حضرت عیسی اور تین روٹیاں!

In اسلام
January 13, 2021

حضرت عیسی علیہ السلام ایک دفعہ اپنے شاگرد کے ساتھ کسی سفر پر نکلے اور راستے میں رک کر حضرت عیسی علیہ السلام نے اپنے شاگرد سے پوچھا تمہاری جیب میں کچھ ہے تو شاگرد نے کہا میرے پاس دودرہم ہیں تو اس پر حضرت عیسی نے فرمایا میرے پاس بھی ایک درہم ہے تم یہ تین درھم لے کر جاؤ ساتھ ہی آبادی ہے وہاں سے تین روٹیاں لے کر آؤ۔ شاگرد روٹیاں لے کر واپس آ رہا تھا تو اس نے سوچاکہ میرے تو دودرہم تھے اور حضرت عیسی علیہ السلام کا ایک درہم تھا اور روٹیاں تو آدھی مجھے ملیں گی اور آدھی حضرت عیسی علیہ اسلام کھائیں گے۔

یہ سوچ کر شاگرد نے راستے میں ایک روٹی کھا لی اور جب دور روٹیاں لے کر حضرت عیسیٰ علیہ السلام کے پاس پہنچا تو آپ نے ایک روٹی کھا لی اور شاگرد سے پوچھا کہ تین درہم کی کتنی روٹیاں ملی تھی تو شاگرد نے کہا اے اللہ کے نبی نے تین درہم کی دو روٹیاں ملی تھیں۔حضرت عیسی علیہ السلام کھانا کھا کر وہاں سے روانہ ہو گئے اور راستے میں ایک دریا آیا اور شاگرد نے حیران ہو کر پوچھا اے اللہ کے نبی ہم یہ دریا کیسے پار کریں گے یہاں پر تو کوئی کشتی بھی نہیں ہے۔حضرت عیسیٰ نے فرمایا گھبراؤ مت میں آگے چلوں گا تم میرا دامن تھام لو اور پیچھے چلنا اللہ نے چاہا تو ہم یہ دریا پار کر لیں گے۔حضرت عیسی علیہ السلام دریا میں اتر گئے اور اپنے شاگرد کا ہاتھ تھام لیا اور تھوڑی ہی دیر میں اپنے دریا پار کرلیا اور اللہ کے حکم سے آپ کے پاؤںبھی گیلے نہ ہوئے یہ سب دیکھ کر شاگرد بہت حیران ہوا اور آپ نے شاگرد سے پوچھا کہ یہ معجزہ دیکھ کر تمہارے ایمان میں کچھ اضافہ ہوا اور شاگرد نے کہا میرا دل نور سے بھر گیا ہے۔

آپ نے شاگرد سے فرمایا اگر تمہارے ایمان میں اضافہ ہوا ہے تو بتاؤ روٹیاں کتنی تھی تو شاگرد نے جواب دیا ہے اللہ کے نبی نے روٹیاں صرف دو ہی تھیں۔حضرت عیسی علیہ السلام وہاں سے چل پڑے اور راستے میں ایک ہرنیوں کا غول گزر رہا تھا ان میں سے حضرت عیسی علیہ السلام نے ایک ہرنی کو اپنے پاس بلایا اور اسے ذبح کر کے اس کا گوشت خود بھی کھایا اور اپنے شاگرد کو بھی کھلایا اور بات تھوڑی دیر بعدآپ نے ہرنی کو کہا اللہ کے حکم سے زندہ ہوجا توہرنی اللہ کے حکم سے زندہ ہوگئی تو شاگرد نے یہ معجزہ دیکھ کر حیرانگی کا اظہار کیا اور کہا کہ میں خوش نصیب ہوں جس کو آپ جیسا اللہ کا نبی ملا ہے۔

پھر حضرت عیسیٰ نے فرمایا تمہارے ایمان میں کچھ اضافہ ہوا ہے تو شاگرد نے کہا میرا ایمان پہلے سے دو گنا ہو گیا ہے تو آپ نے فرمایا پھر بتاؤ کہ روٹیاں کتنی تھی تو شاگرد نے کہا روٹیاں صرف دو ہی تھیں۔ آپ کا شاگرد کو لے کر تھوڑا دیر آگے چلے اور راستے میں دیکھا کہ تین سونے کی اینٹیں پڑی تھیں تو آپ نے فرمایا کہ ان تینوں اینٹوں میں سے ایک اینٹ تمہاری ہےیک میری اور ایک اینٹ اس کی ہے جس نے تیسری روٹی کھائی تھی اورشاگرد شرمندگی سے بولا وہ تیسری روٹی بھی میں نے کھائی تھی تو حضرت عیسی علیہ السلام نے اس شاگرد کو کہا کہ یہ تینوں ان تمہاری اور آپ نے اپنے شاگرد کو وہیں چھوڑ دیا اور آپ چلے گئے اور تھوڑی دیر بعد وہاں پر تین ڈاکو آ گئے جنہوں نےاس شاگرد کو قتل کر دیا اور وہ سونا لے کر چلے گیئے۔