انڈونیشن جہاز میں آخری سیلفی

In وائرل نیوز
January 12, 2021

میرے سامنے ایک تصویر ہے. اس تصویر میں انڈونیشیا کی ایک خاتون اپنے دو بچوں کے ساتھ ہوائ جہاز کی سیٹ پر بیٹھی ہے اور سیلفی لے رہی ہے. اس خاتون نے وہ سیلفی جہاز کے اڑنے سے پہلے لی اور اپنے رشتے داروں کو بھیج دی. اس خاتون کو علم نہیں تھا کہ یہ اس کی اور اس کے بچوں کی آخری سیلفی ہے. تین دن پہلے سری وجایا ایئر کے بوئنگ 737 نے جکارتہ سے اڑان بھری. اس جہاز میں 62 لوگ سوار تھے. یہ باسٹھ لوگ اس خاتون کی طرح زندگی سے بھرپور تھے اور اپنی منزل پر پہنچنے کے خیال میں مگن تھے. مگر اڑان کے محض چار منٹ بعد ہی جہاز کا کنٹرول ٹاور سے رابطہ ختم ہو گیا. ایک ہلچل مچ گئ، تلاش شروع ہوئ تو پتہ چلا کہ جہاز سمندر میں گر کر تباہ ہو گیا اور ایک مسافر کے سوا تمام لوگ پل بھر میں خالق حقیقی سے جا ملے. ان کی جذبوں سے بھرپور زندگی، ان کے قہقہے، ان کے مستقبل کے سارے خواب سمندر میں ہمیشہ کےلئے ڈوب گئے.
شاید موت وہ سب سے بڑی اور بےرحم حقیقت ہے، جس سے ہم سب آنکھیں چراتے ہیں. یہ جب آتی ہے تو ٹلتی نہیں ہے. آپ اگر اس انڈونیشین خاتون اور اس کے بچوں کی تصویر دیکھیں، اور ذہن میں تصور کریں کہ کچھ دیر بعد ان کو موت اپنی آغوش میں لے لے گی، تو آپ کی آنکھیں بھر آئیں گی اور دل کانپ کر رہ جائے گا. ہو سکتا ہے کہ اس ماں اور اس کے معصوم بچوں کی روح نکالتے وقت موت کے فرشتے کو بھی ترس آیا ہو، لیکن اس کے باوجود بھی اس نے روح قبض کر لی کہ ازل سے ایسا ہی ہوتا آیا ہے اور آئندہ بھی ایسا ہی ہوتا رہے گا. موت جب آتی ہے تو یوں بلندیوں پر بھی آ جاتی ہے کہ لاشوں کی شناخت تک مٹ جاتی ہے.
آپ کو یاد ہو گا کہ کچھ عرصہ پہلے کراچی میں پی آئ اے کا ایک طیارہ لینڈ کرنے سے آدھا منٹ پہلے رہائشی آبادی کے اوپر گر کر تباہ ہو گیا تھا. اس حادثے میں تو قدرت نے عجب ہی رنگ دکھائے تھے. لوگ اپنے گھروں میں اپنے بیوی بچوں کے ساتھ خوشی خوشی بیٹھے ہوئے تھے. کہ اچانک ان کے گھروں کے اوپر جہاز آ گرا اور ان کے گھر تندور بن گئے. جہاز کے مسافر منزل کے بالکل قریب پہنچ کر اگلی منزل کو روانہ ہو گئے. اسی جہاز میں بیٹھے دو مسافروں کا ابھی وقت نہیں آیا تھا، اس لئے قدرت نے ان کو جہاز کے اندر سے اچھال کر باہر پھینک دیا اور وہ بچ گئے.
یہ واقعات بتاتے ہیں کہ موت آنی ہو تو وہ اپنے بند گھروں کے اندر موجود لوگوں کو اچک کر لے جاتی ہے اور نہ آنی ہو تو چلتے جہاز سے بندہ اچھل کر باہر آ جاتا ہے. یہ سب کیا ہے؟ درحقیقت یہ واقعات ایک تو انسان کی زندگی کی بے ثباتی کو ظاہر کرتے ہیں اور دوسرا ہم زندوں کو یہ بتاتے ہیں کہ ہماری بھی موت جس سے ہم بھاگتے ہیں، ایک دن اسی طرح اچانک آئے گی اور ہمیں ساتھ لے جائے گی، ہم چاہیں یا نہ چاہیں.

/ Published posts: 6

You will read a lot of interesting, articles regarding islam, Quran and Science, social topics and politics.

Facebook
1 comments on “انڈونیشن جہاز میں آخری سیلفی
    muhammad ejaz

    ا یک سچی حقیقت جس آنکھیں چرانے کو دل کرتا ہے لیکن موت سب سے بڑی حقیقت ہے۔ خدا مرے والوں پے رحم فرما ئے۔

Leave a Reply