کلونجی ایک قدرتی غذا اور دوا

In عوام کی آواز
March 06, 2021

السلام علیکم نیو زفلیکس کے پڑھنے والوں خوش آمدید: آج ہم ایک ایسی چیز کے بارے میں بات کریں گے جو نا صرف ایک قدرتی غذا ھےبلکہ اس میں مختلف قسم کی بیماریوں کیلئے شفا بھی ہے ۔ معزز ساتھیو: آج کا موضوع ہے کلونجی ایک قدرتی غذا اور دوا بھی ہے یہ ایک ایسی قدرتی غذاہے جسے ہم روز مرہ زندگی میں استعمال کرتے ہیں اس کی اہمیت کا اندازہ حضور پاک صلی اللہ علیہ وسلم کے اس فرمان سے لگایا جا سکتا ہے۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا۔” تم کلونجی استعمال کرو جس میں ہر مرض کا علاج ہے سوائے موت کے

” دیکھا جائے تو یہ کتنی بڑی بات ہے اور اصل بات تو ہمارے یقین کی ہے اگر ہمارا یقین کامل ہوگا تو ہی فائدہ مل سکتا ہے ۔ورنہ ہم ان چیزوں سے مستفید نہیں ہو سکتے ۔کلونجی دراصل ایک معروف پودے کے بیج ہیں جن کو عربی میں ھبتہ اسور، فارسی میں شونیز اور انگریزی میں نائجیلا سیڈ زکہتے ہیں۔ اس کا پودا سونف کے پودے سے کچھ مشابہت رکھتا ہے اونچائی میں تقریبا 45 سینٹی میٹر تک ہوتا ہے۔ اس کے پھولوں کا رنگ نیلگوں اور شا شاخیں باریک ہوتی ہیں
کلونجی کے طبی فائدے :کلونجی پر بڑے بڑے سائنسدانوں اور ڈاکٹروں نے بے شمار تجربات کیے ہیں اور اپنے تجربات کے روشنی میں کلونجی کی خصوصیات کو اپنی تحقیقی کتابوں میں درج کیا ہیں۔ کلونجی کی کچھ خصوصیات ایسی بھی ہیں جن میں حیرت انگیز فائدےموجود ہیں۔ مثلا اگر ایک چمچ پسی ہوئی کلونجی اور ایک چمچ زیتون کا تیل ایک کپ دودھ میں ملا کر 10 دن تک استعمال کیا جائے

تو اس سے چہرے کی رونق اور خوبصورتی میں اضافہ ہوتا ہے اس کے استعمال سے معدہ صاف ہوتا ہے نظام انہضام میں بہتری آتی ہے۔ گیس اور بڑے ہوئے پیٹ کو کم کرنے میں مدد ملتی ہے ۔لیکن اس کو دل کے مریض استعمال نام کریں کیوں کہ اس میں چکنائی وافر مقدار میں موجود ہوتی ہے۔ کلونجی کے استعمال سے دودھ پلانے والی عورت کے دور میں لازمی اضافہ ہو جاتا ہے اکثر طبیب کلونجی کو دودھ کی کمی دور کرنے کے لیے استعمال کراتےرہے ہیں ۔کلونجی پھوڑے پھنسی کے لیے بڑے کام کی چیز ہے

اس مقصد کے لیے جماعت 1چمچ باریک کرکے تالوں کے تیل میں ملاکر لگایا جائے تو اس تدبیر سے بہت فائدہ ہوتا ہے اور پھوڑے پھنسیوں کا پھیلنا بند ہو جاتا ہے۔ اسی طرح تمام ڈاکٹر صاحباناس بات پر اتفاق کرتے ہیں ۔ کلونجی کا اندرونی بیرونی استعمال جلدی امراض کے لیے بہت مفید ہے۔ اس کے علاوہ جو بچے بستر پر پیشاب کریتے ہیں ان کے لیے بھی اس مقصد کے لیے آدھا چمچ کلونجی کو شہد میں ملا کر دیا جائے ۔دس دن کےمسلسل استعمال سے بچے بستر پر پیشاب نہیں کرتے ۔اس کے علاوہ گردے کی پتھری اور مثانہ کی کمزوری کے لیے بھی بے حد مفید ہے اگر ایک گلاس نیم گرم پانی میں ۔ دو چمچ شہر اور ایک چمچ کلونجی ملا کر مریض کو استعمال کرایا جائے تو مثانہ کے مسائل کےلیےبہت مجرب اور آزمودہھے۔ کلونجی کو بالوں کی کمزوری اور گرنے کے لئے بھی استعمال کیا جاتا رہا ہے جو لوگ گنج پن کے مسائل سے دوچار ہیں

اور بالوں کی کمزوری کےلیےپریشان ہو تو وہ اس مسئلے کےلیے استعمال کر سکتے ہیں۔ تھوڑی سی مہندی اور اس کے اندر دو چمچ سرکہ اور ایک چمچ کلونجی ملا کر بالو پر ایک گھنٹے کے لئے لگائیں ایک گھنٹے کے بعد دھولیے اس طرح دس دن مسلسل اس کمال سےبالوں کے تمام مسائل حل ہو جائیں گے ۔ جرمنی کے سائنس دانوں نے کینسر کے لئے بے حد میں مفید قرار دیا ہے ان کی تحقیق کے مطابق یہ آنتوں کے سرطان کو ٹھیک کرتی ہے۔ نزلہ زکام میں صرف اس کے سونگے سے فائدہ ہوتا ہے اعصابی امراض کےلیے

کلونجی کا سفوف شہد میں ملا کر کھانے سے جسمانی اعضاء کے سدےکھل جاتے ہیں۔ اور اس کے استعمال سے اعصاب کو تقویت ملتی ہے ۔کلونجی سان سانسس کے امراض میں بھی فائدہ دیتی ہے خصوصا دماغ کے امراض میں تو حیرت انگیز طور پر شفافیت کا مظاہرہ کرتی ہے۔ ان تمام باتوں سے یہ اندازہ آپ لگاسکتےہے کہ کلونجی ہمارے لئے کتنی مفید ہے ۔اگر ہم کامل یقین کے ساتھ اسے استعمال کریں تواس سے مستفید ہو سکتے ہیں مجھے امید ہے کہ آپ کلونجی کو ضرور استعمال کریں گے اوراپینی قیمتی رائے سے آگاہ کریں گے: شکریہ

نیوز فلیکس 06 مارچ 2021