کو رونا وائرس کی تیسری لہر نے پوری دنیا میں بڑے پیمانے پر تباہی مچا دی ہے ۔

کو رونا وائرس کی تیسری لہر نے پوری دنیا میں بڑے پیمانے پر تباہی مچا دی ہے ۔

کو رونا  وائرس کی تیسری لہر نے پوری دنیا میں  بڑے پیمانے پر تباہی مچا دی ہے ۔

        کررونا وائرس نے  انسانی جانوں کے ضیاء کے ساتھ ساتھ معیشت    کوبھی بری طرح متاثرکیا ہے۔ جن ممالک میں کورونا کے حوالے سے احتیاطی تدابیر کا خیال نہیں رکھا جا رہا ہے وہاں یہ وبا تیزی سے پھیلتے  ہوئےتباہی مچا رہی ہے ۔اگر پاکستان کی بات کی جائے تو پاکستان بھی کم و بیش اسی قسم کے حالات سے دوچار ہے یہاں پر بھی کررونا کی تیسر ی لہر سے لوگ متاثر ہو رہے ہے ۔ملک کے دیگر صوبوں میں مختلف شعبہ جات کو مکمل بند کرنے کا فیصلہ کیا جا چکا ہے اور اب اسکول ، کالج ، یونیورسٹی بھی بند ہیں اور آن لائن تعلیم کو جاری رکھنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

تعلیم سے شعور پیدا کرنا:

تعلیم انسان میں شعور پیدا کرتی ہے اور انسان تعلیم حاصل کرکے اپنی زندگی میں تبدیلیاں لاتا ہے بلکہ معاشرے اور ملک کی ترقی کا سبب بھی بنتا ہے کو رونا نےتعلیمی عمل کو بہت زیادہ متاثر کیا ہے ۔ موجودہ وقت  میں طلبہ ان لائن تعلیم میں دلچسپی کا اظہار نہیں کر رہے ہیں اور والدین اس ذمہ داری سے کافی حد تک بری و ذمہ نظر آتے ہیں  بیشتر افراد انٹرنیٹ اور موبائل ،لیپ ٹاپ اور کمپیوٹر کی محرومی کی وجہ سے تعلیمی محرومی کا شکار ہیں۔ان مسائل پر توجہ دینے کی ضرورت ہے۔

اس سال امتحانات کے حصول:

پچھلے سال طلباء کو بغیر امتحانات کے پاس کر دیا گیا تھا لیکن اس سال امتحانات کے حصول کا ارادہ کیا گیا ہے۔ میرے خیال میں امتحانات لینا طلبہ کی بہتری اور مستقبل کے لئے لازمی ہے لیکن وہ والدین جو وسائل کی کمی کا شکار ہیں اور اپنے بچوں کو کوچنگ ،ٹیوشن اور اسکول باقاعدگی سے نہیں بھیج  پا  رہے ہیں وہ کافی حد تک پریشانی کا شکار ہیں یا بعض والدین نے اپنے بچوں کی پڑھائی کے سلسلے کو منقطع کردیا ہے جو کہ ان کے بچوں کے لئے غلط فیصلہ ہے۔

آن لائن تعلیمی عمل کو موثر بنانے:

آن لائن تعلیمی عمل کو موثر بنانے کے لیے لازمی ہے طلباء بھر پور توجہ دیں ۔اگر طلبہ اپنے دن کے روزمرہ کا شیڈول  کوترتیب دے کر کلاسز لیں اور گھر پر بھی پڑھائی کے لیے زیادہ سے زیادہ وقت نکالیں تو اس مشکل وقت میں کم از کم سو فیصد نہیں ، پچاس فیصد تعلیم سے روشناس ہو سکیں گے۔ جن طلبہ کے پاس انٹرنیٹ اور دیگر سہولیات موجود ہیں وہ اپنے روزمرہ زندگی میں اپنی پسند کی صلاحیت کے مطابق کوئی ہنر سیکھنے پر بھی توجہ دے سکتے ہیں جو انہیں مستقبل میں کام آ سکتا ہے۔

گھر پر ہی کام شروع کریں:

پرانے وقتوں میں ایسی مہلک وبا وں نے کئی کئی سالوں تک پوری دنیا میں تباہی مچائی ۔امریکہ جیسی ریاست بھی  معاشی بحران کا شکار ہوئی مگر ان وباوں کے دوران لوگ ڈاؤن میں بہت سے عقلمند لوگوں نے اپنے آپ کو فارغ نہیں کیا بلکہ اپنی ترقی پر بھرپور کام کرتے رہے. اور اپنی صلاحیتوں کو بڑھاتے ہوئے نئے ہنر سیکھنے کے عمل کو جاری و ساری رکھا جس کی بدولت وہ ان ممالک کی ترقی کا سبب بنے ۔ آج بھی اس کڑے وقت میں عقل و شعور سے کام لینا ہوگا یہ فرض نہ صرف طالب علم کا ہے بلکہ بچہ ، بوڑھا ، جوان سبھی اپنی اپنی جگہ اپنی صلاحیتوں کو استعمال کرتے ہوئے گھر پر ہی کام شروع کریں اور اپنے آپ کوصحت مند رکھتے ہوئے دماغی طور پر پرسکون رہنے کی کوشش کریں اور اپنے اللہ پر مکمل بھروسہ رکھیں اور احتیاطی تدابیر کو مکمل طور پر اپنائیں تاکہ اس مشکل دور سے نکل سکیں۔