176 views 0 secs 0 comments

مدینہ میں پہلا بین القوامی معاہدہ کیا تھا

In اسلام
February 05, 2021

مدینہ میں پہلا بین القوامی معاہدہ کیا تھا؟

نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے مدینے پہنچ کر پہلے ہی سال یہ مناسب فرمایا کہ اقوام سے ایک معاہدہ کرلیا جائے تاکہ نسل اور مذہب کا اختلاف میں قوم کی وحدت قائم رہے اور ایک دوسرے سے مدد ملتی رہے اور اس معاہدے کہ کچھ الفاظ یہ تھے۔

1۔ یہ تحریر ہے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی جانب سے مسلمانوں کے درمیان جو قریش اور یثرب کہ باشندے ہیں اور ان لوگوں کہ ساتھ جو مسلمانوں کہ ساتھ ملے ہوئے ہیں اور کاروبار میں ان کہ ساتھ شامل ہیں۔
2۔ کہ یہ لوگ ایک ہی قوم سمجھے جائے گے۔
3۔ بنی عوف کہ یہودی مسلمانوں کہ ساتھ ایک قوم ہیں۔
4۔ اور جو کوئی اس معاہدہ کرنے والی قوموں کے ساتھ جنگ کرے گا تو اس کے خلاف سب کہ سب مل کر کام کریں گے۔ مسلمان اس کی مدد کریں گے
5۔ معاہدہ اقوام کہ باہمی تعلقات باہمی خیرخواہی، خیر اندیشی، اور فائدہ رسانی کہ ہونگے۔ ضرر اور گناہ کہ نہ ہونگے۔
6. جنگ کہ دنوں میں یہودی مسلمانوں کہ ساتھ مصارف میں شامل رہیں گے۔
7۔ یہودیوں کہ دوست دار قوموں کہ حقوق یہودیوں کہ برابر سمجھے جائے گے۔
8۔ کوئی شخص اپنے معاہد کہ ساتھ مخالفانہ کاروائی نہیں کرے گا۔
9۔ مظلوم کہ مدد اور نصرت کی جائے گی۔
10۔ مدینے کہ اندر کشت و خون کرنا اس معاہدہ کرنے والی سب قوموں پر حرام ہوگا۔
11۔ زنہاری بھی معاہد قوموں جیسے سمجھے جائیں گے۔
12۔ اس معاہدہ کہ قوموں کہ اندر اگر کوئی ایسی نئی بات یا جھگڑا پیدا ہوجائے جس میں فساد کا خوف ہو تو اس کا فیصلہ خدا اور اس کی رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے متعلق سمجھا جائے گا(اس معاہدے پر مدینے کی تمام قوموں کے دستخط ہوں گے)۔ اس کے بعد نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے یہ چاہا کہ گردونواح کہ قبیلوں کو بھی اس معاہدہ میں شامل کیا جائے۔ چنانچہ ہجرت کہ پہلے ہی دو سال آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ودان تک جو مکہ مکرمہ اور مدینہ منورہ کے درمیان ہے قبیلہ بنی حمزہ بن بکر عبد مناف کو اس معاہدہ میں شریک کیا۔پھر رضوی کی طرف گئے اور پھر کوہ بواط کہ لوگوں کو شامل کیا۔ جمادی الاخر میں آپ ذی العشیرہ تک گئے یہ مقام مدینے اور یسنوع کے درمیان ہے۔ اور وہاں بنی مدلج سے معاہدہ کر کے واپس ہوئے۔