زندگی کے چیلنجز اور ہم

In شوبز
February 08, 2021

زندگی کے چیلنجز اور ہم
نزہت قریشی
السلام علیکم !
دوستو جیسا کہ آپ جانتے ہیں کہ زندگی ایک نایاب اور قیمتی چیز ہے۔ جو انسان کو ایک ہی بار ملتی ہے۔ جس نے اس زندگی کی قدر نہیں کی وہ گویا اس جوہری کی طرح ہے کہ جس کے ہاتھ میں ایک قیمتی ہیرا ہو اور وہ اس کی تراش خراش نہ جانتا ہو ۔ وہ ہیرا تو ایک حقیر پتھر ہی ہے ۔ جب تک جوہری اس کی تراش خراش کر کے اسے قیمتی اور خوبصورت نہ بنا دے۔اسی طرح ہم میں سے وہ لوگ جو زندگی کے اس قیمتی ہیرے کو تراش کر خوبصورتی سے ہمکنار کرتے ہیں۔وہی لوگ ہیں جو زندگی کے چیلنجز کو قبول کر کےمُشکلات کو شکست دیتے ہیں
اللہ نے انسان کو اشرف المخلوقات بنایا ہے ۔ کیونکہ اس کو عقل و شعور کی دولت سے نوازا ہے ۔ مطلب یہ کہ انسان دوسری مخلوقات سے منفرد صرف عقل و شعور کی وجہ سے ہے۔ وہ لوگ جو زندگی کو اللہ کی ایک نعمت سمجھ کر اس کی قدر کرتے ہیں اس کو اسی طرح گزارتے ہیں جس طرح ان کا اللہ چاہتا ہے ۔ تو زندگی ان کے تابع ہو جاتی ہے۔ لیکن اگر انسان خود حکم عدولی کرے توزندگی بھی ان کے لیے تلخ بن جاتی ہے۔ زندگی ان سے ان کی کوتاہیوں کا حساب لیتی ہے۔
دُنیا تو آزمائش گاہ ہے ۔ ایک امتحان گاہ ہے۔ جہاں قدم قدم پہ ہر گھڑی، کوئی نہ کوئی آزمائش ، کوئی نہ کوئی امتحان انسان کے سامنے موجود ہوتا ہے۔ ان دن رات کی گردشوں، آزمائشوں اور مصائب کا مقابلہ ڈٹ کر کرنے والے کامیاب ہو جاتے ہیں۔ وہ اس سب کو حُب الٰہی کا تحفہ سمجھ کر قبول کر لیتے ہیں۔ پھر وہ اللہ کے سامنے سُر خرو ہو جاتے ہیں۔
جو لوگ زندگی کی آزمائشوں کو ایک مصیبت سمجھتے ہیں وہ ان آزمائشوں سے نبرد آزما نہیں ہو سکتے، صبر کی بجائےاپنے رب سے گلہ مند ہوتے ہیں۔ زندگی ان کو اور بھی آزمائشوں میں ڈالتی ہے اور ان پر دائرہ حیات تنگ ہو جاتا ہے۔
دُکھ ، تکالیف ، بیماریاں اور تنگدستی انسان کے لیے معمولی آزمائشیں ہیں۔ جب اللہ نے خود قرآن میں کہا ہے۔” لكل داء دواء ودواء الذنوب الاستغفار” یعنی ہر بیماری کی دوا ہے اور گناہوں کی دوا استغفار ہے۔ اسی سے پتہ چلتا ہے کوئی بیماری لاعلاج نہیں۔بس اپنے اعمال کا جائزہ لے کر استغفار کا دروازہ کھٹکھٹانے کی ضرورت ہے۔
میری نظر میں تو زندگی نام ہی ہے چیلنجز کا ۔ اگر مُشکلات ہی نہ ہوں تو زندگی کا مزہ ہی کیا۔ اگر پہاڑ ہیں تو ان پر بھی راہ ہے۔ پہاڑوں کو سر کرنے والے یہ نہیں سوچتے کہ ہمیں کتنی تکالیف اور مسائل کا سامنا ہو گا۔ وہ تو بس ایک دُھن اپنے دماغ میں رکھتے ہیں کہ ہم نے اس چوٹی کو سر کرنا ہے۔ تو ہی وہ کامیاب ہوتے ہیں۔ اگر وہ ہمت نہ دکھائیں تو کبھی بھی ان چیلنجز میں کامیاب نہیں ہو سکتے۔
زندگی کا ہر رشتہ انسان کے لیے آزمائش ہے جب میں ایک بیٹی تھی تو میں نے بہت سے چیلنجز کا مقابلہ کیا اور جب میں ماں بنی تو یہ چیلنجز اور بھی سخت تھے تب مجھے اپنی ماں کی عظمت کا احساس ہوا۔ میری بیٹیاں میری دوست ہیں۔ کیونکہ میں بھی تو اپنی ماں کی دوست ہوں نا؟
انسان جو چاہتا ہے وہ کر گزرتا ہے۔ کامیابی اور ناکامی تو اللہ کی طرف سے آزمائش ہے۔

/ Published posts: 31

I am Nuzhat Quraishi. Principal The Smart School Shabqadar Campus. I am a writer and want to write articles.

Facebook