حضرت زکریا علیہ السلام کی دعا

In اسلام
January 24, 2021

حضرت زکریا علیہ السلام حضرت سلیمان علیہ السلام کے اولاد میں سے تھے اللہ تعالی نے آپ علیہ السلام کو بنی اسرائیل کی ہدایت کے لئے نبی بنا کر بھیجا نبی ہونے کے علاوہ آپ علیہ السلام بیت المقدس کے امام بھی تھے زکریا علیہ السلام حضرت مریم علیہ السلام کے حالو تھے علیہ السلام کی والدہ نے نذر مانی تھی کہ اگر میرا بیٹا پیدا ہوا تو اسے دینی کاموں کے لئے وقف کر دو گی لیکن ان کے ہاں بیٹی پیدا ہوئی جس کا نام مریم رکھا گیا

والدہ چونکے نذر مان چکے تھے اس لئے مریم کو لے کر بیت المقدس پہنچی اور مسجد کے امام اور خادم جن میں حضرت زکریا علیہ السلام بھی موجود کہا کہ میں اس بچے کے متعلق نذر مان چکی ہوں یہ بیت المقدس کی حفاظت کے لئے آپ کے پاس رہے گی سب کی خواہش تھی کہ بچی اسے مل جائےحضرت زکریا علیہ السلام نے کہا کے میری بیوی اور بچی کی ماں آپس میں بہنیں ہیں اس لیےیہ میرے پاس رہے گی آپ علیہ السلام نے ذوق و شوق سے بچی کی پرورش شروع کی کیونکہ وہ خود بے اولاد تھے جب مریم ذرہ سمجھدار ہوئی تو اسے مسجد سے متصل ایک حجرے میں منتقل کر دیا جہاں وہ عبادت میں مشغول رہتی اور رات کو اپنے خالہ کے پاس آتی زکریا علیہ السلام جب حجرے سے باہر جاتے تو دروازے کو باہر سے قفل لگایا کرتے تھے لیکن جب واپس آتے تو مریم کے پاس بے موسم پھل موجود ہوتے ایک دن حیران ہو کر آپ علیہ السلام نے مریم سے پوچھا کہ یہ میوہ جات آپ کے پاس کہاں سے آتے ہیں

جس کے جواب میں مریم نے کہا کہ یہ اللہ کی طرف سے آتے ہیں اللہ جسے چاہتا ہے بےشمار رزق عطا فرماتا ہے حضرت زکریا علیہ السلام اللہ کہ بےاولاد تھے اوربوڑھے ہو چکے تھےیہ بے موسم پھل دیکھ کر اس کی دل میں اولاد کی خواہش پیدا ہوئی اور اس خواہش نے دعا کی شکل اختیار کی کہ میرا رب جو کہ بے موسم پھل عطا کرتا ہے تو اس کے لیے اولاد دینا کیا مشکل ہے اللہ سے دعا کی کہ اے میرے رب مجھے اپنی جانب سے اولاد صالح عطا فرما تو بے شک دعا قبول کرنے والا ہے اللہ نے دعا قبول فرمائی اور فرشتوں سے کہا کہ جاکر زکریا کو بیٹے کی خوشخبری دی جائے آپ نماز پڑھ رہے تھے کے فرشتوں نے بیٹے کی بشارت دی اور فرمایا کے اس کا نام یحییٰ رکھنا وہ اللہ کے نیکوکاروں میں سے ہوگا اللہ تعالی فرماتا ہے کہ اے زکریا ہم تمہیں ایک بچے کی خوشخبری دیتے ہیں جس کا نام یحییٰ ہے ہم نے اس سے پہلے اس کا ہم نام بھی کسی کو نہیں کیا ۔