فرعون کا خواب اور حضرت موسی علیہ السلام کی پیدائش

In اسلام
January 22, 2021

حضرت موسی علیہ السلام مصر میں پیدا ہوئے آپ علیہ السلام کے والد کا نام عمران تھا اس وقت مصر پر فرعون کی حکومت تھی ایک رات فرعون نے خواب دیکھا کہ بیت المقدس کی طرف سے ایک آگ چلی آئی اور اس نے تمام قبطیوں (فرعون) کے گھروں کو جلا ڈالا جب کہ بنی اسرائیل محفوظ رہے بیدار ہونے کے بعد تمام کاہنوں اور نجومیوں کو جمع کرکے اپنا خواب بیان کیا جس کا تعبیر انہوں نے بتایا کہ بنی اسرائیل میں ایک بچہ پیدا ہوگاجو فرعون کی بادشاہت کو ختم کریگا فرعون فکرمند ہو گیا

لہذا حکم جاری کیا کہ بنی اسرائیل میں جو بھی لڑکا پیدا ہوتا ہے اسے فوراً قتل کر دیا جاۓ تمام نومولود بچوں کو قتل کر دیا گیا لیکن اللہ تعالیٰ جو کرتا ہے وہ ہوکر کر رہے گا ان حالات میں حضرت موسی علیہ السلام کی ولادت ہوئی اللہ نے وحی کے ذریعہ موسی علیہ السلام کی والدہ کو سمجھایا کہ بچہ کو ایک صندوق میں بند کر کے دریا نیل میں ڈال دے تو رنج و فکر نہ کر ہم اسے اپنے پیغمبروں میں سے بنانے والے ہیں صندوق پہنچتا ہوا فرعون کے محل میں پہنچا تو نوکروں نے صندوق کو لے کراسیہ کے پاس پہنچا یا اسیہ چونکہ بے اولاد تھی جب انہوں نے اتنے حسین و جمیل بچوں کو دیکھ کر اپنا بیٹے بنانے کا فیصلہ کیا اور فرعون کو اپنے فیصلے سے آگاہ کیا موسی کی بہن مریم صندوق کو دیکھتے ہوئے دریا کے ساتھ آرہی تھی اسیہ نے بچہ کو دودھ پلانے کی بہت کوشش کی لیکن وہ کامیاب نہ ہوئی قرآن مجید میں اللہ کا ارشاد ہے اور ہم نے پہلے اسے اس پر دائیںوں کا دودھ حرام کر دیا تھا مریم دور کھڑے ہو کر یہ سب کچھ دیکھ رہی تھی بلآخر بولا کہ میں تمہیں ایسے عورت کے بارے میں بتا دوں کہ بچے کی خیرخوا فوائی سے پرورش کریں گے مریم بھاگ تھی ہوئی اپنے ماں کو لے آئیں جیسے ہی بچے کو گود میں لیا دودھ پینا شروع کیا یہ اللہ کا وعدہ پورا ہوا اور اسیہ کی منت پر موسی کی والدہ محل میں رہنے لگے اللہ کی قدرت دیکھئے

Also Read:

https://newzflex.com/45597

جس بچے کے خوف سے فرعون نے سینکڑوں بچوں کو قتل کیا تھا اس کی پرورش اس کی محل میں ہونے لگی اور جوانی کو پہنچے جب بھی کسی کبطئ کو بنی اسرائیل ظلم کرتے دیکھتا تو انہیں بہت دکھ پہنچتا کبھی کبھار ظلم کے خلاف آواز بلند کرتے اور اسرائیل کی مدد بھی کرتے رہتے ایک دن شہر میں گھوم پھر رہے تھے اس نے دیکھا کہ ایک کبطئ کسی اسرائیلی کو مار رہا تھا اب آپ نے جا کر کبطئ کو روکنے کی کوشش کی لیکن اس نے اسرائیل کو نہ چھوڑا تب آپ علیہ السلام نے کبطئ کو ایک مکہ مارا جس سے وہ مر گیا آپ کی نیت اسے مارنے کی نہیں تھی جب فرعون کو پتا چلا تو اسے گرفتار کرنے کا حکم جاری کیا اور موسی علیہ سلام وہاں سے نکل پڑے اور اپنے رب سے دعا کی کہ اے میرے رب مجھے ظالموں سے بچائے ۔