آرمی چیف جنرل باجوہ کا خوفیہ دورہ ! بلیک میلنگ نہیں چلے گی ….

In دیس پردیس کی خبریں
January 23, 2021

وزیراعظم عمران خان اور اسٹیبلشمنٹ نے مل کر ایک فیصلہ کیا ہے کہ اپوزیشن کی بلیک میلنگ اور انکے پریشر میں نہیں آیا
جائے گا اور جو احتساب چل رہا ہے اس کو مزید تیز کیا جا ئے گا اور چوروں کو این-آر-او نہیں دیا جا ئے گا۔ اپوزیشن کی کوشش
یہ ہے کہ حکومت اور اسٹیبلیشمنٹ پر پریشر ڈال کر کسی طریقے سے این۔آر۔او مل جائے۔ لیکن اب ان چوروں کے خلاف حکومت
اور اسٹیبلیشمنٹ نے مزید تیز اور سخت کاروایاں شروع کرنے کا فیصلہ کرلیا ہے آئندہ کچھ دنوں میں آپ ان چوروں کی اور زیادہ
چیخیں سنیں گے۔ اس کے ساتھ ساتھ حکومت نے معیشت کو مزید ٹھیک کرنے کیلیئے زیادہ تیزی سے کام کرنے کا فیصلہ کر لیا ہے۔

دوستوں آپ کو پتہ ہے کہ جب بھی اپوزیشن کا کو بھی ممبر کرپشن کے کیس میں پکڑا جاتا تھا تو اسکے فوری بعد اپوزیشن سینٹ کا
اجلاس بلا لیتی اور چیرمیں سینٹ سے مطالبہ کرتے ہیں کہ ہمارے میمبر کے پروڈکشن آرڈر جاری کیئے جایئں لیکن وزیراعظم عمران خان
نے یہ فیصلہ کیا ہے کہ اب کوئ پروڈکشن آرڈر جاری نہیں کیا جائے گا جیسا قانون پاکستان کے عام قیدی کیلیئے ہے ویسا قانون ان لوگوں
کیلیئے بھی ہوگا۔ جوجرم کرے گا وہ قانون کے مطابق اپنی سزا بھگتے گا چاہے کوئ امیر ہے یا غریب قانوں سب کیلیے برابر ہونا چاہیے۔
آپ دیکھ لیں سینٹ کے اجلاس ہورے ہیں، قومی سمبلی کے اجلاس ہورہے ہیں لیکن کسی کا پروڈکش آرڈر جاری نہیں ہوا۔

دوسری طرف جے-یو-آئ( ف) کےخلاف الیکشن کمیشن میں دوخواست دے دی گئ ہے جس میں کہا گیا ہے کہ اس جماعت کا اصل نام
جمیعت علما اسلام ہے۔ لیکن یہ جماعت جے- جو-آئ (ف) کے نام سے رجسٹرڈ ہے اس نام سے رجسٹرڈ کروانے کیلیئے یکطرفہ فیصلہ
ہو تھا۔ درخواست گزار نے مطالبہ کیا ہے کہ اس جماعت کو اصل نام سے رجسٹرڈ کیا جائے۔ جمیعت علما اسلام پارٹی کو مولانا شیرانی
لییڈ کریں گےاور مولانا فضل راحمن اس وقت پہت مشکل کا شکا ہوچکے ہیں ان پر کرپشن کے الزامات بھی لگ چکے ہیں انکے خلاف
نیب میں تحقیقات بھی شروع ہوچکی ہیں۔ اب انکی پارٹی بھی ٹوٹنے جارہی ہے۔ اصل میں مولانا نے اسلام سے زیادہ اسلام آباد پر زیادہ
توجہ دی ہے۔ اسلام کے نام پر لوگوں کو اکھٹا کرتا ہے اور اس میں بات نوازشریف اور زرداری کی چوری کو چھپانے کی کرتا ہے۔

دوستوں کال آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے آئی-ایس-ائ- کے ہیڈ کوارٹر میں اہم اجالاس کیا ہے اس اجلاس میں بہت کم لوگ شامل
تھے اور بہت حساس انفارمیشن پر مشتمل یہ اجلاس تھا۔ اس اجلاس میں اندرونی اور بیرونی سکیورٹی صورت حال کی بریفنگ دی گئ ہے۔
دوستوں اس وقت پاکستان مضبوط ہاتھوں میں ہے اور سول ملٹری قیادت ایک پیج پر ہے۔ پاکستاں ترقی کی راہ پر نکل چکا ہے اس وقت
پاکستان کو ایک ایمان دار قیادت لییڈ کر رہی ہے۔ پاکستان کے دشمنوں کا ہر منصوبہ ناکام ہوگا۔
شکریہ۔