گھر کے کاموں میں زوجہ کی مدد کرنے کا ثواب

In اسلام
January 22, 2021

گھر کے کاموں میں زوجہ کی مدد کرنے کا ثواب
روایت میں ہے کہ ایک روز جناب رسالت مآبؐ اپنی بیٹی حضرت فاطمہ زہرا سلام اللہ علیہا کے گھر گئے۔ گھر میں آپ نے ایک منظر دیکھا کہ حضرت علی  مسور کو پاک کر رہے ہیں اور جناب سیدہ ؑ چولہے کے آگے بیٹھی ہیں ۔ رسول خداؐ نے یہ منظر دیکھتے ہی فرمایا کہ اے ابو الحسن میں حکم خدا کے سوا کچھ نہیں کہتا۔جو مرد گھر کے کاموں میں اپنی بیوی کی مدد کرے تو اس کے جسم کے ایک ایک بال کے عوض خدا اسے ایک سا ل کی عبادت کا ثواب دیتا ہے کہ جس میں دن میں روزے رکھے گئے ہوں اور رات کو شب بیداری کی گئی ہو۔نیز اس کو ثواب صابرین حضرت داؤدؑ،یعقوبؑ و عیسیٰؑ عطا کرتا ہے۔خدا اس کا نام شہداء کی فہرست میں لکھتا ہے۔ روزانہ ہزار شہید کا اور ہر قدم پہ حج و عمرہ کا ثواب اس کو دیا جاتا ہے۔اس کے بدن میں جتنی رگیں ہیں ان کی تعداد کے برابر اس کو جنت میں شہر دیا جاتا ہے۔
یا علی گھر کے کاموں میں مصروف رہنا ہزار سال عبادت، ہزار حج، ہزار عمرہ اور ہزار غلام آزاد کرنے سے ، ہزار مرتبہ جہاد کرنے، ہزار مرتبہ مریض کی عیادت کرنے،ہزار نماز جمعہ و نماز جنازہ پڑھنے، ہزار بھوکوں کو کھانا کھلانے، ہزار بے لباس لوگوں کو لباس پہنانے، ہزار گھوڑوں کو راہ خدا میں دینے، توریت زبور انجیل اور قرآن مجید تلاوت کرنے، ہزار امیر راہ خدا میں دینے اور ہزار اونٹ مسکینوں کو دینے سے افضل اور بہتر ہے۔وہ اس دنیا سے تب تک نہیں مرتا جب تک وہ اپنی بہشت کو نہ دیکھ لے۔
یاعلی گھر والوں کی خدمت کرنا، گناہان کبیرہ کا کفارہ ہے اور خدا کے غضب کو دور کرتا ہے اور حور العین کا مہر ہے اور نیکیوں کو زیادہ اور درجات کو بلند کرتا ہے۔
ایک دوسری روایت میں ہے کہ امام علی رضا ؑ نے ارشاد فرمایا کہ شوہر کے لئے ضروری ہے کہ اپنے عیال سے ہمیشہ مہربانی سے پیش آئے ورنہ وہ موت کی خواہش کریں گے اور شوہر کے لئے ضروری ہے کہ وہ صرف حلال کسب کرے اور ایسی روزی کمائے کہ جس میں حرام کا شائبہ نہ ہو۔اخراجات میں میانہ روی اختیار کرے اور گھر کے تمام افراد میں غذائی ضروریات کا یکساں طور پر خیال کرے۔
روایت میں ہے کہ جب تمام اہل خانہ مل کر کھانا کھاتے ہیں تو خداوند عالم اور ملائکہ درود بھیجتے ہیں۔ بحوالہ معراج السعادۃ:صفحہ 433،434

/ Published posts: 2

میں سید علی نقی کاظمی فیصل آباد سے تعلق رکھتا ہوں اور میں نے اردو زبان میں ایک کتاب بھی لکھی ہے۔ میں چاہتا ہوں کہ اس ویب سائیٹ پہ موجود لوگوں کو اپنی آواز سے آشنا کر سکوں