انسان کوہ ایورسٹ کی چوٹی پرکیسے پہنچتا ہے؟

In تاریخ
April 18, 2021
انسان کوہ ایورسٹ کی چوٹی پرکیسے پہنچتا ہے؟

انسان کوہ ایورسٹ کی چوٹی پرکیسے پہنچتا ہے؟ انسان نے جب سے روئے زمین پر قدم رکھا ہے وہ کائنات کی تسخیر میں لگا ہوا ہے. اس نے خدا کی دی ہوئی عقل و ہمت سے کام لے کر جو عظیم الشان کارنامے سرانجام دیے وہ انسانی تاریخ کا ایک درخشاں باب ہے اس نے سمندروں کے سینے چلے پہاڑوں کی دیواربھی پھلانگی ہیں مشعلیں لے کر مستانوں میں پہنچا .زمان و مکان کی حدود ختم کرنے میں کوشش کا کوئی دقیقہ اٹھا نہ رہا اب اس کی نظریں اخلاق کی بلندی پر جمی ہوئی ہے.

غلط تصویر کائنات کا سلسلہ جاری ہے اور جب تک قدرت نے اسے زندگی کی مہلت عطا کر رکھی ہے یہ سلسلہ بدستور جاری رہے گا ہمالیہ پہاڑ کی چوٹی ایورسٹ دنیا کی سب سے بلند چوٹی ہے اگر زمین پر پھیلا دیا جائے تو لمبائی میں 500 میل سے زیادہ جگہ کھڑے گی اس چوٹی پر پہنچنے کے لیے قانونی سموں کا آغاز ہوا ہر مہم میں قیمتی معلومات حاصل ہوتی ہے اس کی بلندی تک پہنچ گئے تھے مگر آگے سفر جاری نہ رہ سکا کچھ دیر سستانے کے بعد پھر بعض منچلے لوگ اس عزم کے ساتھ روانہ ہوئے تھے وہ چوٹی پر پہنچ کر دم لیں گے وہ ستائیس ہزار فٹ پر پہنچ کر رک گئے آخر انہیں بھی لوٹنا پڑا واپسی کے سفر میں کچھ جان بھی تحقیقات کی نظر ہوگئی ایورسٹ کی سنسان خاموشی میں انسانی قدموں کی جو ہلکی سی آہٹ سنی گئی تھی وہ آنسو پر ختم ہوگئی 1920 میں پھر ایک ماہ میں تیار ہوئی اس مہم نے 26 ہزار فٹ کی بلندی پر پڑاؤ کا انتظام کیا ان میں سے ایک روز دو بہادر اوپر چڑھنے لگے اور 28 ہزار فٹ پر پہنچ گئے یکایک ایک کا گلا خراب ہو گیا دوسرا رات کو بھلا چنگا سویا صبح اٹھا تو رخسانی ہوا نے ان کی بینائی چھین لی وہ لوگ واپس ہوئے تو دو اور آدمی منزل مقصود کی طرف گامزن ہوگئے .

چوٹی صرف آٹھ فٹ دور رہ گئی تھی پھر ان کا کوئی سراغ نہ مل سکا اس طرح آئی ہم بھی ناکام رہی ایورسٹ کی چوٹی برابر جانوں کی قربانی لے رہی تھی علی کی قربانیاں دینے والے بھی ہر دم ہر مرتبہ اس ارادے کے ساتھ قدم آگے بڑھاتے تھے کہ دنیا کی سب سے بڑی چوٹی کو مسخر تیرے بغیر دم نہ لیں گے 1906 میں اور اس کے بعد بھی قیمہ ایورسٹ کو فتح کرنے کے لئے گیاہ 93 میں ایک مقرر جان کا ایک کوہ پیما اور نیپال کا ایک بہادر اور پاکستان بھی شامل تھے اور تنظیم جانے سے روک کر نکلے اور تمام مشکلات و مصائب کا مردانہ وار مقابلہ کرتے ہوئے 1948 پر جاپہنچے وہاں گزار کر ہیرو عافیت واپس آ گئے اس طرح 23 سال کے بعد جدوجہد کے بعد دنیا کی بلند ترین چوٹی نے انسان کو مسخر کرلیا۔

/ Published posts: 3238

موجودہ دور میں انگریزی زبان کو بہت پذیرآئی حاصل ہوئی ہے۔ دنیا میں ۹۰ فیصد ویب سائٹس پر انگریزی زبان میں معلومات فراہم کی جاتی ہیں۔ لیکن پاکستان میں ۸۰سے ۹۰ فیصد لوگ ایسے ہیں. جن کو انگریزی زبان نہ تو پڑھنی آتی ہے۔ اور نہ ہی وہ انگریزی زبان کو سمجھ سکتے ہیں۔ لہذا، زیادہ تر صارفین ایسی ویب سائیٹس سے علم حاصل کرنے سے قاصر ہیں۔ اس لیے ہم نے اپنے زائرین کی آسانی کے لیے انگریزی اور اردو دونوں میں مواد شائع کرنے کا فیصلہ کیا ہے ۔ جس سے ہمارےپاکستانی لوگ نہ صرف خبریں بآسانی پڑھ سکیں گے۔ بلکہ یہاں پر موجود مختلف کھیلوں اور تفریحوں پر مبنی مواد سے بھی فائدہ اٹھا سکیں گے۔ نیوز فلیکس پر بہترین رائٹرز اپنی سروسز فراہم کرتے ہیں۔ جن کا مقصد اپنے ملک کے نوجوانوں کی صلاحیتوں اور مہارتوں میں اضافہ کرنا ہے۔

Twitter
Facebook
Youtube
Linkedin
Instagram