ہماری ثقافت اور دیہاتی رسم و رواج

In دیس پردیس کی خبریں
January 13, 2021

ہماری ثقافت اور دیہاتی رسم و رواج,
تحریر :عاصم خان

اس دنیا میں اللہ تعالی نے تمام انسانوں کو شخصی اور دنیاوی نقطہ نظر کے لحاظ سے برابر رکھا ہے ،یعنی کسی بھی انسان کو کسی دوسرے انسان پر نسل ،رنگ ،خاندان قومیت ، اسی طرح ثقافت اور رسم و رواج کے اعتبار سے کوئی فوقیت حاصل نہیں ہے ۔

میں نے بہت سارے قوموں کے لوگ ،جو منفرد ثقافت اور رسم و رواج سے تعلق رکھتے ہیں، کو دیکھا ہے ۔ان کی ثقافت اور رسم و رواجوں کو مختلف ذرائع سے جاننے کی کوشش کی ہے ۔جن میں خاص کر لباس ،زبان شادیاں ،اور اسی طرح بہت ساری چیزوں کے ذریعے ،مگر جو ثقافت اور رسم و رواج ہم پاکستانیوں کے ہے اور خاص کر دیہاتیوں کے وہ بہت ہی زیادہ منفرد دلکش اور مزے دار ہیں ۔ہو سکتا ہے یہ صرف میری ایک خوش فہمی، خام خیالی اور گمان ہو ۔

ہماری شادیوں میں جو لباس ،کھانے ،مہمان نوازی اور خاص کر شادی سے تین چار دن پہلے جو محفلیں سجتی ہیں ۔میں سمجھتا ہوں ،یہ سب اپنی مثال آپ ہیں ۔کیونکہ دنیا میں بہت سارے لوگ ہیں جو اس طرح کے ماحول کو بنانے کے لیے لاکھوں روپے خرچ کر دیتے ہیں لیکن پھر بھی وہ ویسا ماحول نہیں بنا پاتیں ۔جو ہم دیہاتی پاکستانیوں کا ہے ۔ہمارے یہ چھوٹے چھوٹے رسم و رواج جن میں شادی سے پہلے رشتے داروں میں کپڑے کے جڑوں کو تقسیم کرنا ،اور شادی سے پہلے محلے رشتے داروں اور دوست احباب کے گھروں میں جا جا کر ان کو شادی کی انویٹیشن دینا ۔اور اس طرح بہت سارے خوبصورت رسم و رواج ہیں جن کی شاہد دنیا میں مثال نہیں ملتی بہت ہی دلکش اور منفرد ہیں ۔

اسی طرح میت کی جو تکریم اور عزت دیہاتی پاکستانی کرتے ہیں یقین مانئے اس کی مثال بھی دنیا میں کہیں نہیں ملتی ۔
کیونکہ میں خود ایک خلیجی ملک میں زندگی بسر کر رہا ہوں، تو یہاں پر میں نے شادی اور میت دونوں کو بہت قریب سے دیکھا اور سمجھا ہے ۔یہاں پر کوئی عربی اگر وفات پا جاتا ہے تو سرکاری منسپلٹی کی گاڑی آکر اسے لے جاتی ہے ۔اور مسجد میں اس کا غسل کفن اور جنازہ ادا کر دیا جاتا ہے ۔اور پھر دفنا دیا جاتا ہے اور اس سارے معاملے میں بس چند ہی لوگ ہوتے ہیں جن میں سے تو کچھ سرکاری منسپلٹی کے لوگ ہوتے ہیں اور کچھ اس کے عزیز اور اقارب ہوتے ہیں ۔اور اس کی بنسبت ہمارے ہاں میت کے جو معاملات ہیں۔ آپ سب لوگ اس سے بخوبی واقف ہیں ۔میں سمجھتا ہوں، کہ یہ سب اللہ کی طرف سے ہم لوگوں پر خاص رحم اور فضل ہے ۔

اسی طرح مہمان نوازی میں بھی ہم دیہاتی پاکستانی دنیا میں اپنی مثال آپ ہیں ۔کیونکہ جس طرح کی مہمان نوازی میں گرم جوشی اور خلوص میں نے دیہاتی پاکستانیوں میں دیکھا ہے ۔یہ بھی ہماری ثقافت اور رسم و رواج کا ایک بہت ہی خوبصورت حصہ ہے۔ جو شاید دنیا کی کسی اور قوم میں بہت کم پایا جاتا ہے ۔غرض کے ہماری ثقافت اور رسم و رواج اتنے خوبصورت ہیں کہ اگر ان پر ایک پوری کتاب بھی لکھی جائے تو شاید وہ بھی اس کی تعریف میں کم ہو ۔بس میں نے یہاں پر اپنی ثقافت اور رسم و رواج کو ہائی لائٹ کرنے کی ایک ادھوری سی کوشش کی ہے اور اس میں اگر کوئی کمی بیشی رہ گئی ہو ۔تو اس کے لیے میں آپ سب سے بہت معذرت خواہ ہوں ۔

/ Published posts: 8

Asim khan. From Peshawar kohat. B.com at comerce college kohat