ہر وقت ہشاش بشاش رہنے کے 3 گُر

In اسلام
February 22, 2021

ہر وقت ہشاش بشاش رہنے کے لئے نیچے دیۓ گۓ پوائنٹس مکمل پڑھیں-مثبت سوچیں: ہماری سوچیں نہ صرف ہماری روزمرہ زندگی پر اثر رکھتی ہیں، بلکہ ہمارے مزاج اور طبیعت پر بہی گہرے اثرات مرتب کرتی ہیں- اگر ہم اچھا اور مثبت سوچیں گے تو اس سے ہماری طبیعت بھی ہشاش بشاش ہوتی ہے اور ہم اپنے دن بھر کے باقی کام بھی بہت خوش اسلوبی سے کر لیتے ہیں- اور یہی اگر ہم منفی سوچ رکھیں گے تو ہمارا کسی کام میں دل بھی نہیں لگے گا اور ہم سارا دن ذہنی تھکن کا شکار بھی رہے گے-

اور ذہنی تھکاوٹ تو جسمانی تھکاوٹ سے بھی زیادہ نقصان دہ ہے- اس لئے ہمیں ہمیشہ اچھا سوچنا چاہئے- اپنے مستقبل کے بارے میں بھی ہمیشہ اللہ کی ذات سے اچھا گمان رکھنا چاہیے- اور دوسروں کے بارے میں بھی ہمیشہ مثبت سوچ رکھنی چاہیے اس سے ہم ہمیشہ ہشاش بشاش رہے گے-لوگوں سے محبت کریں: لوگوں سے محبت کرنے میں جو مزہ ہے وہ نفرت کرنے میں کہاں- ہر ایک سے بغیر کسی نفع کی توقع کے، صرف اور صرف اللہ کی رضا کیلئے محبت کر کرکے دیکھیے- اس سے نہ صرف آپ کو قلبی سکون ملے گا، بلکہ آپ کی طبیعت بھی خوش مزاج ہو گی اور آپ خود کو ہشاش بشاش محسوس کرے گے- لیکن انسان جو بھی کرے مقصد صرف اللہ کی رضا ہونا چاہئے- جب بھی ہم کسی انسان کو پریشان دیکھے تو ہمیں چاہیے کہ ہم اس کے زخموں پر نمک چھڑک کر اسے مزید پریشان کرنے کی بجائے، اسے کوئی مثبت اور خیر خواہی کی کوئی بات کہیں-

اللہ والوں کی محافل میں وقت گزاریں:دنیا اور آخرت کی کامیابی کیلئے ہدایت کے راستے پر چلنا نہایت ضروری ہے- اس پر چلے بغیر انسان نہ دنیا کی کامیابی حاصل کر سکتا ہے نہ آخرت کی- اس لئے ضروری ہے کہ ہم کسی اللہ کے دوست کی صحبت اختیار کریں- جو شریعت کے مکمل طور پر پابند ہوں- اور یہ مردوں اور عورتوں دونوں کیلئے ہی ضروری ہے- اس سے نہ صرف آپکی بلکہ آپکی نسلوں کی بھی زندگی سنور جائے گی اور آپکو رسول اللہ ﷺ کی غلامی بھی نصیب ہو گی-

جب آپ اللہ والوں کی محفل میں جائیں گے تو وہاں آپکے دلوں کی صفائی ہو گی- آپ اللہ کی ذات کے قریب ہوں گے اور آپ خود کو ہشاش بشاش محسوس کریں گے اور آپ کے دنیا کے کام خود بخود سنور جائے گے-ویسے تو دنیا میں بہت سے سلسلے ہیں لیکن ہم اپنے تجربے اور علم کے مطابق بتا تے چلے کہ آپ اپنے اردگرد کسی بھی سیفی سلسلہ کے مرشد کریم سے بیعت کر سکتے ہیں اور ہفتہ وار یا ماہانہ محفل میلاد میں جا سکتے ہیں اور عورتوں کیلئے بھی الگ پردے کا نظام ہوتا ہے- اس لئے عورتیں بھی بآسانی پردے میں تشریف لا سکتی ہیں-لیکن یاد رہے مسلمان کا ہر عمل خالص اللہ کی رضا کیلئے ہونا چاہئے- کیونکہ اللہ کی رضا کے مقابلے میں کسی دنیاوی چیز کی کوئی حیثیت نہیں ہے-