پاکستانی کرکٹ زوال کا شکار

In کھیل
January 15, 2021

پاکستان میں کرکٹ کی تاریخ بہت پرانی ہے۔ قیام پاکستان کے بعد سے ہی لوگ اس کھیل سے واقفیت رکھتے تھے تو انھوں نے کرکٹ کو فروغ دیا۔ پہلے پہل یہ گلی محلوں کا کھیل تھا پھر جا کہ کلب لیول کا کھیل بنا۔ کلب لیول کے بعد یہ نیشنل لیول کا کھیل بنا اور اسی طرح کرکٹ کو ترقی نصیب ہوئی۔ 1952 میں پاکستان کی ٹیم نے پہلی بار بین الااقوامی کرکٹ میچ میں حصہ لیا۔ اسی طرح پاکستان میں بین الااقوامی کرکٹ شروع ہوئی اور کئی کھلاڑی اس سر زمین سے نکلے جنہوں نے پوری دنیا میں راج کیا۔ پاکستان نے 1992 میں انٹرنیشنل ورلڈ کپ جیتا۔ اس کے ساتھ ساتھ اور بھی کئی ٹورنامنٹ میں پاکستان کو کامیابیاں نصیب ہوئی۔ مگر اب پاکستانی کرکٹ زوال کا شکار ہے۔

2000 کے بعد پاکستان میں کرکٹ کا زوال شروع ہو چکا تھا مگر اس کا اثر کوئی خاص نظر نہیں آیا جو اب نظر آرہا ہے۔ 2018 سے پاکستان ٹیم میں جس قدر تبدیلیاں کی گئی اس سے ساری کرکٹ متاثر ہوئی۔ اس کے زوال کی سب سے بڑی وجہ کلب لیول کی کرکٹ کو ختم کرنا اور مینیجمینٹ میں کئی طرح کی سیاسی تبدیلیاں کرنا شامل ہیں۔ کلب لیول کی کرکٹ سے اچھے اچھے کھلاڑی ابھرتے ہیں جو آگے جا کہ ملک کا نام روشن کرتے ہیں۔ پاکستان میں کرکٹ کے زوال کی ایک اور وجہ اسپوٹ فیکسنگ بھی ہے جس سے پاکستان کی بد نامی بھی ہوئی جو کہ دکھ کی بات ہے۔ اب کرکٹ میں نا تجربہ کار لوگوں کو لاکر کرکٹ کو تباہ کیا جارہا ہے۔ سفارشی لوگوں کے آنے سے کرکٹ کی تباہی کو عروج حاصل ہوا ہے۔ اسی طرح ان کھلاڑیوں کے ساتھ زیادتی بھی ہے جو میرٹ پر پورا اترتے ہیں اور اس کے لیے خوب محنت بھی کررہے ہیں۔

ان کی وجہ سے قومی کرکٹ ٹیم کی کارکردگی مایوس کن ہوگئی ہے۔ کسی کا خیال ہے کہ اس میں ٹیم منیجمنٹ کا قصور ہے تو کسی کا کہنا ہے کہ حکومت کا۔ پی سی بی نے کلب لیول کرکٹ ختم کر کے بہت زیادتی کی ہے۔ میرٹ پر پورا اترنے والے کھلاڑی دھکے کھا رہے ہیں اور سفارشی لوگ ٹیم میں کھیل رہےہیں جس سے ٹیم کی کارکردگی متاثر ہورہی ہے۔ اس کے علاوہ بھی کرکٹ بورڈ کئی طرح کے مسائل کا شکار ہے۔ کرکٹ بورڈ میں مسائل تو بہت ہیں مگر ہم ان کے حل کے لیے بھی بات کریں گے۔ سب سے پہلے تو کلب لیول کرکٹ کو دوبارہ شروع کرنا ہوگا اور میرٹ پر پورا اترنے والے کھلاڑیوں کو موقع دیا جائے۔ اس کے علاوہ بورڈ اور منیجمنٹ میں قابل اور تجربہ کار لوگ لائیں جائیں تاکہ وہ میرٹ کو پر کھلاڑیوں کی سلیکشن کریں۔ بورڈ کو فنڈز دیے جائیں اور حکومت ان کے مسائل کو حل کرے۔ اگر یہ سب تجاویز پر غور کیا جائے اور حکومت اس کی طرف توجہ دے تو کرکٹ کا زوال ہمیشہ کے لیے ختم ہوسکتا ہے۔

/ Published posts: 35

I’m a student, researcher & a writer. I started writing articles 2 years ago. I’m 19 years old and always try to work for the betterment of country.

Facebook