پرل ہاربر کا تاریخ ساز معرکہ

In تاریخ
January 21, 2021

پیرل ہاربر کا تاریخ ساز معرکہ 7دسمبر 1941 کو پیش آیا۔یہ ایک حیران کن فضائی حملہ تھا جو کہ امریکہ کی فوجی بندرگاہ پر جاپان کی طرف سے کیاگیا اور یہی معرکہ بعد میں دوسری جنگ عظیم کا سبب بنا۔1930 کی دہائی کے آخر میں بحرالکاہل میں امریکی خارجہ پالیسی کی حمایت پر منحصر رہی اور جاپان کی طرف سے چین کے خلاف جارحیت جاری رہی تاکہ جاپان کو امریکہ کے ساتھ تنازعہ پر لایا جائے۔جیسے ہی 1931 میں ٹوکیو حکومت نے چینیوں پر اپنا کنٹرول بڑھایا اور اگلے سال جاپانیوں نے مینچو کو کی تشکیل کے ساتھ ہی اس خطے پر اپنی گرفت مضبوط کر دی۔

7 جولائی 1937 کو بیجنگ کے قریب مارکو پولو برج پر ایک جھڑپ ،جاپان اور یونائٹڈ فرنٹ آف چینی نیشنلسٹ اور چینی کمیونسٹ کی پارٹی کے مابین کھلی جنگ کا آغاز ہونے کا عندیہ دے رہی تھی۔اس کے جواب میں ریاست ہائے متحدہ امریکہ کی حکومت نے اپنا پہلا قرض 1938 میں چین کو بڑھایا۔اگرچہ پیرل ہار بر حملے کے دن تک جاپان نے امریکہ کے ساتھ بات چیت جاری رکھی۔وزیراعظم ٹیجا ہیڈکی کی حکومت نے جنگ کا فیصلہ کیااور جاپان کے بہت سے بحری بیڑوں کے کمانڈر امریکی بحرالکاہل کے بیڑے کے خلاف حملے کی منصوبہ بندی کر رہے تھے۔

اس حملے کا حکم 5 نومبر 1941 کو جاری کیا گیا تھا اور 16 نومبر کو ٹاسک فورس نے کریل جزیرے میں اپنے فن کا آغاز کیا ۔کمانڈو کو ہدایت کی گئی تھی کہ بحری بیڑے کو واپس بلایا جاسکتا ہے تاہم 26 نومبر کو واشنگٹن ڈی سی میں ہونے والے مذاکرات کے نتیجہ کی صورت میں نائب ایڈمن ناگومو چوچی نے ایک بیڑے کی قیادت کی جس میں 6 طیارہ بردار بحری جہاز ،2 جنگی جہاز اور 3 کرووز شامل تھے۔ہوائی بیس کے شمال میں مجموعی طور پر360 طیارے روانہ ہوئے۔امریکی بحرالکاہل کا بیڑا اپریل 1940 سے پیرل ہاربر میں قائم تھا۔8 جنگی جہازوں سمیت تقریبا 100،100 بحری جہازوں کے علاوہ یہاں کافی فوج اور فضائی افواج موجود تھیں۔

27 نومبر کی جنگی انتباہ اور خود جاپانی حملے کے درمیان 10 روز میں واشنگٹن کی طرف سے کوئی اضافی کاروائی نہیں کی گئی۔اتوار کی صبح 7 دسمبر کو واشنگٹن کو معلوم ہوا کہ جاپانی سفیروں کو ہدایت کی گئی ہے کہ وہ شام کو سیکرٹری کے ساتھ انٹرویو طلب کریں یہ اس بات کا واضح اشارہ تھا کہ جنگ قریب ہی ہے۔اس پیغام کو ڈی کوڈ کرنے میں کچھ وقت لگا یہ قریب 10:30 تک بحری آپریشنوں کے سربراہ کے ہاتھ میں نہیں تھا۔پہلا جاپانی غوطہ خور حملہ پیرل ہاربر کے اوپر صبح 7:55 مقامی وقت پر ظاہر ہوا یہ تقریبا 200 طیاروں کی پہلی لہر کا حصہ تھا جس میں تارپیڈو طیارے، بمبار اور جنگجو شامل تھے۔ایک گھنٹے کے اندر ایک چوتھائی حصے میں مختلف ائیر ریلیوں پر وحشیانہ حملہ ہوا۔جس کی وجہ سے 42 طیارے مکمل طور پر تباہ ہوے 41 کو نقصان پہنچا اور 43 خدمات کے لیے فٹ رہ گئے۔اس کے مقابل 6 امریکی طیارےدفاع کے لیے فضا میں داخل ہوے مجموعی طور پر 180 سے زیادہ ہوائی طیارے تباہ ہوگئے۔اس کے علاوہ پانی میں کھڑے تمام جہاز اس حملے کی زد میں آکر کر ناکارہ ہوگئے۔جاپان نے 60 جہاز،5 آبدوز اور 100 جانوں کا نقصان اٹھایا۔

اس حملے کے برعکس امریکہ نے 6 اگست 1945 کو ایک ایٹمی بم ہیروشیما پر گرایا اور دوسرا 9 اگست کو ناگاساکی پر گرایا۔ایک ہفتے کے اندر جاپان نے اپنی ہار تسلیم کر لی۔جاپانی عسکریت پسندوں کی غلطیوں کے نتیجے میں اسے مکمل طور پر شکست کا سامنا کرنا پڑا۔ایٹمی دھماکے کی صورت میں جاپان کو لاکھوں زندگیوں سے ہاتھ دھونا پڑا جوکہ تاریخ انسانی کا ایک انتہائی ناخوشگوار واقعہ ہے۔

/ Published posts: 5

میں صحت،دینی،تعلیم،تاریخ،سماجی،جنرل موضوعات اور حالات حاضرہ پر لکھتا ہوں۔

5 comments on “پرل ہاربر کا تاریخ ساز معرکہ
Leave a Reply