پاکستان کے سیاحتی مقامات – قدرتی حسن سے مالامال

In عوام کی آواز
January 15, 2021

پاکستان کے سیاحتی مقامات – قدرتی حسن سے مالامال
حسین نظارے، آسمان کو چھو تی برف سےڈھکی چوٹیاں، افق تک پھیلے سر سبز میدان، سبز پانیوں کی جھیلیں، اور پر رونق بازاروں اور روایات سے مزین شہروں کی سر زمین پاکستان.
آج سے ایک عشرے پہلے کی. ات کی جائے تو پاکستان
پوری د نیا میں ایک دہشت گرد ملک تصور کیا جاتا تھا لیکن موجودہ حالات اور افواج پاکستان کی انتھک محنت اور کوششوں سےاب پاکستان کا شمار سیاحت کے اعتبار سے دنیا کے پسندیدہ ترین ملکوں میں کیا جاتاہے.
پاکستان میں بہت سی ایسی جگہیں جہاں آپ قدرت کے حسین کرشموں اور نظاروں سے لطف اندوز ہو سکتے ہیں. پاکستان میں 108 چوٹیاں ایسی ہیں جنکی بلندی 7000 میٹر سے زیادہ ہے.
اگر آپ سیاحت کا شوق رکھتے ہیں اور اپنی روزمرہ کی تھکاوٹ سے بھرپور روٹین سے کچھ دن سکون حاصل کرنا چاہتے ہیں تو آپکو یہ مقامات ضرور دیکھنے چاہیے.
وادئ نیلم
کشمیر کے دارالحکومت مظفر آباد سے شمال کی جانب سر سبز میدان، آسمان کو چھوتے پہاڑوں اور انکے درمیان روانی سے بہتا دریائے نیلم حقیقت میں جنت نظیر کا منظر پیش کرتے ہیں.
سفید محل-سوات
اپنی خوبصورتی میں بے مثال یہ محل ضلع سوات کے مرکزی شہر “مینگورہ” سے 12 کلومیٹر کے فاسلے پر مر غزار میں 1941 میں تعمیر کیا گیا. اس محل کی بدولت مرغزار کا علاقہ موسم گرما میں سیاحوں کی نظروں کا مرکز ٹھہرا.موسم سرما. میں برف سے ڈھکا یہ محل آرٹ کا ایک مجسمہ محسوس ہوتاہے.
سیف الملوک جھیل-کاغان
ضلع مانسہرہ کی سب سے خوبصورت جھیل سیف الملوک ہے جو کہ وادئ کاغان کے شمال میں موجود ہے. رات کے وقت چاند کی روشنی میں یہ جھیل کچھ ایسا منظر پیش کرتی ہے کہ یوں محسوس ہوتا ہے کہ جیسے پریاں زمیں پر آ گئیں ہوں. اس منظر کی دل فشانی اس وقت اور بھی بڑھ جاتی ہے جب اس میں ملکہ پربت اور دوسرے پہاڑوں کا عکس پڑتا ہے. موسم سرما میں اس جھیل کی خوبصورتی دیکھنے سے تعلق رکھتی ہے.
عطا آباد جھیل
یہ جھیل کوہ قراقرم پر پڑنے والی برف اور گلیشئر ز کے پگھلنے سے جومیٹھا پانی اکھٹا ہوتا ہے اس کا ایک 22 کلومیٹر طویل اور 220کلو میٹر گہرا ذخیرہ ہے.
یہ جھیل 2010 میں لینڈ سلائیڈنگ کے نتیجے میں بنی تھی جو کہ اپنے کرے سبز پانی کی وجہ سے سیاحوں کی توجہ کا مرکز ہے.
بہاولپور
پنجاب کی یہ ریاست عالیشان محل اور صحرا کی خوبصورتی کے ساتھ ساتھ وسیع وعریض سر سبز باغات کی وجہ سے دیکھنے سے تعلق رکھتی ہے.
یہ شہر دریائے ستلج کےبائیں کنارے پر پشاور اور سندھ کے درمیان موجود ہے.