فرانس کا سفیر نکالنے کا کیا نقصان ؟؟

In اسلام
April 27, 2021
فرانس کا سفیر نکالنے کا کیا نقصان ؟؟

فرانس خنزیر کے بائیکاٹ سے ، فرانس کا یسفیر نکالنے سے کیا نقصان ہیں قران مجید کی روح سے:
● نوٹ : واضح رہے فرانس نے خنزیرانہ روش اختیار کرتے ہوئے سرکاری سطح پر میرے آقا و مولا رسول اللہﷺ خاتم نبیین کی توہین کی تھی ۔ امیر المجاہدین غیرت ایمانی عشق حقیقی کی بنا پر حکومت وقت سے مطالبہ کیا کے ان کو جواب بھی سرکاری سطح پر دیا جائے۔ البتہ پہلا مطالبہ جہاد کا اعلان کیا جاے ان کے خلاف ، دوسرا ان کا سفیر نکالا جاے ، تیسرا ان کی اشیاء کا سرکاری سطح پر بائکاٹ کیا جاے۔ اول مطالبہ تو ان جیسے بےغیرت حکمران بذدلوں کا کام نہیں تھا ۔ ●

البتہ ایک ماہ کا وقت تقریبا دیا گیا جس کے بعد دھرنے کی کال دئ گئ ، المختصر انہوں نے ظلم کا ہر ہربہ آزمائہ ، جو کہ سمجھ سے بالا تر پھر تین ماہ کا وقت مانگا گئا ، معاہدہ ہوا ، پھر انہوں نے ٹال مٹول کی اور پھر دو ماہ کا وقت مانگا ۔ پھر جو خریدا نہ جا سکے اسے اٹھا لیا جاتا ہے ۔ ظلم و جبر کے ہر ہربے آزمائے گئے۔ اس خنزیر ملک کی خاطر ویسے عاشق رسول اللہﷺ ہیں ۔ المختصر ان کی غلاظت قوم کے سامنے واضیح ہوئئ۔ ● جو نقصانات کی انہوں نے بات کی ان کا ایمان ہی اس بنا پر مکمل نہی ہوتا ۔ ● کائنات کا بد ترین ہے وہ شخص جسے ناموس رسالتﷺ کا مسئلہ سمجھ نہی اتا۔● آئیں قران مجید کیا کہتاہے ۔سرکار ﷺ کے گالی دینے والوں کے سفیر رکھ کے ان سے یاری کے پروان چڑھانا اور یہ کہنا کہ ہمیں رزق کہا سے ملے گا ، اگر ان سے تعلق توڑ دیا تو ۔ یہ سوچ تو بڑی ناجائز ، نا پاک سوچ ہے قران مجید نے واضح فرما دیا ہے کہ جب پلیتوں سے تم بائیکاٹ کرو گےتو کبھی روٹی کی فکر نہی ہونی چاہیے، بلکہ اللہ تعالی تمہیں اتنی دے گا کہ تمہاری ضرورت سے بھی ذیادہ دے گا ۔ عمران خان ذلیل اعظم کی اس بات کی کوئئ حیثیت ہی نہی کہ معشیت تباہ جاے گئ ، نقصان ہو جاے گا ، یورپ تعلق توڑ دے گا ۔ جس پر مسلسل وہ دلیلیں دیے جارہا۔

اللہ تعالی کے فیصلوں پر ان کے اگے جو ہم اپنے قیاص لائیں اور اپنی منتق ، اور فلسفے رکھیں اور یہ کہ بھوک کا مسئلہ ہے اور نقصان ہو جاے گا ۔ اس بنا پر ہم مجبور ہیں اس لیے سفیر نہی نکال سکتے۔اس وقت کے حالات پر غور کیجیئے جب ابھی قران نازل ہو رہا تھا تو اسی طرح کا مسئلہ وب بھی درپیش ہوا تھا۔ ○ قران مجید کے دسویں سپارے میں اللہ تعالی عزوجل نے حکم دے دئا کہ مشرق نجس ہیں یہ مسجد حرام کہ قریب بھی نہ ائیں، اس سال کے بعد ۔ فتح مکہ سے پہلے کنڑول ہی ان کا تھا اور بعد میں فتح مکہ کے بعد ، اہستہ اہستہ ان پر پبندیاں لگائیں گئیں ۔ تو جس وقت یہ پابندیاں لگائی گئیں ۔ یہی کہ مشرکین مسجد حرام کے قریب بھی نہ ائیں ۔ تو کچھ لوگوں کی طرف سے یہ بات ائئ کہ مال دار تو یہ لوگ ہیں۔ ان سے تجارت بھی کرنی ہے۔ ان کے پاس مال بھی ہے ، اگر یہ نہیں ائیں گئیں تومالی طور پر اتنا خسارہ ہو گا ۔ ان سے رابطہ کٹ جاے گا۔ معشیت کے لحاظ سے ۔ ساری چیزیں اس وقت کچھ لوگوں کے ذہنوں میں آ رہی تھیں۔• تو مالک اء کائنات اللہ تعالی عزوجل اس وقت یہ فرمایا ، حلکہ اپ سوچیں اس وقت مسلمانوں کی مالی حالت اور اج لے مسلمانوں کی مالی حالت اس میں ذمین اسمان کا فرق۔

مطلب کہ اج کون مسلمان ہے کہ جس کے پاس صرف ایک تہبند یعنی دھوتی ہو اور پورا صوٹ نہ ہو اور وہ ایک ہی دھوتی پر چھ ماہ گزار دے ۔• نہ کوئئ اور کپڑا نہ کوئئ چادر ملے مزید۔ اورایک کھجور پر چار چار دن ذندہ رہنا پڑے ۔ اس وقت پیسوں کی کمی تھی ۔ اس وقت غربت تھی ۔ اج کے دور سے ذیادہ وب معشیت کے زیادہ مسائل تھے۔ اور اس وقت ایک لائن کھینچی گئی کہ فلاں بھی نہ اے اور فلاں بھی نہ اے ۔ اللہ تعالی عزوجل نے فرمائا کہ : اگر تمہیں محتاجی کا ڈر ہو تو پھر تھوڑی دیر بعد اللہ تعالی تمہں غنی کردے گا۔ اپنے فضل سے اگر رب نے چاہا ، اللہ تعالی عزوجل علم والا ہے حکمت والا ہے ۔ • پھر اچانک سب لین دین ختم ہو گے تو بھوک کا مسئلہ بننے لگا ۔ رب کریم نے اتنی بارشیں کیں ، کہ ہر طرف جل تھل ہو گی ۔ پہلے سے ذیادہ اناج بنا ، ہر طرف رحمتیں برسیں۔ ● بس بات اتنی سی ہے کہ رب تعالی عزوجل کو معلوم ہے کہ میرے محبوب سرور دو عالم میرے آقا و مولا رسول اللہﷺ کے نام پر پاکستان بنا ہے اور ناموس رسالت ﷺ پر پہرہ دیتے ہوئے انہوں نے عالم کفر سے ٹکر لی ، انعامات کی بارشیں ہونی تھیں۔ لیکین ان غلاظت کے پنلدہ نے اپنا گند اور یورپ کی گلامی کا طوق پہنا ہوا ، اور رب جلال کے قہر اللہ ھو اکبر کو دعوت دی ۔

○ ان کی دوستی کے لیے رب تعالی عزوجل کی دوستی چھوڑ دی ۔ پاکستان جن کے نام پر بنا ، کل کائنات ان کے لیے بنی یہ حکمران ایک عجیب دماغوں میں گند لیے ابھرے ہیں اپنے فلسفوں سے ، منتق سے ، پاکستان کے ٹھیکے دار بن رہے ۔ □ تو خدارا ان جاہلوں سے بچو ۔ اللہ تعالی کی پناہ ۔ امیر المجاہدین علامہ مولانا حافظ جناب خادم حسین رضوی رحمتہ اللہ تعالی علیہ فرماندے سن کائنات کا بدترین ہے وہ شخص جسے ناموس رسالت ﷺ کا مسلئہ سمجھ میں نہی اتا ۔ جو محبوب کائنات خاتم نبیین ﷺ کے در سے پھرتے ہیں وہ در بدر کی ٹھوکریں کھاتے ہیں۔ شریعت کے نظام سے ہی تمام تر مسائل کا حل ہے ۔ تحریک لبیک پاکستان یا رسول اللہ صلی اللہ تعالی علیہ والہ وسلم کا دستور ، منشور نظرئہ ۔ دین تخت پر لانا ۔، شریعت مطاہرہ سے، نظام مصطفی سے ۔ اور تحفظ ختم نبوت ﷺ تحفظ ناموس رسالت ﷺ۔

اس لیے دعوت دی جاتی ہے ان نام نہاد سے بچیں اور ظالموں کی صفوں سے نکلیں ۔اور دین تخت پر لانے کے لیے کوشاں ہوں ۔ دعا ہے کہ اللہ تعالی اپنا فضل اپنی رحمت توفیق ہدایت ہم سب کے شامل حال فرمائے امین یا رب العالمین رحمان رحیم ۔ لبیک لبیک لبیک یا رسول اللہﷺ، تاجدار ختم نبوت زندہ باد زندہ باد زندہ باد ۔❤????

/ Published posts: 12

‏ملت اسلامیہ تاریخ انسانی کی آخری مثالی تہذیب کی وارث ہے اور اس کا وجود حضور اکرم ﷺ کی ختم نبوت پر منحصر ہے۔ تاجدار ختم نبوتﷺ زندہ باد

Facebook