رحم دلی

In اسلام
January 12, 2021

رحم دلی کا مطلب ہے نرمی سے پیش آنا مہربانی کرنا مخلوق خدا پر رحم کرنا رحم دلی اس جذبے کا نام ہے جس کی وجہ سے ہم انسانوں اور جانوروں کے ساتھ نرمی کرتے ہیں رحم دلی اللہ تعالی کی صفت ہے اللہ تعالی کے 2 نام رحمان اور رحیم ہے اس کا مطلب بہت زیادہ مہربان اور رحم کرنے والا – اللہ تعالی ساری مخلوق کو پیدا کرنے والا ہے اور اس کی رحمت ہر چیز میں نظر آتی ہے اللہ تعالی کا خاص رحم و کرم ہے کہ اس نے اپنے نبی حضرت محمد صلی وسلم کو رحمت العالمین سب جہانوں کیلئے رحمت بنا کر بھیجا

حدیث پاک میں ارشاد ہے
تم زمین والوں پر رحم کرو آسمان والا تم پر رحم کرے گا

حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم نے مسلمانوں کو ہمیشہ رحم دلی کی تاکید فرمائیں آپ صل وسلم نے فرمایا کہ جو رحم نہیں کرتا اس پر بھی رحم نہیں کیا جاتا مومن کی نشانی میں سے رحم دلی بھی ایک نشانی ہے آپ صلی اللہ علیہ وسلم اپنے دشمن تک کے لئے رحم کا جذبہ رکھتے تھے کفار مکہ اور طائف والوں نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو طرح طرح تنگ کیا لیکن آپ صل وسلم نے ہمیشہ ان کے لئے ہدایت کی دعا کی آپ صل وسلم نے پڑوسیوں غلاموں یتیموں اور بیواؤں پر رحم کرنے کی تلقین فرمائی ہے ایک دفعہ صحابہ کرام رضی اللہ تعالی عنہ نے نبی اکرم صلی وسلم سے درخواست کی کہ کافروں کے لئے بد دعا کریں لیکن آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ میں اس دنیا میں لعنت کرنے کے لیے نہیں بلکہ رحمت بنا کر بھیجا گیا ہوں

غزوہ بدر کے بعد کچھ کافر قیدی بنا کر مدینہ لاۓ گئے یہ وہ لوگ تھے جو مسلمانوں کو تکلیف دیتے تھے اور انہوں نے مسلمانوں کو مکہ سے نکالے جانے پر مجبور کیا تھا نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے صحابہ کرام رضی اللہ تعالی عنہ کو تاکید فرمائی کہ قیدیوں کو کھانے پینے کی کوئی تکلیف نہیں ہونی چاہیے صحابہ کرام خود بھوکے رہتے تھے مگر ان کو اچھا کھانا کھلاتے – ان قیدیوں کو رسی سے خوب کس کر باندھ دیا تھا جس کی وجہ سے وہ درد سے پریشان تھے نبی اکرم صلی وسلم سے ان کی تکلیف دیکھی نہیں گئی آپ صل وسلم نے حکم دیا کہ ان کی رسیاں ڈھیلی کر دی جائے تاکہ ان کو تکلیف نہ ہو

نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم انسانوں کے علاوہ دیگر مخلوق کے بھی رحم دلی کا جذبہ رکھتے تھے -ایک دفعہ ایک صحابی رضی اللہ انہوں نے چڑیا کے گھونسلے سے اس کے بچے نکالئے جس پر چڑیا بے قرار ہو گئ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے صحابی کو حکم دیا کہ پورا بچے واپس گھونسلے میں رکھو -نبی کریم صل وسلم نے ایک عورت کے بارے میں فرمایا جہنم میں جائے گی کیونکہ اس نے اللہ کی مخلوق پر رحم نہیں کی اس نے اپنی بلی کو بھوکا پیاسا باندھا یہاں تک کہ وہ مر گئی

ایک دوسرے کے ساتھ ہمدردی اور رحم دلی کا رویہ اختیار کرنے سے ہمیں بہت سے فوائد حاصل ہوتے ہیں سب سے بڑی بات تو یہ ہے کہ اس سے اللہ تعالی اور اس کے رسول صلی اللہ علیہ راضی ہوں گے رحم اور مہربانی کرنے والوں کے لئے آخرت میں کامیابی کی خوشخبری ہے رحم کرنے سے آپس میں پیار محبت اور اتحاد پیدا ہو جاتا ہے معاشرے میں امن و سکون اور ترقی کی فضا قائم ہو جاتی ہے معاشرے سے ناانصافی اور ظلم کا خاتمہ ہو جاتا ہے

ہمیں چاہیے کہ نبی اکرم صلی وسلم کی تعلیمات پر عمل کرتے ہوئے رحمدلی کا مظاہرہ کریں تاکہ دنیا اور آخرت میں کامیاب رہیں