120 views 0 secs 0 comments

پانچ بڑے مسائل

In ادب
January 17, 2021

ہمارے اردگرد بہت سارے لوگ ہوتے ہیں جو اپنے مسائل اور ناکامی کا ہر وقت رونا روتے رہتے ہیں ۔ان میں مال میں تنگی اور وقت کا کم ہونا سر فہرست ہیں۔ میاں بیوی ہر وقت باہمی تعلقات کے حوالے سے پریشان ہوتے ہیں کبھی وہ مالی تنگی کی شکایت کرتے ہیں تو کبھی بچوں کی دیکھ بھال کا موضوع پہ بحث کرتے ہیں ۔اور کس لوگ یہ خیال کر لیتے ہیں کہ ان کے پاس اگر مال و دولت اور وقت وہ تو ان کے حالات ٹھیک ہو جائیں گے ۔مسئلے کی یہ نشاندہی درست نہیں ۔یہ وہ اصل مسائل نہیں جو خرابی کا باعث ہیں ۔انسانوں کے تجربات کچھ اور ہی ایشوز کی نشاندہی کرتے ہیں ۔درج ذیل کچھ اشارات دیے جا رہے ہیں :
1۔وژن:
محدود وژن کا مطلب ہے آپ کسی فوری بحران یا دکھتی رگ پر اپنی توجہ مرکوز رکھتے ہیں ۔کھچاؤ کی صورت ہو تو چیز زیادہ پیچیدہ دکھائی دیتی ہیں ۔جتنی کے وہ حقیقت میں ہوتی نہیں ۔
اس کا حل یہ ہے کہ آپ معاملات کو ان کے حقیقی تناظر میں رکھیں۔خود سے پوچھیں کہ صورتحال چھے ماہ بعد بھی کیا ویسی ہی ہوگی ؟سوال کریں اس وقت اور کیا ہو رہا ہے ؟آپ نے یہ صورتحال کیسے پیدا کر لیں اور اس کی درستگی کے لیے آپ کو کیا کرنا چاہیے ؟
2۔خوف :
ہمیں ہر وقت یہ بے چینی یا خوف رہتا ہے کے معاملات بگڑ نہ جائیں یا یہ کہ ہم ناکام نہ ہوجائیں ۔اس خوف کا حل صرف یہ ہے کہ آپ مزاح پیدا کریں اور اپنے اندر تجسس لے آئیں ۔آج کی جدید دنیا میں تیز دانت رکھنے والے لوگ اتنے زیادہ نہیں ہیں ۔دنیا میں زندگی اور موت کی نوبت کبھی کبھار آتی ہے ۔اچھا آپ اپنے آپ سے سوال کریں کہ زیادہ سے زیادہ خراب حالات کیا ہو سکتے ہیں اور اگر ایسے حالات پیدا ہو بھی گئے تو اس کا بہترین حل کیا ہو سکتا ہے ؟میں ایسے کیا اقدامات کر سکتا ہوں جس سے میں اپنے خوف پر قابو پا سکوں ۔
3۔شرمندگی :
یہ خیال کر لینا کے ہم دوسروں کے مقابلے میں کم تر ہیں یا مجھ میں یہ کمزوریاں ہیں اس سے آپ اپنے اندر شرمندگی محسوس کرتے ہیں ۔اس کا حل صرف اور صرف یہ ہے کہ آپ اچھی سوچ رکھیں اور یہ تو لازمی بات ہے انسان خطا کا پتلا ہے زندگی میں ایک بار تو غلط کام کرتا ہی ہے اور ہر آدمی نے کبھی نہ کبھی برے سلوک کا ارتکاب بھی کیا ہوتا ہے لیکن یہ تو صاف ظاہر ہے کہ کوئی انسان برا پیدا نہیں ہوتا جب کہ کوئی انسان برا پیدا نہیں ہوتا تو بعض لوگوں کو نیچ یا کمتر کیوں سمجھا جاتا ہے۔کوشش کریں دوسروں کے مہربانی کا روایا پیدا کریں ۔شرمندگی سے انسان اندر سے ہی کھوکھلا ہو جاتا ہے ۔کوشش کریں کسی کو کسی کی ذات رنگ یا نسل کی وجہ سے برا نہ سمجھیں اور ایسے کام نہ کریں جس سے خود کو اور دوسروں کو شرمندگی کا سامنا نہ کرنا پڑے۔
شکریہ