پاکستان عالمی امن کا علمبردار

In دیس پردیس کی خبریں
January 21, 2021

اسلام ایک مکمل ضابطہءِ حیات ہےاور زندگی کے ہر پہلو کے بارے میں رہنمائی اسلامی تعلیمات سے ملتی ہے۔انسان جہاں کہیں بھی آباد ہیں ان کی سب سے بڑی یہی خواہش ہوتی ہے کہ ان کا گھر، شہر ، ملک اور پورا خطہ پر امن ہو جہاں وہ خوشی سے اپنی زندگی بسر کرسکیں اور اپنے دیگر فرائض احسن طریقے سے ادا کر سکیں۔ماحول کا پرامن ہونا کسی بھی خطے یا ملک کی فلاح و بہبود کے لیے بہت ضروری ہوتا ہے۔دنیا کے تمام مذاہب تقریباً امن کا درس دیتے ہیں جن میں دینِ اسلام سب سے زیادہ امن کے فروغ پر زور دیتا ہے ۔پاکستان چونکہ اسلام کے نام پہ آزاد ہوا اور مسلم اکثریتی آبادی پر مشتمل ہے۔اسی چیز کو آگے لے کر چلتے ہوۓ پاکستان ہمیشہ خطے اور عالمی امن کا داعی رہا ہے۔
بلاشبہ پاکستان میں مسلمانوں کے ساتھ ساتھ دوسرے کئی مذاہب کے افراد آزادانہ زندگی بسر کر رہے ہیں ۔پاکستان میں تمام اقلیتوں کو مکمل مذہبی، سیاسی ،سماجی آزادی اور حقوق حاصل ہیں۔جب سے پاکستان معرضِ وجود میں آیا ہے تاریخ گواہ ہے کہ پاکستان نے ہمیشہ ہمسایہ اور دوسرے ممالک کی طرف امن و دوستی کا ہاتھ بڑھایا ہے۔حالانکہ کے بھارت کے لیے پاکستان کی ترقی اور وجود ناقابلِ برداشت ہے جس کا مظاہرہ وقتاً فوقتاً بھارت کی طرف سے دیکھنے کو ملتا رہا ہے لیکن پاکستان نے کبھی بھی غیر ذمہ داری کا مظاہرہ نہیں کیا۔ہمیشہ کشیدگی اور معاملات کو مذاکرات کے ساتھ حل کرنے کی کوشش کی۔

پاکستان کی امن کی کوششوں کو بارہا بین الاقوامی سطح پر بھی سراہا جاتا ہے ۔گزشتہ چھے دہائیوں سے پاکستان کی اقوامِ متحدہ کی امن دستوں میں شمولیت اور کردار مثالی رہا ہے ۔ہر مشن کے دوران پاکستانی دستوں کی پیشہ وارانہ صلاحیتوں ، جذبہ ءِ خیرسگالی کے ساتھ فرائض کی انجام دہی کی وجہ سے بڑی عزت اور شہرت ملی۔ایک رپورٹ کے مطابق 1960 سے 2 لاکھ سے زائد پاکستانی امن دستے اقوامِ متحدہ کے پلیٹ فارم سے 46 امن کاروائیوں میں اپنی خدمات انجام دے چکے ہیں۔اقوامِ متحدہ سیکریٹریٹ کے عملے اور افسران کے درجے میں پاکستان کو 15 ویں امتیازی حیثیت حاصل ہے جو کہ بلاشبہ ایک قابلِ فخر بات ہے ۔ہماری لیڈی پولیس افسر شہزادی گلفام کو 2011 میں فی میل پولیس پیس کیپر کا اعزاز ملا اور وہ دنیا کی پہلی خاتون ہیں جنہیں اس اعزاز سے نوازا گیا۔اس وقت امن مشن میں شامل پاکستانی فوجیوں کی تعداد 11 ہزار سے زیادہ ہے ۔پاکستان امن و سلامتی آپریشنز میں خواتین کو بھیجنے والا واحد ملک ہے اور اقوامِ متحدہ کے جنرل سیکرٹری بھی اس بات کے معترف ہیں۔

عالمی امن کے علاوہ اگر خطے کی صورتحال کی بات کی جاۓ تو اس میں بھی پاکستان سب سے آگے نظر آتا ہے ۔امریکہ افغان امن مذاکرات میں پاکستان کلیدی کردار ادا کررہا ہےکیونکہ دونوں ممالک کے درمیان امن سے خطے کی مجموعی صورتحال بہت بہتر ہوجاۓ گی۔ سری لنکا کو تامل ٹائیگر سے نجات حاصل ہونا بھی پاکستان کے ہی مرہون ِ منت ہے ۔حج و عمرہ کے دوران حرمین شریفین کو بھی پاکستانی خدمات حاصل ہوتی ہیں ۔1965 کی جنگ میں بھارت کو مقبوضہ علاقوں کی واپسی اور حالیہ فروری 2019 میں بھارتی پائلٹ ونگ کمانڈر ابھی نندن کی محض دو دن بعد بخیرو عافیت بھارت روانگی پاکستان کی امن کاوشوں کا منہ بولتا ثبوت ہے اس کے برعکس بھارت نے ہمیشہ خطے میں انتشار ، بد امنی ، تشدد اور دہشت گردی کو فروغ دیا ۔متعدد بار لائن آف کنٹرول پر سیز فائر کی خلاف ورزی ، کشمیر پر ظلم و بربریت کی شرمناک داستان رقم کر چکا ہے۔اقوامِ متحدہ کو اس چیز کا نوٹس لینا چاہیے تاکہ خطے کا امن بحال رہے

پاکستانی پرچم میں سفید اور سبز رنگ ہے سبز رنگ مسلم اکثریت کی نشانی جبکہ سفید رنگ اقلیتوں کی نمائندگی کرتا جس سے ثابت ہوتا ہے کہ پاکستان میں اقلیتوں کو کس قدر اہمیت حاصل ہے اور ان کے ہر طرح کے مذہبی اور سماجی حقوق عوامی اور حکومتی سطح پر پورے ہورہے ہیں۔برصغیر کو اولیاء کرام اور صوفیا کی سرزمین کہا جاتا ہے یہاں پہ اسلام انہی عظیم ہستیوں کی بدولت بامِ عروج کو پہنچا جن میں خواجہ معین الدین چشتیؒ ، بابا فرید الدین گنجشکر ؒ، حضرت سلطان باہوؒ ، پیر وارث شاہ ، بابا بلھے شاہؒ ، اور داتا علی ہجویری ؒ جیسی ہستیاں قابل ِ ذکر ہیں جن کی تعلیمات سے یہ خطہ امن کا گہوارا بنا۔یہ ایک مسلمہ حقیقت ہے کہ پاکستان سب سے بڑا امن کا داعی ہے اور ہمیشہ امن کی کاوشوں کا خیر مقدم کرتا ہے ۔پاکستان کی فضاوں میں پھیلی گونج کو محسوس کیا جاۓ تو یہ آواز سنائی دیتی ہے ” پیغام امن ہے جہاں تک پہنچے ”

/ Published posts: 5

میں پاکستان کی سیاسی صورتحال ملکی اور عوامی مسائل، کھیل، اردو ادب اور جنرل موضوعات پہ لکھتا ہوں۔

8 comments on “پاکستان عالمی امن کا علمبردار
Leave a Reply