اگر مجھے چاند پر جانے کا موقع ملے

In افسانے
February 11, 2021

چودھویں کا چاند اپنی پُوری آب و تاب کے ساتھ ، ستاروں کے جُھرمٹ میں فلق پر جلوہ افروز تھا ۔ وہ اپنی سفید اور ٹھنڈی روشنی سے دُنیا کو سکون بخش رہا تھا۔ چاند کے گرد نُور کا ایک خُوبصُورت ہالہ بن گیا تھا۔ جو اس کے حُسن کو اور بھی نمایاں کر رہا تھا۔ میں اپنے جھروکے میں بیٹھی اس کو دیکھ رہی تھی۔ دل میں یہ خواہش مچل گئی کہ کاش میں بھی چاند پر جاسکتی۔ اس کی خوبصورتی کو قریب سے دیکھ سکتی اور اس کے بارے میں جان سکتی۔ تو میرے ذہن میں وہ تمام واقعات آ گئے ، جو میں نے بچپن میں سُنے اور پڑھے تھے۔

میں بھی چاند پہ جا کے اس بُڑھیا سے ملاقات کی خواہش مند تھی۔ جو میں نے کہانیوں میں سُنا تھا۔کہ وہ وہاں بیٹھی چرخہ کات رہی ہے۔ بچپن بھی کتنا معصوم ہوتا ہے۔ چاند کی طرح۔ جبکہ حقیقت اس کے بالکل برعکس ہے ۔ چاند پر نہ تو پانی ہے اور نہ ہوا ہے۔ اس لیئے یہاں زندگی ناپید ہے۔ کیونکہ پانی اور ہوا کے بغیرزندگی کا تصور بھی ممکن نہیں۔دوستو! ہم سب مسلمان ہونے کی حیثیت سے یہ بات بھی جانتے ہیں۔ آج سے صدیوں پہلے ہمارے نبی کریمﷺ نے انگلی کے ایک اشارے سے چاند کو دو ٹکڑے کر دیا اور وہ پھر واپس اپنی جگہ آ گیا۔ یہ شق القمر کا واقعہ ہے جس کا پتا ہمیں قُرآن سے ملا ہے۔ یہ آپﷺ کا ایک معجزہ ہے۔ہم بھی اسی نبیﷺ کی امت ہیں۔ مگر آپﷺ کے راستےکو نہیں اپنایا۔ چاند تو کیا ہم تو ساری کائنات کو تسخیر کر سکتے ہیں۔

لیکن دوسری قومیں ہم سے آگے نکل گئی ہیں اور ہم صرف چاند کو دور سے ہی دیکھتے رہ گئے ہیں۔یہ 20 جولائی 1969 کی بات ہے کہ جب امریکہ کے خلا نورد نیل آرمسٹرانگ نے چاند پر پہلا قدم رکھا۔ یہ چاند پر پہلا انسانی قدم تھا۔اس وقت امریکہ کا صدر کینیڈی تھا۔ اس کی دیرینہ خواہش تھی کہ امریکہ ہی کا خلانورد چاند پر پہلا قدم رکھے۔ امریکہ کی خلا نورد ایجنسی ( ناسا) نے نیل آرمسٹرانگ کوچاند پر بھیجا۔ جب اس نے چاند پر پہلا قدم رکھا تو وہ خوشی کے مارے چیخ اُٹھا۔

اس نے چاند پر بڑی دیر تک چہل قدمی کی۔ وہاں کی مٹی اور پتھر اکھٹے کیے تاکہ نمونے کے طور پر دُنیا کو دکھا سکے۔یہ انسان کی اتنی بڑی کامیابی تھی۔ پوری دنیا اس خبر سے گونج اُٹھی کہ انسان نے چاند کو بھی تسخیر کر لیا اور وہ مزید آگے جانے کے لیے تیار ہے۔چاند کی حقیقت جاننے کے باوجود ، اب بھی شاعر اس پر شاعری کرتے ہیں ۔ اس کے حُسن کی تعریف کرتے نہیں تھکتے۔ یہ حقائق کہ وہ بنجر اور بیاباں ہے اس کی خوبصورتی کو کم نہیں کر سکے۔اس کے گرہن اور داغ کو بھی اس کے حسین چہرے پر تل سے تشبیہہ دی ہے۔ بہرحال چاند تو چاند ہے۔ پاکیزہ ، اُجلا اور خوبصورت ۔ اس کے حُسن پر شاعری جاری رہے گی اور دنیا اس کے گُن گاتی رہے گی۔

/ Published posts: 31

I am Nuzhat Quraishi. Principal The Smart School Shabqadar Campus. I am a writer and want to write articles.

Facebook