حضرت علی کرم اللہ وجہہ نے فرمایا

In اسلام
January 14, 2021

حضرت علی کرم اللہ وجہہ نے فرمایا
جو لوگوں کے سامنے گناہوں سے پرہیز نہیں کرتا وہ تنہائی میں بھی اللہ کا خوف نہیں کھاتا اور جو شخص اپنے دل میں نعمتوں کا شکر بجا لاتا ہے تو ان کو زبان پر لانے سے پہلے ان میں اضافے کا مستحق ہوجاتا ہے
آپ نے فرمایا اللہ رب العزت کا خوف عارفوں کی چادر اور اور شوق الہی کمال یقین والوں کی صفت ہے
اللہ تعالی کے خوف سے رونا دلوں کو روشن کرتا ہے اور گناہوں کی طرف راغب ہونے سے بچاتا ہے
خوف خدا سعادتمندوں کی خصلت ہے اور انصاف پر قائم رہنا بھلے لوگوں کی علامت ہے
آپ فرماتے ہیں اللہ تعالی سے ایسے ڈرو جیسا کہ اس نے اپنی ذات مقدس سے ڈرایا ہے اور اس سے ایسا خوف کرو جو تمہیں ان تمام کاموں سے باز رکھے جو اس کی نا خوشی کا باعث بنتے ہیں
آپ نے کہا اللہ تعالی سے اس شخص کی طرح ڈرتے رہو جو اس کا کلام سن کر عاجزی ظاہر کرتا ہے گناہ ہو جانے کے بعد اعتراف گناہ کرتا ہے  اس کا حکم معلوم ہونے کے بعد ڈرتا ہے اور جلدی سے اس کی تعمیل کرتا ہے نیک کاموں میں مصروف رہتا ہے نہایت عمدگی کے ساتھ آداب الہی کو بجا لاتا ہے
جو شخص اپنے رب کا خوف رکھتا ہے وہ ظلم سے باز رہتا ہے اور  جس شخص میں تقویٰ اور پرہیزگاری زیادہ ہوتی ہے اس شخص سے گناہ بہت کم سرزد ہوتے ہیں
آپ مزید فرماتے ہیں اللہ کے خوف سے رونا عارفین کی عبادت ہے آسمانوں اور زمین کی بادشاہت میں فکر کرنا مخلصین کی بندگی ہے
اپنے اس مالک سے ڈرتا رہے جس کی بارگاہ اقدس میں تمہیں ضرور پیش ہونا ہے اور وہاں جانے کے علاوہ اور کوئی ٹھکانا نہیں ہے
آپ نے فرمایا تمام لوگوں میں اپنے نفس کو سب سے زیادہ پہچاننے والا وہ شخص ہے جو اپنے پروردگار سے زیادہ خوف کرتا ہے اور اپنے نفس کا سب سے زیادہ خیر خواہ وہ ہے جو اللہ تعالی کا زیادہ فرمانبردار ہے
خوشی ہے اس شخص کے لئے جو عذاب الٰہی کا خوف کھائے روزے حساب کے لئے نیک عمل کمائے قدر کفایت پر قناعت کرے اور اللہ تعالی سے راضی ہو
آپ نے فرمایا اگر تمام آسمان اور زمین کسی آدمی کے گرد ہوتے اور وہ ان کے اندر بند کیا گیا ہوتا اور پھر اللہ تعالی سے ڈرتا تو اللہ تعالیٰ ضرور اس کے لیے راستہ بنا دیتا اس کو ایسی جگہ سے روزی پہنچاتا جہاں پر اس کا وہم و گمان بھی نہ پہنچتا ہو،جب تو دیکھے کہ اللہ کریم تجھے پے در پے نعمتیں بخش رہا ہے تو اس کے عذاب کا خوف رکھ رکھ
اور جب تجھ پر لگاتار مصائب بھیجے تو اس کا شکر ادا کر
اے اللہ کے بندو اللہ سے اس شخص کی طرح خوف رکھو جس کا دل آخرت کی فکر میں مشغول ہو جس کی زبان اللہ کی یاد میں مصروف ہوگئے وہ اپنے امن کے لیے ہر وقت اس کے ذات کا خوف رکھتا ہو
جو لوگ اپنے اللہ سے ڈرتے ہیں وہ گروہ در گروہ جنت کی طرف چلے جائیں گے وہ عذاب سے مامون ہوں گے ان کو کسی قسم کا عتاب نہ ہوگا وہ دوزخ سے دور رکھے جائیں گے تاکہ ان کو اس کی ہوا بھی نہ پہنچے