دنیا سے دل نہ لگا کر آخرت کی تیاری کرنا

In اسلام
February 09, 2021

دنیا سے دل نہ لگا کر آخرت کی تیاری کرنا!
(1) حضرت حذیفہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے سنا آپ فرماتے تھے کہ دنیا کی محبت تمام گناہوں کی جڑ ہے۔
(2) سہل بن سعد سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا اگر دنیا اللّٰہ تعالیٰ کے نزدیک مچھر کے برابر بھی ہوتی تو کسی کافر کو ایک گھونٹ پانی بھی پینے نہ دیتا۔
(3) حضرت جابر سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا ایک مری ہوئے بکری کے بچے پر گذر ہوا آپ نے فرمایا تم میں کون پسند کرتا ہے کہ یہ مردا بچہ اس کو ایک درہم کے بدلے میں مل جائے۔ لوگوں نے عرض کیا کہ ( درہم تو بڑھی چیز ہے) ہم تو اس کو بھی پسند نہیں کرتے کہ وہ ہم کو ادنی چیز کے بدلے بھی مل جائے آپ نے فرمایا قسم ہےاللہ کی اللّٰہ تعالیٰ کے نزدیک دنیا اس سے بھی زیادہ ذلیل ہے جس قدر تمہارے نزدیک یہ ذلیل ہے۔
(4) کعب بن مالک سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ اگر دو بھوکے بھیڑیئے بکریوں کے گلے میں چھوڑ دئیے جائیں وہ بھی بکریوں کو اتنا تباہ نہ کریں گے جتنا انسان کے دین کو مال اور بڑائی تباہ کرتی ہے۔(یعنی ایسی محبت کہ اس میں دین تباہ ہونے کی بھی پرواہ نہ رہے).
(5) حضرت ابو ہریرہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا لذتوں کو ختم کرنے والی چیز یعنی موت کو کثرت سے یاد کیا کرو۔
(6) حضرت عبداللہ بن عمر سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا موت مومن کا تحفہ ہے۔ سو تحفے سے خوش ہونا چاہیے۔ اور اگر کوئی عذاب ڈرتا ہو تو اس سے بچنے کی تدبیر کرے یعنی اللّٰہ اور اس کے رسول کے احکامات کو بجا لائے۔
(7) حضرت ابنِ عمر فرمایا کرتے تھے جب شام کا وقت آئے تو صبح کے وقت کا انتظار مت کرو اور جب صبح کا وقت آئے تو شام کے وقت کا انتظار مت کرو۔
(8) عبداللہ بن عمر سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا میرے دونوں کندھے پکڑے پھر فرمایا دنیا میں اس طرح رہ جیسے گویا تو پردیسی ہے۔ بلکہ اس طرح رہ جیسے گویا تو راستہ میں چلا جا رہا ہے۔
(9) رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا (موت کو یاد کرنے سے) دین میں پختگی اور دل میں مضبوطی پیدا ہوتی ہے۔ اور اس طرح کا طریقہ یہ ہے کہ ہمیشہ یوں سوچا کرے کہ دنیا ایک ادنیٰ درجہ کی چیز ہے اور پھر ختم ہونے والی ہے۔( ایک دن مر کر جانا ہے) اپنی عمر تو بہت جلد گذر جائے گی۔ موت بہت جلد آکھڑی ہوگی۔ پھر لگاتار یہ واقعات شروع ہو جائیں گے۔ قبر کا عذاب قیامت کا حساب کتاب۔ جنت و دوزخ کی جزاء سزاء۔