زندگی بسر کرنے کا طریقہ

In اسلام
January 25, 2021

حضرت ابو الحسن خرقانی رحمۃ اللہ علیہ نے فرمایا کہ زندگی اس طرح گزارنی چاہیے کراما کاتبین بھی معطل ہو کر رہ جائیں اور خدا کے سوا کسی پر اظہار اعمال نہ ہو سکے اور اگر اس طرح زندگی بسر نہ کر سکو تو کم از کم اس طرح زندگی گزارو کے رات میں کراما کاتبین کو چھٹی مل جائے

اور پوری رات خدا کے سوا تمھارے امور سے کوئی آگاہ نہ ہو سکے اور سب سے ادنی درجہ زندگی بسر کرنے کا یہ ہے کہ جب کراما کاتبین بارگاہ خداوندی میں حاضر ہوں تو عرض کریں کہ تیرے فلاں بندے نے نیکی کے سوا کوئی برا کام نہیں کیا فرمایا کہ اہل اللّٰہ کے غم اور خوشی منجانب اللہ ہوا کرتے ہیں پھر فرمایا کہ خدا کے سوا مخلوق سے کوئی تعلق نہ رکھو کیونکہ صرف دوست سے تعلق رکھا جاتا ہے اور خدا سے بڑھ کر کوئی دوست نہیں ہو سکتا پھر فرمایا کہ خدا نے کچھ بندوں کو وہ قوت عطا کی ہے جو ایک شب و روز میں مکہ معظمہ پہنچ کر لوٹ بھی آتے ہیں اور بعض ایک لمحہ میں یہ فاصلے طے کر لیتے ہیں فرمایا

کہ جب اللّٰہ تعالیٰ بندے کو مخلوق سے جدا کر کے فکر مخلوق سے بے نیاز ہو جاتا ہے تو اس کو وہ کرب عطا کرتا ہے کہ اس بندے کو مخلوق اور اس کے لوازمات سے کوئی تعلق باقی نہیں رہتا فرمایا کہ اللّٰہ تعالیٰ بعض بندوں کو اس مقام پر پہنچا دیتا ہے جہاں سے وہ تمام مقامات کا مشاہدہ کرتے رہتے ہیں اور بعض بندوں کو وہ مراتب عطا کرتا ہے کہ وہ ان کے ذریعہ لوح محفوظ کا بھی مشاہدہ کر سکتے ہیں