یتیم کسے کہتے ےہیں ،یتیم کے سر پر ھاتھ پھرنے کی فٖضلیت،

In عوام کی آواز
January 12, 2021

بچوں کی دیکھ بھال کرنا یہ اللہ کے پیارے نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی سنت مبارکہ ہے حضرت انس رضی اللہ تعالی عنہ سے روایت ہے اللہ کے پیارے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی نماز ادا کرنے کے لیے کاشانہ نبوت سے پہلے بچے آپس میں خوبصورت کپڑے پہنے ہوئے نہ بچے کھیل رہے ہیں دوسری طرف بچہ بیٹھا ہوا ہے اس کے کپڑے پھٹے پرانے اور بوسیدہ نماز کا وقت ہو رہا ہے ہے جب اللہ کے پیارے نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے دیکھا کہ آپ سے رہا نہ گیا آپ اس بچے کے پاس گئے اور اس سے پوچھا کہ کیا ہمیں ایک اللہ کے نبی علیہ السلام کو جانتا نہیں تھا

اس نے کہا اے شخص آدمی میں یتیم ہوں میرا باپ ہے وہ جنگ میں شریک ہوا تھا اور اس جنگ میں میرے باپ نے جام شہادت نوش کر لیا تھا تو جو میری والدہ کی اس نے دوسری شادی کر لی اور ان کے ساتھ مل کر جو مل جائے جو میرے باپ کی وراثت تھی اس پر بھی قبضہ کر لیا اور مجھے گھر سے بھی نکال دیا ہے اس لیے میں نے بچوں کو دیکھتا ہوں جن کا خوبصورت ہے جن کا باپ زندہ ہے کی ضرورت کو پورا کر رہے ہیں اور میں اپنے آپ کو میری آقا صلی اللہ علیہ وسلم نے جب اس بچے کی بات سنی تو آپ نے اس بچے کو اپنے سینے سے لگا دیا اپنے گلے سے لگا لیا اور اس بچے سے فرمایا کہ کیا تو اس بات پر خوش نہیں میرے بن جاؤ حضرت علی شیر خدا ہماری پہچان بن جائے حضرت سیدہ کائنات سیدہ فاطمۃ الزہرا سلام اللہ علیہا بہن بن جائے

امام حسن اور حسین یہ تمہارے بھائی بن جائے اور شخصیت کا یہ تمہاری ماں بن جائے اس بچے نے پہچان لیا ہے تو اللہ کے رسول اس نے عرض کی اس سے بڑھ کر میرے لئے اور مجھے اپنا بیٹا بنا رہے تو اللہ کے پیارے نبی صلی اللہ علیہ وسلم اس یتیم بچے کو اپنے ساتھ ملا لیا اپنے گھر لے کے گئے اس کو خوبصورت لباس پہننا کھانا کھلایا اس لیے تین بچے ہیں اور جب وہ کچھ دیر بعد بچہ دوسرے بچے کھیل رہے تھے انہوں نے دیکھا کہ اس وقت سب سے بڑا تھا اور آپ اس کا چہرہ خوشی سے ہوا نظر آ رہا ہے بچوں نے بچے سے پوچھا کہ تمہاری خوشی کا راز کیا ہے