بخیل انسان اور خانہ کعبہ

In اسلام
January 17, 2021

اسلام علیکم تمام قارئین کرام امید کرتے ہیں آپ خیریت سے ہوں گے اور اپنے کاموں میں مشغول ہوں گئے
ایک دن پیغمبر اکرم خانہ کعبہ کا طواف کر رہے تھے کہ ایک شخص کو دیکھا جو خانہ خدا کا غلاف پکڑ کے رو رہا ہے اور دعا مانگ رہا ہے اور کہہ رہا ہے خدایا تجھے اس گھر کی قسم میرے ان گناہوں کو بخش دے
تو اس وقت آپ صہ نے پوچھا آپ کا گناہ کیا ہے
عرض کیا میرا گنا بہت بڑا ہے
رسول اکرم صہ نے پوچھا تیرا گنا بڑا ہے یا زمین
کہا میرا گناہ
پیغمبر اکرم صہ نے پوچھا تیرا گناہ پہاڑوں سے بھی بڑا ہے
کہا جی ہاں
پیغمبر نے کہا دنیا سے بھی بڑا ہے
اس نے وہی جواب دیا
پھر پوچھا کہ کہ سات آسمانوں سے بھی بڑا ہے
کہا بڑا ہے
پھر پوچھا کیا خدا سے بھی بڑا ہے
کہا نہیں
آنحضرت نے پوچھا آخر آپ کا گناہ کیا ہے
کہا یا رسول اللہ میں ایک ثروت مند شخص ہوں جب بھی کوی فقیر میرے پاس مدد کیلئے اتا تو میں بہت ناراض ہوتا اور مجھے یوں لگتا جیسے میرے پاس کوی آگ لے کے آیا ہو
تو کائنات کے رحمت العالمین نبی نے کہا کہ توں مجھ سے دور چلا جا کہیں ایسا نہ ہو
کہ تیری آگ ہمیں جلا ڈالے جس خدا نے مجھے ہدایت کے لئے مبعوث کیا اگر توں رکن ومقام کے درمیان دو ہزار سال نماز پڑھے اور توں اس قدر گریا کرے کہ تیری آنکھوں سے درختوں کی آبیاری کی جائے اور توں بخل اور کنجوسی کی حالت میں مر جائے خدا وند عالم تجھے اوندھے منہ جہنم میں ڈالے گا
وائے ہو تم پر کہ توں نے قرآن کی وہ آیت نہیں پڑھیں کہ جس میں اللہ تعالی نے فرمایا
جو لوگ بخل کرتے ہیں وہ اپنے حق میں ہی بخل کرتے ہیں
تو قارئین محترم بخیل شخص کے بارے میں تو آپ نے پڑھ لیا کہ اس کی توبہ قابل قبول نہیں آخر اسکی وجہ جومیرے ناقص علم میں ہے وہ یہ ہے کہ یہ وہ شخص ہے جس سے اپنے دوست پڑوسی رشتے دار تو دور اپنے گھر والے حتی کہ اولاد بھی متنفر ہو جاتی ہے اور وہ لوگ اسکے مرنے کے انتظار میں ہوتے ہیں اور اسکے مرنے کے لئے دعائیں کرتے ہیں تو ہمیں اس قسم کی بیماریوں سے بچنا چائیے جس سے ہمارے گھر والے بھی تنگ ا جائیں اور موت کی تمنا کرنے لگیں
وسلام آپ کا بھائی نجیب اللہ نجیب

/ Published posts: 20

may name is najeeb ullah

Facebook