جج مجرم کو پھانسی کی سزا دینے کے بعد قلم کی نب کیوں توڑ دیتا ہے؟

اکثر اوقات ہم دیکھتے ہیں کہ فلموں اور ڈراموں میں جج ملزم کو پھانسی کی سزا دینے کے بعد قلم کی نب کیوں توڑ دیتا ہے تو ہمارے ذہن میں مختلف طرح کے سوال آتے ہیں کہ جج ایسا عمل کیوں کرتا ہے جج کو ایسا کرنے میں کیا ملتا ہے اور اس میں کیا حکمت ہے کہ جج قلم کی نب توڑ دیتا ہے.

تو آج آپکو اس کا جواب ضرور مل جائے گا قلم توڑنے کی عمل کے پیچھے کچھ وجوہات ہیں جج جب ملزم کو سزا دیتا ہے کی ملزم کو پھانسی دے دی جائے تو یہ جج کے لیے ایک بہت برا فیصلہ ہوتا ہے اور یہ ایک افسوسناک فیصلہ بھی ہے کیوں کہ اس فیصلے سے کسی کی زندگی جری ہوتی ہے کیوں کے جج بھی ایک انسان ہوتا ہے اور ہر انسان کے دل میں دوسروں کی ہمدردی ہوتی ہے اور جج بھی ایک انسان ہی ہوتا ہے

لہٰذا جج جب ملزم کو پھانسی کی سزا دیتا ہے تو قلم کی نب توڑ دیتا ہے یہ عمل جج کی ملزم کے ساتھ ہمدردی ظاہر کرتا ہے اور جج قلم کی نب توڑ دیتا ہے لیکن عدالتوں کا کام لوگوں کے درمیان اِنصاف قائم کرنا ہوتا ہے لہٰذا جج اپنا فرض پورا کرتا ہے اور اتنی ہمدردی بھی نی دیکھا سکتا کے ملزم کو معاف ہے کر دی لیکن وہ جج قلم کی نب توڑ کر ملزم سے اپنی تھوڑی سی ہمدردی ضرور ظاہر کرتا ہے کیوں کے یہ انسانیت کے ناطے ایک اچھا عمل ہے اس کے علاوہ ایک اور وجہ بھی ہی قلم کی نب کی توڑنے کے پیچھے پھانسی دینا ایک بہت برا فیصلہ ہے کیوں کہ اس کے ساتھ کسی کی زندگی ختم ہو جانی ہوتی ہے کیوں کے کچھ دنوں بد اس کو پھانسی لگا دینی ہوتی ہے اور اس نے کر جانا ہوتا ہے

دوسری وجہ یہ ہے کہ جس قلم کے ساتھ کسی کو موت کی سزا دی گئی ہو وہ ایک اچھا قلم نہیں سمجھا جاتا اور اسی توڑ دیا جاتا ہے تاکہ اس قلم کو دوبارہ استعمال نہ کیا جا سکے اور یہ ہمیشہ ہمیشہ کے لیے خراب کر دی جائے اور یہ دوبارہ استعمال میں نہیں لائی جا سکے قلم کی نب کو تورنے میں جج کا کوئی ذاتی مفاد نی ہوتا یہ بلکہ یہ ملزم سے ہمدردی کی ایک علامت ہے ان چند وجوہات کی وجہ سے جج ملزم کو پھانسی کی سزا دینے کے بعد قلم کی نب کو توڑ دیتا ہے

2 thoughts on “جج مجرم کو پھانسی کی سزا دینے کے بعد قلم کی نب کیوں توڑ دیتا ہے؟

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *