ماحولیاتی آلودگی اور اس کے اثرات

In عوام کی آواز
January 19, 2021

8ماحول کے اندر کسی چیز کا داخل کرنا، تعداد میں اضافہ ہونا جس سے ماحول گندا اور زہریلہ ہو اسے ماحولیاتی آلودگی کہتے ہیں۔اس وقت یہ دنیا کا بہت بڑا مسئلہ ہے۔ماحولیاتی آلودگی کی مختلف اقسام ہیں(الف)فضائی آلودگی۔ (ب)آبی آلودگی۔ (ج)زمینی آلودگی۔ (د)شور کی آلودگی۔

فضائی آلودگی
مختلف اقسام کی زہریلی گیسوں کا اخراج جو فیکٹریوں اور کارخانوں سے ہوتی ہیں ایسی گیسوں کی وجہ سے ماحول آلودگی کا شکار ہوتا ہے اسے فضائی آلودگی کہتے ہیں۔ان گیسوں کے اخراج کی وجہ سے انسانوں اور تمام جانداروں کی صحت پر بہت برے اثرات مرتب ہوتے ہیں۔فضائی آلودگی اوزون تہہ کی موٹائی میں کمی کا باعث بنتی ہے۔ جس کی وجہ سے سورج تیز شعاعیں جلد کے امراض کا سبب بنتی ہیں۔ ڈبلیو ایچ او کی رپورٹ کے مطابق سالانہ سات ملین لوگ فضائی آلودگی کا شکار ہو کر موت کے منہ میں چلے جاتے ہیں۔فضائی آلودگی سے عمل تنفس کے مسائل، دل کے امراض، پھیپھڑوں کا انفیکشن اور دم گھٹنے جیسے مسائل پیدا ہوتے ہیں۔

آبی آلودگی
فیکٹریوں اور کارخانوں سے نکلنے والا زہریلہ پانی، فاسد مادے ندی، نالے، جھیل اور دریا کے پانی میں شامل ہو کر آبی آلودگی کا باعث بنتے ہیں۔ پنجاب اور سندھ کے بیشتر آبادی دریاوں، جھیلوں اور برساتی نالوں کا پانی پینے کے لیے استعمال کرتی ہے۔ جو کہ فاسد مادوں اور زہریلے کیمیکلز کے ملنے کی وجہ سے خطرناک حد تک آلودہ ہو جاتا ہے۔ یہی پانی جب سمندر میں شامل ہوتا ہے تو انسانی صحت کے ساتھ ساتھ آبی حیات کی تباہی کا بھی باعث بنتا ہے۔آبی آلودگی ڈائریا، ٹائیفائڈ، پولیو اور مرض تورق لونیہ کا باعث بنتی ہے۔ ڈبلیو ایچ او کے مطابق چار لاکھ پچاسی ہزار افراد سالانہ لقمہ اجل بنتے ہیں اور بیس کروڑ لوگ گندا پانی پینے کے باعث بیماریوں کا شکار ہوتے ہیں۔

زمینی آلودگی
کچھ قدرتی کیمیائی زہریلے مادے اور کچھ انسانوں کی وجہ سےپیدا ہونے والے فاسد مادوں کی مٹی میں موجودگی زمینی آلودگی کا باعث بنتی ہے۔زمینی آلودگی کی وجوہات میں زرعی کھادیں ، کچھ حد تک کارخانوں کا غیر ضروری مواد، کوڑا کرکٹ کو ٹھکانے لگانے کا مناسب انتظام کا نہ ہونااور کان کنی کے دوران ہونے والی نقل و حمل شامل ہیں۔عام طور پر بیماریوں کا باعث بننے والے کیمیکلز میں پیٹرولیم ہائڈروکاربن،پولی نیوکلئیر ائیرومیٹک ہائڈروکاربن اور ہیوی میٹلز شامل ہیں۔کینسر،گردوں کے امراض اور ہڈیوں کے امراض جیسے مسائل زمینی آلودگی کی وجہ سے وقوع پذیر ہوتے ہیں۔

شور کی آلودگی
ہر بے ہنگم،غیر متوازن اور کانوں کو بڑا لگنے والی تیز آواز شور کی آلودگی کا سبب بنتی ہے۔شور کی آلودگی میں کچھ قدرتی عوامل شامل ہوتے ہیں جیسا کہ پانی کی تیز لہروں کی آواز،زمینی کٹاو کی آواز اور برفیلے طوفان وغیرہ۔زیادہ تر شور کی آلودگی میں انسان اور انسان سے جڑے دوسرے عوامل شامل ہیں جیسا کہ مشینوں کا شور، گاڑیوں کا شور، جہاز کے گزرنے کی آواز اور لاوڈ سپیکر وغیرہ ہیں۔جس کی وجہ سے انسان بے شمار بیماریوں کا شکار ہو جاتا ہے جن میں کارڈیوویسکولر کی بیماری، نیند میں خلل، ڈیپریشن، قوت سماعت کا متاثر ہونا اور ہائی بلڈ پریشر جیسی بیماریاں شامل ہیں۔ ڈبلیو ایچ او کی رپورٹ کے مطابق 1.13 بلین لوگ ہائی بلڈ پریشر کے امراض میں مبتلا ہیں۔

Also Read:

https://newzflex.com/58939

ماحولیاتی آلودگی کو کم کرنے کے طریقے
ماحولیاتی آلودگی کو کم کرنے کے لیے ہمیں زیادہ سے زیادہ درخت لگانے کی ضرورت ہے اور عوامی سطح پر درخت لگانے کے شعور کو اجاگر کیا جاے۔صفائی کے لیے استعمال ہونے والے کیمیکلز کا کم سے کم استعمال کیا جاے۔کام کرنے کے طریقے ایسے اپنائے جائیں جس سے کم سے کم فالتو مادہ ہو اور کوڑا کرکٹ کو ٹھکانے لگانے کا مناسب انتظام کیا جائے۔کیمیائی کھادوں کی بجائے قدرتی کھادوں کو استعمال میں لایا جائے۔ضرورت اس امر کی ہے کہ ماحولیاتی آلودگی کو کم کیاجائے ،عوامی سطح پر صفائی ستھرائی کا شعور اجاگر کیا جائے، اپنے اردگرد کے ماحول کو صاف رکھا جائے تاکہ ایک صحت مند معاشرے کی تشکیل ہوسکے۔

/ Published posts: 5

میں صحت،دینی،تعلیم،تاریخ،سماجی،جنرل موضوعات اور حالات حاضرہ پر لکھتا ہوں۔

11 comments on “ماحولیاتی آلودگی اور اس کے اثرات
Leave a Reply