ماہِ سفر الی اللہ

In اسلام
January 24, 2021

خدا وند تبارک وتعالی نے ماہ مبارک رمضان کے تیس دنوں میں،طلوع ہلال رمضان سے طلوع ہلال شوال تک،خاص لطف وکرم اور اہتمام کیا ہے کہ انسان کی راہ میں جتنی رکاوٹیں تھیں۔وہ سب ہٹادی ہیں،انسان کے سلوک،سفر قربی اور کمال تک پہنچنے کی راہ میں تمام رکاوٹوں کو دور کردیا ہے۔جو رکاوٹیں گیارہ ماہ تک حاوی رہتی ہیں اور انسان کو انھیں حکمت خدا سے عبور کرنا ہوتا ہے،خود اللہ تعالیٰ ان رکاوٹوں کو تیس دنوں کیلئے اٹھا لیتا ہے تاکہ یہ سفر آسانی سے طے کیا جاسکے۔
آپ نے وی آئی پی شخصیات کو شہر کے اندر سفر کرتے دیکھا ہوگا،ان کے گزرنے سے پہلے تمام سڑکیں عام ٹریفک کے لئے بند کر دی جاتی ہیں،سارے روڈ سگنل فری کر دئیے جاتے ہیں تاکہ وی آئی پی کی گاڑی کو کسی جگہ بریک نہ لگانی پڑے،کہیں کوئی حادثہ نہ ہو،وہ سفر جو ہم اور آپ ایک گھنٹہ میں طے کرتے ہیں وہ چند منٹ میں طے کرلیتے ہیں،وہ بھی اتنا ہی سفر کرتے ہیں،اتنے ہی کلومیٹر فاصلہ طے کرتے ہیں لیکن وہ تو جلدی چلے جاتے ہیں لیکن ہم دیر سے پہنچتے ہیں کیونکہ جب ہم نکلتے ہیں تو ہمارے سامنے دوسری گاڑیاں ہوتی ہیں،ٹریفک جام ہوتا ہے،آدھا گھنٹہ سگنل کھلنے کا انتظار کرتے ہیں لیکن وی آئی پی کے راستے میں کوئی نہیں آتا کیونکہ حکومتی انتظام ایسے ہوتے ہیں کہ ان کا راستہ رکھا جاتا ہے۔
کچھ لوگ یہاں پر وی آئی پی ہیں لیکن خدا نے تمام متقین اور اپنے خالص بندوں کو ماہ مبارک رمضان میں وی آئی پی پروٹوکول دیا ہے،آپ کی خاطر سارے راستے بند کردئیے گئے ہیں،جہاں جہاں سے شیاطین اور خناس آسکتے تھے،وہ جنی اور انسانی خناس جو صبح شام ہمارے گرد حلقہ بنائے ہوئے ہوتے ہیں،اس ماہ میں ان کا راستہ بند ہو جاتا ہے کیونکہ خدا فرمایا ہے کہ میرا خالص بندہ میری طرف آرہا ہے،گیارہ مہینے خود راستہ تلاش کرنا ہوتا ہے خود رکاوٹیں عبور کرنی ہوتی ہیں اس ماہ میں،میں نے لطف کیا ہے،اپنی طرف آنے والے راستے کو اس کے لئے صاف کردیا ہے۔پیغمبر اسلام صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کہ ماہ مبارک رمضان میں خدا شیاطین کو زنجیروں میں جکڑ دیتا ہے،یہ کنا یہ ہے یعنی ساری رکاوٹیں ختم کر دی جاتی ہیں۔

/ Published posts: 22

کی محمد سے وفا تو نے ہم تیرے ہیں یہ جہاں چیز ہے کیا، لوح وقلم تیرے ہیں

Facebook