عقلمند چوزے. اتفاق میں برکت

In ادب
January 15, 2021

ایک دفعہ ایک گاؤں میں تین چوزے رہتے تھے. ایک کا نام تھا چنوں. وہ سب سے بڑا تھا. دوسرے کانام تھا منوں. وہ منجھلا تھا. تیسرے کا نام تھا ببلو. وہ سب سے چھوٹا تھا. وہ تینوں آپس میں بہت لڑتے تھے. ان کی لڑائی کی وجہ سے ان کی مرغی امی بہت پریشان تھی . آج بھی جب وہ کھانا لائی تو تینوں چوزے آپس میں جھگڑ پڑے.

اس پہ مرغی امی بہت ناراض ہوئی اور مرغے سے ان کی شکایت کی. مرغے نے کچھ دیر سوچا اور پھر ان کو سزا دی. سزا یہ فی کہ اب سے انہیں اپنا کھانا خود چن کے لانا ہوگا. وہ تینوں بہت پریشان ہوئے کہ کھانا کیسے چنے. اگر باہر بلی آ گئی تو ہمیں کھا جائے گی. مرغی بھی بہت پریشان ہوئی کہ باہر بلی کا ڈر ہے. مگر کچھ دیر بعد سمجھ گئی کہ اس میں مرغے کی کوئی حکمت ہے. سو وہ چپ ہو گئی. اگلے دن جب تینوں دانہ چننے باہر گئے تو ان کے ہوش اڑ رہے تھے. وہ کبھی ادھر بلی کو دیکھتے تو کبھی ادھر. مرغا اور مرغی بھی چھپکے چھپکے ان کے پیچھے گئے تاکہ بلی سے ان کی حفاظت کر سکیں. تھوڑا دور جا کر ان کو کچھ باجرے کے دانے پڑے ملے. وہ ان کی طرف دوڑے تو.نہیں نہیں رکو رکو منوں نے دوسروں سے کہ

ہمیں ایک ایک کر کے دانا چننا چاہئے. جب ایک دانہ چن رہا ہو تو باقی پہرا دیں گے تاکہ بلی کے آنے پہ وہ اپنی مدد آپ کے تحت خود کو بچا سکیں.
قریب ہی ایک بکسہ ہے جس کی ایک پھٹی ٹوٹی ہوئی ہے اور اس کے دوسرے طرف باہر نکلنے کا رستہ بھی ہے. ببلو نے کہا. وہ ایک دفعہ مرغے کے ساتھ بلی کے حملے سے بچنے کے لئے اس میں چھپے تھے. مرغہ اور مرغی دور سے چھپ کر سب دیکھ رہے تھے. سب سے پہلے ببلو نے دانے چنے. پھر منجھلے نے. پھر چنوں نے دانے چنے. ابھی چنوں دانے چن رہا تھا کہ منوں اور ببلو نے بلی کے آنے کی آہٹ سنی. تو شور مچا دیا. اس پہ سبھی بھاگ کر اسی بکسے میں چھپ گئے .بکسی اندر سے گہرا تھا اس لیےبلی کا پنجہ ان تک نہ پہنچ سکا. وہ سب بکسے کے دوسری طرف سے نکل کر واپس اپنے ڈربے میں آ گئے.

جہاں پر مرغی اور مرغا پہلے سے پہنچ کر ان سب کا انتظار کر رہے تھے. چوزوں نے اپنے والدین کو بتایا کہ کس طرح آج انہوں نے مل کر بلی کو بیوقوف بنایا. اس پر مرغی نے ان کو بتایا کہ وہ دونوں دور سے کھڑے سب دیکھ رہے تھے. مرغی اور مرغے نے انہیں سمجھایا کہ اگر مل کر کام کیا جائے تو بڑی سے بڑی مصیبت سے جان بچائی جا سکتی ہے اور اس بڑے سے بڑے دشمن کو بھی ہرایا جا سکتا ہے. انہوں نے اپنے بچوں کو سمجھایا کہ آپس میں جھگڑنے سے کچھ بھی فائدہ نہیں. اتفاق میں ہی برقت ہوتی ہے.

تحریر. ***ڈاکٹر محمد عمران ***