امام مہدی کی غیبت – ہمارے طرز عمل اور ذمہ داریاں.. پوسٹ ٤ ۔ ٥.

In اسلام
January 25, 2021

#امام عج کی غیبت – ہمارے طرز عمل اور ذمہ داریاں.. پوسٹ ٤
—————————————-.
—————————————-
کمال الدین میں شیخ الصدوق نے کہا ، مجھ سے میرے والد اور محمد بن الحسن نے روایت کیا اللہ عزوجل ان دونوں سے راضی ہو، کہا کہ ہم سے سعد بن عبد اللہ اور عبد اللہ بن جعفرالحمری نے اجتماعی طور پر، ان سے محمد بن عیسی اور یعقوب بن یزید ، اور ابراہیم بن ہاشم نے اجتماعی طور پر، ان سے حماد بن عیسیٰ سے عمر بن عزینہ سے ، ابان بن ابو ایاش سے ، سلیم بن قیس الحلالی سے ، جنھوں نے سلمان رض سے یہ سنا ، اور ابوذر رض ، اور المقدار رض سے ، جنہوں نے روایت کیا کہ: رسول اللہ ص نے فرمایا : ‘جس نے وفات پائی اپنے امام ص کی معرفت کے بغیر وہ جاہلیت (قبل از اسلام یعنی ایک کافر) کی موت مرا ‘. پھر اس نے (سلیم ابن قیس ہلالی) نے اسے جابر رض اور ابن عباس رض کے سامنے پیش کیا ، تو انہوں نے کہا (حدیث کے راویوں) نے سچ بولا اور صحیح اطلاع دی ، کیوں کہ ہم اس کے گواہ ہیں اور ہم نے رسول اللہ ص سے سنا ہے ، اور یہ کہ سلمان رض نے کہا ، ‘اے اللہ کے رسول ص ، آپ ص نے فرمایا ،’ جس نے وفات پائی اپنے امام ص کی معرفت کے بغیر وہ جاہلیت (قبل از اسلام یعنی ایک کافر) کی موت مرا ، یہ امام ص کون ہیں، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ‘اے سلمان رض، جو میرے وصی ص ہیں ، اے سلمان رض لہذا ، جس نے وفات پائی اپنے امام ص کی معرفت کے بغیر وہ جاہلیت (قبل از اسلام یعنی ایک کافر) کی موت مرا ۔ اگر وہ اس (امام ص) سے لاعلم تھا اور اس سے عداوت بھی رکھتا تھا ، تو وہ مشرک، کافر ہے ، اور وہ اس کا لاعلم تھا لیکن اس سے عداوت نہیں تھا ، اور اس ص کے دشمنوں سے دوستی نہیں رکھتا تھا تو وہ جاہل ہے لیکن مشرک کافر نہیں .
—————————————-
.
—————————————-
—————————————-
سوال عوام کے جواب امام ص کے
#امام عج کی غیبت – ہمارے طرز عمل اور ذمہ داریاں.. پوسٹ ٥.
—————————————-
مجھے میرے والد نے بتایا ، جس نے یہ سعید ابن عبد اللہ اور عبد اللہ ابن جعفر حمری سے سنا ، ان دونوں نے محمد ابن حسین ابن ابی خطاب اور محمد ابن عیسی ابن عبید سے ، انھوں نے یہ عبد ارحمان ابن ابی نجران سے سنا ہے ، انہوں نےعیسی ابن عبد اللہ علوی عمری سے ، جنھوں نے کہا:

میں نے امام جعفر صادق ص سے پوچھا: میری جان آپ پر قربان ، اللہ عزوجل مجھے وہ دن نہ دکھائے جب میں آپ ص کو نہ پاؤں۔ لیکن اگر (خدا ناخواستہ) ایسا ہوتا ہے تو پھر میں کس سے مشورہ کروں (رہنمائی کے لئے)؟ امام ص نے امام موسیٰ کاظم ص کی طرف اشارہ کیا۔ میں نے پوچھا ، پھر (ان ص کے بعد)؟ امام ص نے جواب دیا: ( ن ص کی اولاد ص سے(جو امام ص ہیں) ۔ میں نے پوچھا کہ کیا ان ص کا بیٹا ص بھی نہ رہے اور ان ص کا بڑا بھائی ص اور چھوٹا بیٹا ص موجود ہیں۔ میں کس سے مشورہ کروں؟ امام نے جواب دیا: اس کے بیٹے سے اور اسی طرح (اس کی اولاد سے آئمہ ص سے) سے مشورہ کرو۔ میں نے پھر پوچھا اگر میں وہاں ہوں جہاں میں نہ تو امام ص کو پہچان سکتا ہوں اور نہ ہی اس تک پہنچ سکتا ہوں ، پھر میں کیا کروں؟ امام ص نے جواب دیا: آپ اللہ عزوجل سے دعا کریں کہ وہ آپ کو امام ص کی آل ص میں سے آئیمہ ص کی ولایت پر قائم (مکمل تقویت) رکھے اور اور یہ عقیدہ آپ کے لئے کافی ہے .
—————————————-
—————————————-
—————————————-
سوال عوام کے جواب امام ص کے