کائنات میں خو بصورت کون

In افسانے
January 24, 2021

کائنات میں خُو بصُورت کون؟
نزہت قریشی
اس کائنات کی خوبصورتی سے تو کوئی انکار نہیں ہے مگر اس کائنات میں سب سے خوبصورت کون ہے؟ یہ کہانی پڑھ کر ہی آپ کو معلوم ہو جائے گا۔
روایت ہے کہ ایک بادشاہ تھا۔ جس کی حکومت بُہت دُور تک کے علاقوں میں پھیلی ہوئی تھی۔ اور تمام لوگ اُس کی تابعداری کرتے تھے۔ اُس بادشاہ کی ایک بُہت ہی حسین و جمیل بیوی تھی۔ جس کی خوبصورتی بے مثال تھی۔ بادشاہ اُس کو ہر وقت اور ہر جگہ اپنے ساتھ رکھتا تھا اور اُس سے بے انتہا محبت کرتا تھا ۔ یہ بات بھی بے جا نہیں تھی کہ اُ س کے محل کی رونقیں اُسی ملکہ کے دم قدم سے تھیں۔
ایک رات جب چودہویں کا چاند اپنے جوبن پر تھا ۔بادشاہ اپنی ملکہ کے ہمراہ محل کے چمن میں ٹہل رہا تھا ۔ وہ کبھی چاند کی طرف دیکھتا اور کبھی اپنی ملکہ پر نگاہ ڈالتا۔ چاند کی روشنی نے ملکہ کا حُسن اور بھی دوبالا کر دیا اور تالاب کے پانی میں چاند کا عکس اُس کی خوبصورتی کو بھی اُجاگر کر رہا تھا ۔ ملکہ نے اس معاملے کو بھانپ کر بادشاہ سے سوال کر دیا کہ دونوں میں سے کون زیادہ خوبصورت ہے۔ میں یا چاند ۔ بادشاہ تذبذب کا شکار تھا۔ وہ فیصلہ نہیں کر پا رہا تھا ۔ پھر اُس نے کہا کہ اگر یہ ثبت ہوا کہ چاند زیادہ خوبصورت ہے تو تُم سمجھنا کہ تمہیں طلاق ہو گئی۔ یہ سُن کر ملکہ محل چھوڑ کر چلی گئی۔ اُس کے جانے کے بعد محل اور بادشاہ کی زندگی دونوں ویران ہو گئے۔ بادشاہ بڑا پریشان ہوا اُس نے تمام درباریوں اور قاضیوں کو بُلایا کہ اس مسئلے کا کوئی حل نکالیں۔ لیکن کافی سوچ بچار کے باوجود کوئی بھی اس مسئلے کا حل نہ نکال سکا کہ آیا واقعی ملکہ کو طلاق ہوئی ہے کہ نہیں ۔ روز بروز پریشانی بڑھتی ہی چلی جا رہی تھی اور کسی کی سمجھ میں کچھ نہیں آ رہا تھا۔ سب یہی کہہ رہے تھے کہ طلاق ہو چکی ہے اور اب اس کا کوئی حل نہیں انہی میں ایک جہد عالم نے بادشاہ کو مشورہ دیا کہ امام یوسف رحمۃ اللہ علیہ ہیں جو ہر مسئلے کا حل قُرآن و حدیث کی روشنی میں بتا دیتے ہیں۔ ہو سکتا ہے کہ اُن کے پاس اس مسئلے کا بھی کوئی حل موجود ہو۔ یہ سُن کر بادشاہ نے فوراً ہرکارے دوڑائے کہ امام یوسف رحمۃ اللہ علیہ کو عزت و احترام سے دربار میں لائیں وہ لوگ گئے اور امام صاحب کو عزت و احترام سے دربار میں لے آئے۔ بادشاہ نے اُن کے سامنے سارا ماجرہ بیان کیا اور اس مسئلے کا حل طلب کیا۔ امام صاحب نے فوراً فتویٰ دیا کہ قُرآن کی سورۃ التین کی یہ آیت آپ کے مسئلے کا حل ہے ترجمہ ” بے شک ہم نے انسان کو احسن طریقے سے پیدا کیا ہے۔” جس سے یہ بات ثابت ہوتی ہے کہ انسان اس کائنات کی سب سے خو بصورت ہستی ہے۔ چاند اور تارے اُس کے سامنے کچھ بھی نہیں اور یوں فیصلہ ہو گیا کہ ملکہ کو طلاق نہیں ہوئی۔ وہ اب بھی بادشاہ کی بیوی ہی تھی۔ یہ فیصلہ سُن کر ملکہ واپس محل میں آ گئی اور محل کی رونق اور بادشاہ کی زندگی کی بہار لو ٹ آئی۔

/ Published posts: 31

I am Nuzhat Quraishi. Principal The Smart School Shabqadar Campus. I am a writer and want to write articles.

Facebook