انسان کی خواہش

In افسانے
January 15, 2021

تحریر:-رحیم حیدر
14 جنوری2021
انسان کی خواہش

ہر لمحہ انسان کے سوچنے سمجھنے اور محسوس کرنے کا انداز تبدیل ہوتا رہتاہے. انسان کی یہ خواہش ہوتی ہے کے سب بہتر ہونا چاہیے.لیکن وہ خود کسی کے ساتھ کچھ اچھا کرنا نہیں چاہتا.انسان چاہتا ہے،مجھے زندگی میں وہ تمام آسائشیں ملیں اور وہ اُنہی آسائشوں میں زندگی گزاردے.مگر وہ کسی کو سُکھی دیکھنا نہیں چاہتا.انسان ہر وقت ایک دوسرے سے اپنے حق میں دُعا کرنے کے لیے کہتا ہے.لیکن خوداچھے عمل نہیں کرتا جس سے دوسرے کے دل سے اس کے لیے دُعا نکلے.انسان ہر وقت ایک دوسرے کو نیچا دیکھانے کی کوشش میں وقت ضائع کرتا ہے.لیکن اپنے آپ کو اچھا اور بہتر کرنے کے لیےاور اپنے معاملات کو درست کرنے کے لیے محنت نہیں کرتا.

ایسا کیوں ہوتا ہے.؟
دراصل ہمیں زندگی کی آسائشیں تو قارون جیسی چاہیں اور عاقبت ہمیں موسی جیسی چاہیے.اب کوئی اس مٹی سے بنے پتلے کو سمجھائے کے قارون جیسی زندگی گزارنے کے بعد آخرت بھلا موسی جیسی کیسے ہوسکتی ہے.اس سے بڑھ کر بدقسمی کا عالم کیا ہوگا،ایک شخص روڈ پر فروٹ کی رھڑی لیے جا رہا تھا۔ ایک دم اس نے دیکھا ایک فقیر فٹ پاتھ پر بیٹھا ہے،رھڑی بان نے اپنی رھڑی روک کر رھڑی پر رکھے ایک ڈبے سے ایک خراب گلا سڑا سیب نکال کر اُسے کھانے کو دیا،اور ساتھ ہی دو مرتبہ یہ بھی کہا ہے.

یار میرے حق میں دُعا کر دینا.
یار میرے حق میں دُعا کر دینا.

یقین کیجے مجھے یہ سن کر اس قدر ہنسی آئی اور میں سوچنے لگا۔ایک طرف تو تم اس کو گلا سڑا سیب کھانے کو دے رہے ہو،وہ فقیر اُس گلے سڑے سیب کو کھا کر تم کو کیا دُعا دے گا.اس سارے واقع کو میں اپنی آنکھوں سے دیکھ رہا تھا.اور دل ہی دل میں یہ کہہ رہا تھا،ہم انسان بہت ہی خود غرض مخلوق ہیں۔ہمیں صرف اپنی خوشی سے مطلب ہے اس کے سوا ہمیں اور کچھ دیکھائی نہیں دیتا.پتا نہیں انسانوں کے دل وحشی درندوں کی طرح کیوں ہیں،جو انہیں موہ لے اُسی کے ہو کر رہ جاتے ہیں.اللہ تعالی نے انسانی زندگی کو بے پناہ خصوصیات کا مجموعہ بنایاہے،جس میں سوچنے سمجھنے اور محسوس کرنے اور ردعمل دینے کی صلاحیت شامل ہیں.اللہ تعالی نے ایک نظام بنایا ہوا ہے آپ جو کچھ بھی دوسرں کو دیتے ہو آپ کو وہی واپس ملتا ہے.جو دوسرے کے حق میں دُعا کرتا ہے وہ دُعا خود اُسی کے حق میں آتی ہے۔ جو انسان جیسا عمل کرے گا اُسے ویسی ہی جزا ملے گی. چاہے اس کے لیے جتنی بھی دُعا کی جائے اللہ تعالی اس کو وہی عطا کرے گا جیسا اُس نے راہ خدا میں دیا ہوگا.