شوبز
January 12, 2021

بے روزگاری ایسی مرض ہے جس سے انسان چاہے بھی قبول نہ کرے۔اسی بے روزگاری سے لوگ سڑک پر آ چکے ہیں ان کے پاس پہننے کے کپڑے اور رہنے کا کوئی ٹھکانہ نہیں۔یہ لوگ دربدر ہوں کے بھوکے پیاسے پھر رہے ہیں ۔ بیروزگاری معیشت کو تباہ کر دیتی ہے روزگار معیشت کو خوشحال کر دیتی ہے بے روزگاری لوگوں کو پریشان کر دیتی ہے کہ اب میرا کیا ہوگا ہم کیسے کمائے کیسے اپنے خاندان کو پالے پچھلے چند سالوں سے بے روزگاری میں عروج پکڑ لی ہے جو لوگ روز کماتے اور کھاتے ہیں اس کا کیا ہوگا ان لوگوں کے پاس کوئی فن اور ہنر بھی نہیں ہے تو کیسے اپنا گزر بسر کرے۔ دوستوں بے روزگاری کی شرح میں دن بہ دن اضافہ ہو رہا ہے تو لوگ اس مسئلے سے کیسے نجات پائیے۔جن لوگوں نے پڑھائی نہ کی ان کا تو سمجھ آتا ہے پر یہاں تو الٹا ہے جن لوگوں نے تعلیم اور ڈگری حاصل کی وہ بے روزگار ہے کتنے لوگ تعلیم یافتہ ہے پھر بھی ان کو نوکریاں نہیں ملتی ہے ۔وہ لوگ یہاں وہاں جیسے تیسے کر کے گزر بسر کرتے ہیں کیوں کہ ان کا بھی خاندان ہیں ان کا بی پیٹ پالنا ہوتا ہے۔جن افراد کے خاندان بڑے ہو۔اگر اس کو بے روزگاری کا سامنا کرنا پڑے۔کیونکہ ان کے پاس کھانے والے بہت ہوتے ہیں کمانے والے کم ہوتے ہیں۔لوگ جیسے تیسے دیہاڑیاں مار کر اپنا گزر بسر تو کر لیتے ہیں ان کو اتنا بھی پتا نہیں ہوتا کہ شام کو جو کمائی ہوگا وہ ہمارے خاندان کے لیے پورا ہوگا بھی یا نہیں وہ اسی فکر میں لگے رہتے ہیں۔اپنے بچوں کے لئے خود بھوکھیں رہتے ہیں اور بچوں کا پیٹ پالتے۔ اپنی خواہشات کو بھول کر اپنے بیوی بچوں اور خاندان کے لیے کماتے حالانکہ اس سے بھی گزارا نہیں ہوتا۔کیونکہ کچھ لوگ کرائے پر رہتے ہیں وہ اپنے گھر کے کرائے کے لیے بھی ان کے پاس پیسے نہیں ہوتے۔تھوڑی بہت کماتے ہیں وہ ایسے ہی کھانے پینے اور دوائیوں میں نکل جاتے ہیں۔ہم اپنا وزیراعظم عمران خان صاحب سے اپیل کرتے ہیں کہ آپ اس بے روزگاری کو جڑ سے ختم کر دیا جائے اور ملک میں روزگار کو عام کرے جن کے پاس ہنر نہیں ہیں ان کو ہنر سکھایا جائے۔کافی لوگ اس بے روزگاری کی وجہ سے خودکشی بھی کر چکے ہیں گاؤں میں روزگار نہ ہونے کی وجہ سے کافی لوگ مر چکے ہیں اور ابھی تک مر رہے ہیں ہمیں ان لوگوں کے روزگار عمل کرنا چاہیے بڑی بڑی جو کمپنیوں کے مالک ہیں کے وہ ہمارے ملک میں آئے اور ان کو نوکری میں رکھے۔اللہ تعالی ہمارے ملک کے حکمران کو اس کام میں عمل کرنے کی توفیق عطا فرمائے۔

/ Published posts: 3247

موجودہ دور میں انگریزی زبان کو بہت پذیرآئی حاصل ہوئی ہے۔ دنیا میں ۹۰ فیصد ویب سائٹس پر انگریزی زبان میں معلومات فراہم کی جاتی ہیں۔ لیکن پاکستان میں ۸۰سے ۹۰ فیصد لوگ ایسے ہیں. جن کو انگریزی زبان نہ تو پڑھنی آتی ہے۔ اور نہ ہی وہ انگریزی زبان کو سمجھ سکتے ہیں۔ لہذا، زیادہ تر صارفین ایسی ویب سائیٹس سے علم حاصل کرنے سے قاصر ہیں۔ اس لیے ہم نے اپنے زائرین کی آسانی کے لیے انگریزی اور اردو دونوں میں مواد شائع کرنے کا فیصلہ کیا ہے ۔ جس سے ہمارےپاکستانی لوگ نہ صرف خبریں بآسانی پڑھ سکیں گے۔ بلکہ یہاں پر موجود مختلف کھیلوں اور تفریحوں پر مبنی مواد سے بھی فائدہ اٹھا سکیں گے۔ نیوز فلیکس پر بہترین رائٹرز اپنی سروسز فراہم کرتے ہیں۔ جن کا مقصد اپنے ملک کے نوجوانوں کی صلاحیتوں اور مہارتوں میں اضافہ کرنا ہے۔

Twitter
Facebook
Youtube
Linkedin
Instagram