احسان کا بدلہ۔۔۔ احسان

In ادب
January 18, 2021

بِسمِ اللٰہِ الرحمٰنِ الرحِیم
اسّلامُ علیکُم !
اکرم اور اس کی بیوی کھانا کھا رہے تھے کہ دروازے پر دستک ہوی ۔ اکرم کی بیوی دروازہ کھولنے گئی تو سامنے اس کی پڑوسن خالہ کھڑی تھیں ۔ وہ انہیں اندر لے آئی ۔ خالہ بیوہ عورت تھیں ایک بیٹے کے سوا کوئی رشتےدار نہ تھا ۔تب ہی اکرم ضرورت پڑنے پر ان کی مدد کر دیا کرتا تھا ۔ اکرم کی بیوی بھی نیک دل عورت تھی ۔ خالہ کو ماں کی طرح سمجھتی تھی ۔

خالہ نے اندر آ کر بتایا کہ ان کے بیٹے کی کالج کی فیس جمع کروانے کی کل آخری تاریخ ہے اگر فیس جمع نہ کروائی تو کالج رول سے اس کا نام کاٹ دیا جاۓ گا ۔ اکرم یہ سن کر فوراً اندر گیا اور پیسے لے آیا اور خالہ سے پوچھا :
کتنے پیسے چاہئیں خالہ ؟
وہ آنکھوں میں آنسو بھرتے ہوے بولیں ،
بیٹا بس دس ہزار روپے دے دو ۔میں جلد لوٹا دوں گی ۔اللٰہ تمہیں خوش رکھے ۔
ارے نہیں خالہ ! یہ پیسے واپس لینے کے لیے نہیں دے رہا ۔اپ کا بیٹا میرے چھوٹے بھایوں کی طرح ہے ۔ یہ میرا فرض ہے کے میں مشکل میں آپ لوگوں کی مدد کروں ۔ آپ سے مجھے بس دعائیں چاہیے ۔ خالہ دعائیں دیتی ہوئی چلی گئیں ۔

سال گزرنے کا پتا ہی نہ چلا ۔ خالہ کا بیٹا ڈاکٹر بن گیا اور خالہ اس محلے سے چلی گئیں ۔ ایک دن اکرم کا بیٹا اسکول کی سیڑھیوں سے گر گیا ۔ اکرم کو جب پتا کچلا تو وہ بھاگم بھاگ اسکول پہنچا اور اپنے بیٹے کو لے کر ہسپتال گیا ۔ ڈاکٹروں نے بتایا کہ اس کے بچے کو سر پر چوٹ لگی ہے جس کی وجہ سے اس کے دماغ کا فوری آپریشن ہو گا جس کے لیے اسے فوری طور پر دس لاکھ روپے کا انتظام کرنا تھا۔ اکرم کی سمجھ میں کچھ نہیں آ رہا تھا ۔ وہ دل ہی دل میں اللٰہ سے دعائیں مانگ رہا تھا۔اچانک اس کی نظر ابرار پر پڑی ۔ابرار ،

پڑوسن خالہ کا بیٹا ،وہ اکرم کی طرف ہی آ رہا تھا ۔ اکرم نے غور کیا تو وہ ڈاکٹر کے حلیے میں تھا ۔ ابرار اس کے پاس آیا اور سلام کرکے بولا ۔ انکل آپ کے احسانات مجھے آج تک یاد ہیں ۔ اپ کے احسانات کی بدولت میں آج اس پورے ہسپتال کا مالک اور ہیڈ بھی ہوں ۔ بتائیے آپ ہسپتال میں کیا کر رہے ہیں ۔اکرم کی دعائیں قبول ہو گئیں۔اس نے ابرار کو سارے معاملے سے آگاہ کیا ۔ابرار نے اس کے بیٹے کا مفت علاج کیا ۔ اور وہ صحت یاب ہو کر گھر آ گیا ۔سچ ہے احسان کا بدلہ احسان ہوتا ہے ۔
اختتام

1 comments on “احسان کا بدلہ۔۔۔ احسان
Leave a Reply