حضرت ایوب علیہ السلام کو شفا کیسے ملی؟

In اسلام
January 28, 2021

حضرت ایوب علیہ السلام کو شفا کیسے ملی؟

حضرت ایوب علیہ السلام انبیاء کی جناب میں سے ایک ہستی ہیں ۔اللہ نے صبر کے معاملے میں بطور خاص ان کا ذکر فرمایا ہے۔ لوگوں کے لئے ایک مثال اور نمونہ ٹھہرایا ہے ۔ اللہ تعالی نےآپ کو بہت زیادہ نعمتوں سے نوازا تھا ۔آپ کے پاس بے شمار مویشی تھے۔ لاتعداد نوکر چاکر تھے۔

اللہ نے آپ کو بہت سی زرعی زمین بھی عطا کی تھی ۔ آپ تاجر بھی تھے۔ تجارت کا سلسلہ دور دور تک پھیلا ہوا تھا۔ اللہ تعالی نے آپ کو کثیر اولاد بھی عطا فرمائی تھی۔ آپ کے ساتھ بیٹے اور سات بیٹیاں تھیں۔ آپ صحت مند اور طاقتور تھے ۔گویا اللہ نے آپ کو گوناگوں نعمتوں سے نوازا تھا۔ آپ روئے زمین پر نعمتوں سے مالامال شخص تھے ۔اللہ تعالی آپ کو آزمانا چاہتا تھا تاکہ آپ بعد میں آنے والے لوگوں کے لئےمثال بن جاۓ۔لہذا صبر شروع ہوگیا ۔آپ کا سب مال و متاو ہلاک ہو گیا ۔یہاں تک کہ آپ فقیر ہوگئے ۔آپ کی زندگی میں ہی آپ کی ساری اولاد اللہ کو پیاری ہو گئی۔ سب مال مویشی ہلاک ہوگئے ۔معاملہ اس پر بھی ختم نہیں ہوا کہ آپ شدید مرض میں مبتلا ہوگئے۔ بیماری اس قدر شدید تھی کہ آپ چلنے پھرنے سے معذور ہو گئے۔ اٹھنے کی سکت نہ رہی۔ یہاں تک کہ آپ کی آزمائش انتہا کو پہنچ گئی۔

آپ کے ساتھی آپ کا ساتھ چھوڑنے لگے انہیں خوف ہوا کہ کہیں آپ کی بیماری انہیں بھی نہ لگ جائے۔ اسی طرح سوائے دو کے سب ساتھی آپ کا ساتھ چھوڑ گئے۔ کوئی پاس نہیں آتا تھا۔ جو ساتھی تھے وہ بھی دور کھڑے ہو کے بات کرتے تھے- آپ کی خدمت کے لیے بس آپ کی بیوی رہ گئی تھی۔ وہ بہت وفادار تھی۔ وہ آپ کی بہت خدمت کرتی۔ آپ کو کھلاتی پلاتی آپ کو نہلاتی ۔آپ کا سارا مال ختم ہو گیا تو آپ کی بیوی نے لوگوں کے گھر وں میں اجرت پر کام کرنا شروع کر دیا ۔اور جو کما کر لاتی اپنے خاوند پر خرچ کرتی۔ لیکن حضرت ایوب نے کبھی ناشکری نہ کی۔ اللہ کا شکر ہی ادا کرتے رہے اور آزمائش پر پورا اترے ۔یہ آزمائش کوئی ایک دو ماہ کی نہیں تھی بلکہ یہ آزمائش پورے اٹھارہ برس جاری رہی اس دوران آپ مجسمہ صبر بنے رہے ۔کبھی کسی سے شکوہ نہ کیا ۔

نوبت یہاں تک آ گئی کہ لوگوں نے آپ کی بیوی کو کام دینے سے انکار کردیا۔ کیونکہ لوگوں کا خیال تھا کہ آپ کو چھوت کی بیماری ہے۔ اور کہیں یہ بیماری آپ کی بیوی کے ذریعے لوگوں کو نہ ہو جائے۔ پھر آپ نے اللہ کو پکارا لیکن اللہ سے شکوہ نہیں کیا۔ اور اپنی بیماری کو شیطان سے منسوب کیا کہ شیطان نے مجھے رنج پہنچایا ہے ۔اللہ کو اس بیماری کا ذمہ دار نہیں ٹھہرایا ۔ اللہ کو آپ کا یہ صبر بہت پسند آیا۔ اللہ نے آپ پر سے آزمائش کو ختم کر دیا اور آپ کو صحت عطا کر دی۔کتنے ہی موقعے آئے کہ آپ دعا کرسکتے تھے۔ لیکن آپ صبر کی مثال بنے رہے اور اتنی مدت بعد آپ نے جوں ہی دعا کی اللہ تعالی نے آپ کو صحت عطا فرما دی۔

اللہ تعالی نے سورۃ سعدآیت بتالیس میں فرمایا اپنا پاؤں مارویہ نہانے اور پینے کے لئے ٹھنڈا پانی ہے۔ جب پاؤں مارا تو پانی کا چشمہ جاری ہوگیا۔ علمائے کرام کہتے ہیں اس پانی سے غسل کیا تو ان کی بیرونی بیماری ختم ہوگئی۔ اور جب پانی پیا تو اندرونی بیماری بھی ختم ہوگی ۔آپ بالکل ٹھیک ہو گئے پہلے جیسے ہو گئے آپ کی بیوی باہر سے آئی تو آپ کو پہچانا نہیں۔ جب آپ نے بتایا تو اس نے اللہ کا بہت شکر ادا کیا۔ پھر اللہ نے آپ کو مال مویشی سب واپس کر دیے۔ اور اللہ نے انہیں تمام نعمتیں بھی لٹا دیں۔ اور انھیں ان کی جوانی واپس کر دی۔اور دنیا کے لیے ایک مثال بنا دیا۔

/ Published posts: 3247

موجودہ دور میں انگریزی زبان کو بہت پذیرآئی حاصل ہوئی ہے۔ دنیا میں ۹۰ فیصد ویب سائٹس پر انگریزی زبان میں معلومات فراہم کی جاتی ہیں۔ لیکن پاکستان میں ۸۰سے ۹۰ فیصد لوگ ایسے ہیں. جن کو انگریزی زبان نہ تو پڑھنی آتی ہے۔ اور نہ ہی وہ انگریزی زبان کو سمجھ سکتے ہیں۔ لہذا، زیادہ تر صارفین ایسی ویب سائیٹس سے علم حاصل کرنے سے قاصر ہیں۔ اس لیے ہم نے اپنے زائرین کی آسانی کے لیے انگریزی اور اردو دونوں میں مواد شائع کرنے کا فیصلہ کیا ہے ۔ جس سے ہمارےپاکستانی لوگ نہ صرف خبریں بآسانی پڑھ سکیں گے۔ بلکہ یہاں پر موجود مختلف کھیلوں اور تفریحوں پر مبنی مواد سے بھی فائدہ اٹھا سکیں گے۔ نیوز فلیکس پر بہترین رائٹرز اپنی سروسز فراہم کرتے ہیں۔ جن کا مقصد اپنے ملک کے نوجوانوں کی صلاحیتوں اور مہارتوں میں اضافہ کرنا ہے۔

Twitter
Facebook
Youtube
Linkedin
Instagram