اللہ کا دوست

In افسانے
January 26, 2021

تحریر:-رحیم حیدر
25 جنوری، 2021
اللہ کا دوست

ایک شخص ایک دن مسجد میں بیٹھ کر اللہ تعالی سے عرض کرنے لگا،یا باری تعالی میں نے آپ کی کتاب میں پڑھا ہے آپ کچھ لوگوں کو اپنا دوست بنا لیتے ہو۔
میں جاننا چاہتا ہوں وہ لوگ کون سی قسم کے ہوتے ہیں اور کیسے ہوتے ہیں.؟دوسرا میں اتنا گناہگار ہوں کے تمہارا دوست بن سکوں اور میں یہ حیققت اچھی طرح جانتا ہوں،لیکن کیا زندگی میں تمہارے کسی دوست کو دیکھ بھی نہیں سکتا۔۔۔؟کیا میں اس قابل بھی نہیں ہوں.

وہ شخص یہ کہتے کہتے اپنا جگہ سے اُٹھا جوتا پہنا اور مسجد سے باہر آگیا،اور اپنے گھر کی طرف روانہ ہوگیا اُس شخص نے دیکھا چند بچے فٹبال کھیل رہے ہیں.
وہ محلے کے غریب بچےتھے اور کہیں پھٹا ہوا فٹ بال لے آئے تھے. اور وہ گلی کے ایک سائیڈ سے ٹھودے مارنا شروع کرتے تھے.اور دوسری سائیڈ تک ٹھودے مارتے چلے جاتے تھے.

وہ شخص کافی دیر تک اُن بچوں کے کھیل کو دیکھتا رہا.
کھیل دیکھتے ہوئے اچانک اُس شخص کی نظر ایک بچے پر پڑی،اُس بچے کی جوتے پھٹے ہوئے تھے.
اس بچارے بچے کے پاوُں کا پنجہ بھی باہر تھااور اڑی بھی ننگی تھی۔لیکن وہ بچہ ٹوٹی ہو جوتی پہن کر بھی کھیل رہا تھا.اُس شخص کو اُس بچے پر رحم آگیا.
وہ شخص سیدھا جوتوں کی دُکان پر گیا اور اُس بچے کے سائز کا ایک خوبصورت جوتا خریدا اور واپس اس معصوم بچے کے پاس آیا اور اُس بچے کو پیار کیا اور اس بچے سے کہا کے تم اپنے ٹوٹے ہو جوتے اُتار دو اور یہ نئے جوتے پہن لو.

بچہ بہت خوش ہوااُس نے ٹوٹے ہوئے جوتے اتارئے اور نئے جوتے پہن لیے.
وہ شخص اپنے گھر کو جانے لگا تو بچے نے اُن سے کہا کیا آپ میری بات سننیں گے،ہاں کیوں نہیں بولو کیا کہنا چاہتے ہو۔؟
بچہ اُس شخص سے کہنے لگا آپ اللہ تعالی کو میری طرف سے شکریہ کہہ دیجیے گا.
اُس شخص کو بہت حیرانی ہوئی اس نے پلٹ کو بچے سے پوچھا کیا مطلب..؟
بچے نے جواب دیا میں نے کل رات سونے سے پہلے اللہ میاں سے کہاتھا،اے اللہ میاں دنیا میں آپ کے اتنے دوست ہیں کیا آپ اپنے ایک دوست کے زریعے جوتے دے کر نہیں بھیج سکتے…؟

اور دیکھیں اللہ میاں نے آج ہی آپ کے ہاتھوں مجھے جوتے بھیجوا دیے.
یہ سن کر اس شخص کی آنکھوں میں آنسو آگیے.
اُس شخص نے اُس معصوم بچے کا ننھا سا ہاتھ اپنے ہاتھوں میں لیا اور اُسے چومنے لگے.
وہ روتے ہوئے کہنے لگا اے میرے اللہ آپ نے مجھے اپنا دوست بنا لیا،میں آپ کا دوست بن گیا ہوں.

یاد رکھیں….

اگر آپ کے دل میں کبھی گزرتے گزرتے کسی انجان شخص کو دیکھ کر اس کی مدد کرنے کا خیال آئے تو خدارا دل میں آئے اُس خیال کو جلد ہی پورا کردیں.
کیونکہ ایسا خیال اللہ صرف ایسے لوگوں کے دل میں ڈالتا ہے جیسے وہ اپنا دوست سمجھتا ہے،یا پھر اُن کے دل میں جس کو اللہ نے اپنا قرب دینا ہوتا ہے.
لہذا آپ یہ موقع ہرگز ضائع نہ کریں کیونکہ ہوسکتا ہے،یہ وقت اور یہ موقع آپ کی زندگی میں پھر کبھی نہ آئے.