گمشدہ انسان کی تلاش

In اسلام
January 24, 2021

گیارہ ماہ ہم اپنے آپ کو کھوئے ہوئے ہوتے ہیں جیسے خدا نخواستہ ہمارا کوئی عزیز گم ہو جائے تو اس کی تلاش میں اخباروں میں،ٹی وی پر اشتہار دیتے ہیں،پولیس میں رپورٹ درج کراتے ہیں،خوداسکی تلاش میں نکل کھڑے ہوتے ہیں،سارے عزیز اور ریشتہ داروں کو فون کرتے ہیں کیوں کہ وہ آپ کا لخت جگر ہے،اس کے کھو جانے کا بہت افسوس بھی ہوتا ہے۔ہماری اس سے بڑی حقیقت کھو جاتی ہے لیکن ہم پریشان نہیں ہوتے،ہم گیارہ ماہ خود کو گم کر بیٹھتے ہیں،ہمیں اپنی ذات کے علاوہ ہر دوسری چیز کا علم ہوتا ہے۔عبادت ماہ مبارک اور آداب ماہ مبارک رمضان اس انداز میں ترتیب دی گئے ہیں کہ ہماری توجہ باقی تمام چیزوں سے ہٹ جائے اور ہم اپنی طرف لوٹ آئیں۔انسان کی توجہ کی خصوصیت یہ ہے کہ یہ ایک ہی وقت میں ایک جگہ ہو سکتی ہے دو جگہ نہیں جبکہ امیر المومنین کلام میں اللہ تعالیٰ کی صفات میں ہے کہ؛
اگر ایک کام میں ذات خدا مصروف ہو تو اس کی دوسرے کام سےتوجہ نہیں ہٹتی لیکن ہماری توجہ جاتی ہے۔نماز پڑھتے ہوئے بیچ میں موبائل کی گھنٹی بجے تو نماز سے توجہ ہٹ جاتی ہے،ڈاکٹر مریض کا معائنہ کر رہا ہو اور فون کی گھنٹی بجے تو مریض سے توجہ ہٹ جاتی ہے،کسی آدمی سے مخاطب ہیں،بیچ میں کوئی اور مخل ہوجائے تو توجہ ہٹ جاتی ہے،صرف اللہ کی ذات ایسی ہے کہ کوئی چیز اس کی توجہ کو ہٹا نہیں سکتی،لاکھوں ،اربوں، کھربوں کام اللہ کے ہیں لیکن کسی کام سے بھی اس کی توجہ نہیں ہٹتی۔ہماری توجہ صرف ایک طرف رہ سکتی ہے۔بہت سی چیزیں ہماری توجہ کا مرکز بنی رہتی ہیں،خصوصا اس ملک میں تو مسائل ومشکلات ہی زیادہ ہیں،دوسرے ممالک جہاں یہ مشکلات نہ بھی ہوں تو پھر بھی انسان گمشدہ ہے۔انسان اپنے آپ سے گمشدہ ہے۔ماہ مبارک رمضان خدا تک پہنچنے کا مہینہ ہے،قرب خدا کا مہینہ ہے
خود شناسی یعنی اپنے آپ کو پانا،پہچاننا اور تلاش کرنا ہے۔ممکن ہے اس جملے سے ذہن میں آئے کہ کیا ہم گمشدہ ہیں؟کیونکہ اپنے آپ کو پانے کا مطلب یہ ہے کہ ہم اپنے آپ کو کھو بیٹھے ہیں،گم کر بیٹھے ہیں،اگر آپ کے ذہن میں یہ سوال اٹھا ہے کہ کیا ہم گمشدہ ہیں؟درست سوال ہے،اور جواب بھی اس کا مثبت ہے،کہ ہم سب گمشدہ ہیں۔اپنی حقیقت ہمارے ہاتھ ✋ سے کھو چکی ہے،اپنی شخصیت،اپنامقام اپنے ہاتھ ✋ سے کھو بیٹھے ہیں ہم نے اپنے حالات سے سمجھوتا کرلیا ہے جس طرح بچہ گم ہوتا ہے،نہیں ملتا،پھر ماں باپ حالات سے سمجھوتا کرلیتے ہیں اور پھر ان کو صبر آ جاتا ہے۔

/ Published posts: 22

کی محمد سے وفا تو نے ہم تیرے ہیں یہ جہاں چیز ہے کیا، لوح وقلم تیرے ہیں

Facebook