امام شافی کا عجیب واقعہ۔ ۔۔۔

In اسلام
January 12, 2021

امام شافی کے زمانے میں ایک شخص کے ہاں اولاد نہیں ہو رہی تھی اور اسے اولاد کی بڑی حسرت تھی دعائیں کرتا رہا اللّه سے مانگتا رہا آخر اسکی دعا قبول ہو گئی اور اسکے ہاں بچی پیدا ہوئی اسکی خوشی کا کوئی ٹھکانہ نہ رہا خوشی میں ایسا دیوانہ ہوا کہ اس نے قسم کھا لی کہ میں اپنی بچی کو شادی کے موقع پر دنیا جہاں کاجہیز دوں گا اور اگر ایسا نا کر سکا تو میری بیوی کو طلاق! جب بچی جواں ہوگئی اور قسم پوری کرنے کا وقت آیا تو پریشان ہو گیا اس لئے اگرچہ اسکے پاس زمین تھی کاروبار تھا مال مویشی تھے سونا چاندی تھا لیکن بہرحال دونوں جہانوں کی دولت دینا یہ تو ذوالقرنین اور حضرت سلیمانؑ کے بس کی بھی بات نہ تھی،
کئی علماء سے مسئلہ پوچھا سب نے یہی جواب دیا کہ تم اپنی قسم پوری نہیں کر پاؤ گے لہذا طلاق ہو کر رہے گی۔ بڑا پریشان ہوا اسے بیوی سے محبت بھی بہت تھی سوچا کہ وائف گئی تو لائف گئی وائف کے بغیر لائف کا کیا مزہ۔
کسی نے اسے امام شافی کے بارے میں بتایا اس نے حضرت الامام کی خدمت میں حاضر ہو کر صورت مسئلہ عرض کی تو آپ نے فرمایا تم اپنی قسم پوری کر سکتے ہو لہذا طلاق واقع نہیں ہوگی۔
اس نے پوچھا حضرت وہ کیسے؟میں اپنی بچی کو دونوں جہاں کی دولت کیسے دے سکتا ہوں۔
امام نے فرمایا جس دن بچی کو گھر سے رخصت کرو اسے قرآن پاک دے دینا جب تم نے اپنی بچی کو قرآن دے دیا تو گویا اسے دونوں جہاں کی دولت دے دی۔
واقعی میرے دوستو قرآن قونین کی دولت ہے اس میں دین بھی ہے دنیا بھی ہے۔ صاحب قرآن دنیا میں بھی معزز ہے آخرت میں بھی معزز ہوگا اگر میں اور آپ کے حافظ اور قرآن کے عالَم کی عزت کر سکتے ہیں تو وہ جو قرآن کو نازل کرنے والا اللہ ہے وہ تو بہت زیادہ غیور ہے وہ بھی یقینا میدان حشر میں صاحب قرآن کو عزت دے گا اور ایسی عزت دے گا کہ حافظ قرآن سے کہا جائے گا کہ دوسرے جنتیوں کا مقام اور مرتبہ میں نے متعین کر دیا مگر تم اپنا مقام اور مرتبہ خود متعین کر لو قرآن پڑھتے جاؤ اور جنت کے درجات چڑھتے جاؤ جہاں تم قرآن کی آخری آیت پڑھو گے وہیں تمھارا ٹھکانہ ہوگا۔
اللہ ہم سب کا حامی و ناصر ہو۔
تحریر:: ملک جوہر

/ Published posts: 39

DON'T JUDGE MY PAST I DON'T LIVE THERE ANYMORE