حضرت ایوب علیہ السلام کا صبر

In عوام کی آواز
January 18, 2021

حضرت ایوب علیہ السلام حضرت یعقوب علیہ السلام کے اولاد میں سے تھے اللہ تعالی نے آپ کو بے انتہا مال ودولت سے نوازا تھا آپ علیہ السلام نہایت سچے اور برائیوں سے دور رہنے والے انسان تھے ہر وقت اللہ کی عبادت اور شکر ادا کرتے پھر اللہ تعالی نے آپ علیہ السلام کو آزمائش میں مبتلا کر دیا سب چیزیں واپس لے لی تمام بچے آزمائش کے دنوں میں مر گئے طرح طرح کی بیماریاں لاحق ہوئی

ان تمام مصیبتوں اور بیماریوں کے باوجود آپ علیہ السلام اللہ تعالی کی شکر ادا کرتے اور ہر وقت زبان پر اللہ کا نام ہوتا لوگوں نے آپ علیہ السلام سے ملنا جلنا بند کر دیا سوائے اپنی ایک بیوی کے جو ہر وقت اس کی خدمت میں لگی رہتی آپ علیہ السلام کا گوشت جسم سے جڑ چکا تھا صرف ہڈیاں اور پٹھے رہ گئے تھے ایک دن أپ علیہ السلام کی بیوی نے کہا کہ اگر آپ اللہ تعالیٰ سے دعا کرے تو اللہ تعالی آپ کو اس بیماری سے نجات دلائے گا تو آپ علیہ السلام نے جواب دیا کہ اللہ تعالی نے ستر سال تک مجھے صحیح سلامت رکھا اب کم از کم 70 سال تک تو میں بھی صبر کر لوں گا یہ سن کر اس کی بیوی خاموش ہو گئی اور رونے لگی ایک دن ایوب علیہ السلام کے بھائی ان سے ملنے آئے اور دور کھڑے ہوکر کہا کہ اگر آپ میں اللہ تعالیٰ کوئی بھلائی جانتا تو اس طرح بیماریوں میں مبتلا نہ کرتا جس پر حضرت ایوب علیہ السلام بہت غمزدہ ہوئے اور اللہ سے دعا کی

قرآن مجید میں اللہ تعالی فرماتا ہے جب آپ علیہ السلام نے اپنے پروردگار سے دعا کی کہ مجھے ایذا ہو رہی ہے تو سب سے بڑھ کر رحم کرنے والا ہے تو ہم نے اس کی دعا قبول فرمائیں اور تمام تکلیفیں اور آزمائشیں دور کردیں اور ان کو بال بچے بھی عطا فرمائے اور اپنی مہربانی سے ان کے ساتھ اتنے ہی اور بخشے صحت یابی کے بعد آپ علیہ السلام ستر برس تک زندہ رہے اور اللہ تعالی کی عبادت اور شکر ادا کرتے رہے ۔