غزوہ ہند ہمارے سر پر؟ یہ غزوہ ہوچکا یا ابھی ہونا باقی؟

In اسلام
January 17, 2021

غزوہ ہند ہمارے سر پر؟ یہ غزوہ ہوچکا یا ابھی ہونا باقی؟

سب سے پہلے تو غزوہ کیا چیز ہے اسے سمجھ لینا بہت ضروری ہے۔
غزوہ:
نبی اکرمﷺ کے زمانہ حیات میں مخلتف معرکے ہوئے ۔ اسلام مخالفین نے پوری طاقت لگائی تھی کہ یہ مذہب پھیلنے سے پہلے ہی ناپید کردیا جائے۔ جس کی وجہ سے مسلمانوں کو ہر طرف سے دشمنان اسلام سے نبرد آزما ہونا پڑا تھا۔
ہمارے پیارے نبی اکرمﷺ جو دنیا کے سب سے بہترین لیڈر ، رہنما،سالاراور کامل انسان ہیں۔ انھوں نے اسلام مخالفین کو روکنے کے لیے خود بھی اہم معرکوں میں شامل ہوئے اور بیک وقت دوسرے معرکوں میں اپنے صحابہ کرام کو سفیر و سالار بنا کر بھیجا کرتے تھے۔ جن معرکوں(جنگوں) میں شامل ہوئے ان معرکوں کو غزوہ کہا جاتا ہے۔ اور باقی معرکوں کو غزوہ کا نام نہیں دیا جاتا۔
غزوہ ہند کی پیشگوئی
ہمارے نبی اکرمﷺ نے خود ہی یہ بات قبل از وقت بتائی کہ ہندوستان (موجودہ پاکستان+ہندوستان+بنگلہ دیش) میں ایک معرکہ ہوگا جس میں اسلام اور کفر کے درمیاں ایک بہت بڑی لڑائی ہوگی۔ جس میں اللہ تعالیٰ اپنے فضل و کرم سے مسلمانوں کو آخرکار فتح نصیب فرمائیں گے ۔ اور اس کے بعد اسلام بالکل اسی حالت میں آجائے گا جیسے آپﷺ کے زمانہ حیات میں عروج پر تھا۔

غزوہ کا نام دینے کی وجہ؟
آپ ﷺ کے ظاہری زمانہ حیات میں لڑی جانے والی جنگوں کو جن میں آپ ﷺ شامل نہیں ہوئے انہیں غزوہ کا نام نہیں دیا گیا مگر جو معرکہ آپ ﷺ کے ظاہری زمانہ حیات کے 1400سال بعد وقوع پزیر ہونا تھا اسے غزوہ کا نام آپﷺنے کیوں دیا ؟
غزوہ ہند میں آپﷺ کا روحانی طور پر شامل ہونا:
یہی بات اس بات کا مدلل ثبوت ہے کہ آپ ﷺروحانی طور پر اس معرکہ میں شامل ضرور ہونگے ورنہ کبھی بھی آپﷺ اس ہونے والے معرکہ کو غزوہ کا نام کبھی نہ دیتے۔
غزوہ ہند ہوچکا ہے یا ابھی ہونا باقی؟
بعض لوگوں کا خیال ہے کہ غزوہ ہند ہوچکا ہے ۔ اور وہ محمد بن قاسم ؒ اورمود غزنویؒ کے ادوار کو ہی غزوہ ہند سے تشبیہ دیتے ہیں کہ غزوہ ہند ہو چکا ہے۔
غزوہ ہند ابھی وقوع پزیر ہونے والا ہے کا ثبوت:
سب سے پہلی بات تو یہ ہے کہ محمد بن قاسم ؒ اور محمود غزنویؒ کے ادوار میں اسلام اپنے عروج کی طرف ضرور آیا مگر ان ادوار کو ہم آپﷺ کے زمانہ سےموازنہ نہیں کر سکتے اور ہم سب جانتے ہیں کہ ان کے ادوار میں اور آپﷺ کے زمانہ حیات میں کافی چیزوں کا ردوبدل ہے۔
نیز ہمیں حدیث پاک کا مطالعہ کرنے کے بعد اس بات کا علم بھی ہوتا ہے کہ وہ معرکے ( غزوہ ہند اور حضرت عیسیٰؑ کا معرکہ جو آپ نے دجال لعین کےقتل کے لیے لڑنا ہے) زمانہ آخر میں ہونے ہیں اور ان کے بعد زمانہ عروج کے بعد جب زوال آئے گا تو قیامت کی بڑی بڑی نشانیاں جلد رونما ہونگی کیونکہ آپﷺ کے فرمان کے مطابق جب قیامت کی ایک بڑی نشانی کا ظہور ہوگا تو باقی نشانیاں بھی یکے بعد رونما و عیاں ہوجائیں گی جن میں زمین کا شق ہونا، دابتہ الارض (جانور) کاخروج، یاجوج ماجوج کا خروج، آگ کا پوری دنیا کو لپیٹ لینا، زلزلوں کا شدت اختیار کرجانا، آسمان سے پتھروں کی بارشیں ہونا ، دجال کا خروج ہونا، حضرت عیسیٰؑ کا آسمان سے نزول ، قرآنی حروف کا اٹھا لیا جانا اور سورج کا مغرب سے طلوع ہونا شامل ہیں اور یہ سب یکے بعد دیگر ظاہرہونگی۔۔۔)
ہم سب اچھی طرح جانتے ہیں کہ ہمیں زوال آئے کتنا وقت ہوگیا ہے۔مگر ابھی تک ان بڑی نشانیوں میں سے کوئی ایک بھی رونما نہیں ہوئی۔ مگر جلد حالات اُس طرف جاتے نظر آرہے ہیں۔
اولیاء اللہ کے اقوال سے غزوہ ہند کی طرف اشارہ:
علماء میں تو تضاد پایا جانا عام بات ہے۔ مگر اولیاء کی بات کو ہم سب مسلمان ترجیح کی نگاہ سے دیکھتے ہیں۔ مختلف ادوار میں مختلف اولیاء کرام کی باتیں کوشش کروں گا کہ آپ کے سامنے مختصر پیش کروں باقی آپ اگردلچسپی رکھتے ہیں وہ ان شخصیات کا مطالعہ کرسکتے ہیں اور اچھی طرح جان سکتے ہیں کہ حقیقت کیا ہے؟
سب سے پہلے تو میں آپ سب سے گزارش کروں گا کہ آپ کو غزوہ ہند پر جو احادیث مبارکہ موجود ہیں (خواہ صحیح سند کے ساتھ یا پھر کمزور سند کے ساتھ) سب کا مطالعہ ضرور کر لینا چاہیئے ۔ پھر اس کے بعد آپ اولیاء کے حوالہ جات کوپڑھیں۔
حضرت نعمت اللہ شاہ ولی ؒ:
جی سب سے پہلے میں آپ کو ایران کے ایک بزرک بابا حضرت نعمت اللہ شاہ ولی ؒ کے بارے میں بتانا چاہوں گا کہ آپ انکی فارسی میں کی گئی پیش گوئیاں ضرور پڑھیں جوانہیں نے اپنی ظاہری حیات سے لیکر قیامت تک کا نقشہ اپنے اشعار کی شکل میں ظاہر کیا ہے وہ بہت کمال ہے کیوں کہ وہ حرف بحرف ویسے ہی سچ ثابت ہوا جیسے انکے اشعار میں ہمیں دیکھنے کو ملتا ہے۔ آپ کو انٹر نیٹ پر انکے اشعار کی کتاب اردو ترجمہ کیساتھ مل جائے گی اور بہت سارے وڈیوز بھی۔ (850سالہ پیشگوئیاں حضرت نعمت اللہ شاہ ولیؒ)

حضرت پیر پنجر سرکارؒ:
یہ حضرت اب بھی حیات ہیں اور اپنی روحانی تعلیمات سے مخلوق خدا کی رہنمائی فرما رہے ہیں۔
یوٹیوب پر انکے نام سے ایک چینل بھی موجود ہے جو اب غزوہ ہند کے نام سے تبدیل کر دیا گیا ہے۔
آپ انکی وڈیوز دیکھ سکتے ہیں اور ان سے ملاقات بھی رابطہ کر کے کرسکتے ہیں۔
حضرت صوفی برکت علی صاحبؒ
بابا جی کا وصال تو 1997میں ہوگیا تھا مگر یوٹیوب پر انکی رہنمائی سے بھری وڈیوز اب بھی آپ کو مل جائیں گی ۔ آپ کی وڈیوز میں بھی پاکستان کے بارے میں پیشگوئیاں موجود ہیں جو غزوہ ہند کی ترجمانی کرتی نظر آتی ہیں۔
تنقید اور اختلاف کرنے والوں کے لیے:
جناب تنقید اور اختلاف کرنے والوں سے التماس ہے کہ حق کی پہچان ہی یہی ہے کہ اس پر تنقید کی جاتی ہے۔ مگر آپ سے تنقید اور اخلاف اپنی جگہ مگر حقیقت سے انکار کرنے سے حقیقت بدل نہیں جائے گی۔
آج تک جو بھی غزوہ ہوا وہ اپنی مثال آپ ہوا۔ اور قیامت تک اسکا نام تاریخ میں لکھا جاچکا ہے۔
یہ کیسا غزوہ ہے کہ ہو بھی گیا اور عوام الناس ابھی شک وشبہ میں ہے کہ ہوا کہ نہیں۔۔۔
میرے عزیز دوستو کچھ مولویوں اور تجزیہ نگاروں کے بہکاوے میں آکر حقیقت سے انکار مت کریں۔ کیونکہ غزوہ ہند جب ہوگا تو پہلے کے غزوات کی طرح دنیا کو علم ہوگا کہ غزوہ ہوا ہے اور اس سے ایک لمبے عرصے تک اسلام عروج بھی حاصل کرے گا۔ باقی ہر شخص کا اعتماد و یقین اپنی سوچ کی وجہ سے بنتا ہے۔
آپ کے وقت کا شکریہ والسلام!
تحریر اچھی لگے تو اپنی آراء کا اظہار کومنٹس میں ضرور کیجیئے گا۔
نیز میرے یوٹیوب چینل “کلاتی میڈیم” کو ضرور وزٹ کریں اور سبسکرائب کریں۔ شکریہ!

/ Published posts: 16

میرا نام احمد حسن ہے اور میرا تعلق مظفرگڑھ کی تحصیل کوٹ ادو کے ایک چھوٹے شہر دائرہ دین پناہ سے ہے۔ مجھے نئی چیزین سیکھنے اور سکھانے کا بہت شوق ہے۔

Facebook