پاکستانی فلم سٹار شان کی والدہ نیلو انتقال کر گئیں

In شوبز
January 31, 2021

پاکستانی فلم انڈسٹری ماضی کی سپر اسٹار ہیروئن اور فلم اداکار شان کی والدہ نیلو صاحبہ طویل علاج کے بعد 81 برس کی عمر میں انتقال کرگئیں.ماضی کی پاکستانی فلم انڈسٹری میں ایک اداکارہ جو نیلو کے نام سے شہرت پانے والی عابدہ ریاض کا پیدائشی حقیقی نام سنتھیا الیگزینڈر فرنینڈس تھا جو30 جون 1940 کو بہر سرگودھا میں پیدا ہوئی تھی.

انہوں نے 16 برس کی عمر میں لاہور میں فلمائی گئی-انہوں نے اپنی زندگی کی پہلی ہالی ووڈ فلم(بھوانی جنکشن) سے فنی کیریئر کا آغاز کیا تھا.اور 1957 میں مشہور فلم(سات لاکھ) میں رشید عطرے کے تحریر دیے گئے گیت(آئے موسم رنگیلے سہانے) پر نیلو صاحبہ کی غضب کی پرفارمنس نے شہرت کی بلندیوں تک پہنچا دیا تھا.1960 میں ادکارہ نیلو صاحبہ کی مقبولیت عروج پر تھی،ان کی مشہور فلمیں

دوشیزہ
عزرا
زرقا
بنجارن بیٹی
ڈاچی
جی دار
شیر دی بچی
اور ناگن سمیت دیگر یادگار فلموں میں اپنی ایکٹنگ کے جوہر دکھائے.

ان کی آخری فلم وار جو 2013 میں ریلیز ہوئی تھی

نیلو صاحبہ کا تعلق ایک کیتھلوک مسیحی خاندان میں پیدائش ہوئی تھی انہوں نے معروف فلم اسکرین ٹریکٹر رائٹر ریاض شاہد سے شادی کے دوران اسلام قبول کرلیا-اور اسلامی نام عابدہ ریاض کا اختیار کیا.اور یہ پاکستانی فلم سپر اسٹار شان کی والدہ محترمہ تھیں.ادکار شان نے اپنے ایک ٹوئٹ میں اپنی والدہ محترمہ کی دنیا سے رخصت ہونے کی خبر کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ میری میری والدہ صاحبہ کا انتقال میری زندگی کا سب سے دُکھ بھرا افسردہ لمحہ ھےمیری والدہ اللہ رب العزت حقیقی سے جاملیں اللہ ان کی آخرت آسان کرے آمین..

ذرائع کے مطابق اداکارہ نیلو صاحبہ کچھ عرصے سے طویل علالت کے باعث پرائیویٹ ہسپتال میں زیر علاج تھی اور ہسپتال میں ان کی زندگی کا سفر ختم ہوا.نیلو مرحومہ کی آخری نماز جنازہ کا اعلان کچھ گھنٹے بعد کیا جائے گا..1965 میں اداکارہ نیلو صاحبہ کو آمرانہ حکومت کے شہرت رکھنے والے گورنر پنجاب نواب کالا باغ ملک کے سخت مزاج کا سامنا کرنا پڑا- شاہ ایران کے دورے کے موقعے پر نیلو صاحبہ کو گورنر ہاؤس کی ایک تقریب میں رقص کے لیے بلایا گیا لیکن نیلو صاحبہ نے تقریب میں جانے سے صاف انکار کردیا. جس کے بعد اداکارہ نیلو صاحبہ کو ڈرایا دھمکایا گیا اور اس کے علاوہ اور زبردستی گورنر ہاؤس لے جانے کی کوشش بھی کی گئی.

اس کوشش کے دوران مبینہ طور پر ان کے ساتھ بدسلوکی کی گئی اور اداکارہ نیلو نے خود کُشی کرنے کی بھی کوشش کی اور پھر انہیں گورنر ہاؤس کے بجائے ایک نجی اسپتال منتقل کردیا گیا تھا جہاں ڈاکٹروں نے ان کی جان بچا لی تھی..اس واقعہ پر شاعر حبیب جالب نے (نیلو) کے عنوان پر نظم کہی جس کا آغاز کچھ اس طرح سے ھے-(تو کہ ناواقف آداب غلامی ہے ابھی ، رقص زنجیر پہن کر بھی کیا جاتا ھے)اور یہ نظم 1969 میں بعدازاں کچھ ردوبدل کے ساتھ ریلیز ہونے والی (زرقا) فلم میں شامل کر لی گئی..ریاض شاہد نے اس فلم کی ہدایت کاری دی اور اداکارہ نیلو صاحبہ نے اس فلم کی تیاری میں اپنے شوہر کا بھرپور طریقہ سے ساتھ دیا تھا.اور یہ فلم ریاض شاہد کی مقبول ترین فلموں میں شمار ہوئی تھی..

/ Published posts: 22

I Love my Pakistan میرا وطن میری جنت پاکستان زندآباد