عادت

In عوام کی آواز
May 05, 2021

                                   

                                           السلام علیکم اج کا ہمارا مضمون ایک نہایت نازک معمالے کے بارے میں ہے جس کے بارے میں آپ سب جاننا چاہتے ہیں کہ آخر یس کی وجہ کیا ہے یور وہ ہےعادت  

جذبہ، جنون اور عادت یہ چیزیں ایسی ہیں جو کہ شاید سننے میں ایک جیسے ہی لگتے ہیں مگر بہت ہی  کم مقدار میں ان میں فرق ہوتا ہے۔ یا یوں کہہ لیں کہ ایک بہت ہی فائن لائن ان تینوں کو ایک دوسرے سے الگ کرتی ہے اور کبھی کبھار ہم اس کو کب ایک حد سے زیادہ پار کر جاتے ہیں ہمیں پتہ بھی نہیں چلتا۔ جذبہ وہ ہوتا ہے جو ہم کام کرنا چاہتے ہیں، جنون وہ وہ ہوتا ہے جو کام ہمیں کرنا ہی ہوتا ہے کسی بھی حال میں اور عادت وہ ہوتی ہے جس کے بغیر رہنا ہمارا مشکل ہو جاتا ہے چاہے وہ چیز ہمارے لئے ضروری ہو نہ ہو مگر اس چیز کی عادت ہو جانے پر اس کو چھوڑنا ہمارے لیے بہت زیادہ مشکل ہو جاتا ہے۔

اگر آپ میں جذبہ ہے کہ آپ کسی کام کو کرنا چاہتے تو آپ کا وہ جذبہ کسی چیز کے لئے آپ کو کچھ بنا سکتا ہے آپ کی زندگی میں آپ کو بڑی سے بڑی کامیابی تک پہنچا سکتا ہے۔ مگر جب یہی جذبہ ایک جنون یا کسی عادت میں تبدیل ہو جائے تو الٹا یہ آپ کو ایک وقت پر ختم کرنا شروع کر دیتا ہے جیسے کہا جاتا ہے کہ جذبہ انسان کو کچھ بناتا ہے اس کی زندگی کو ایک کامیابی کے راستے تک لے کر جاتا ہے۔ مگر کسی چیز کی عادت ہو جانا اس کو ختم کر دیتا ہے اور یہ تو ان تینوں چیزوں کا ایک بنیادی تعارف ہے۔ لیکن اگر ہمیں خاص طور پر ایک عادت کے بارے میں بات کرنی ہے اس کی تہہ تک جانا ہے کہ ایک عادت اصل میں ہوتی کیا ہے تو سب سے پہلے ہمیں انسانی تکلیف اور اس کے درد کو سمجھنا ہو گا اور یہی وہ صحیح  ۔جگہ ہے جہاں سے ہمیں لوگوں کی عادت کے بارے میں بات کرنا شروع کرنی چاہیے

ایک عادت ہمیشہ کسی ایک دکھ درد کی وجہ سے شروع ہوتی ہے اور ختم بھی پھر ایک درد کے ساتھ ہی ہوتی ہے کیونکہ اگر ہم لوگ بات کریں کریں تو نشے کی عادت انسان کو اس لیے ہوتی ہے کیون کہ وہ انسان کے درد کو  سکون دیتا ہے ۔ یہاں تک کہ یہ جانتے ہوئے کہ یہ عادت اس کے لئے ٹھیک نہیں ہے مگر جب اس کو اس چیز سے سکون مل رہا ہوتا ہے تو وہ اس بات کو بھول جاتا ہے کے یہ چیز اس کو نقصان دے رہی ہے۔ جتنے بھی نشہ آور لوگوں کی زندگی میں دیکھ لو ان کی زندگی میں کوئی نہ کوئی دکھ درد یا تکلیف نظر ضرور آئے گی ۔ ان کا بچپن بہت تکلیف دے گزرا ہوا ہوتا ہے اپنوں کو کھویا ہوتا ہے ان کے کریکٹر پہ طرح طرح کی باتیں کی جاتی ہیں ۔ایسی بہت سی چیزیں ہیں جن کو وہ ظاہر نہیں کر سکتے ہیں اور دیکھا جائے تو عادت ایک انسان کا مسئلہ ہے جو کہ اس کے اندر ہوتا ہے اس کے باہر نہیں ۔

اس لئے یہ نہیں پوچھنا چاہیے کہ یہ تمہیں عادت کیوں ہے بلکہ  یہ پوچھنا چاہیے کہ اسے کیا تکلیف ہے وہ درد دکھ کیا ہے اور یہ دکھ تکلیف صرف ایک نشہ آور لوگوں کی زندگیوں میں ہی نہیں ہوتا ہے ہم سب کی زندگیوں میں ہوتی ہے جس سے آپ کو یا تو تو ذہنی طور پر جسمانی طور پر تکلیف کا سامنا اپنی زندگی میں کرنا پڑتا ہے اور انہیں چیزوں سے دور بھاگنے کے لیے ہم کوئی نہ کوئی عادت ایسی اپنا لیتے ہیں جو کہ ہم لوگوں کو مصروف رکھتی ہے جس کے وجہ سے ہم اپنی زندگیوں کو بھول جاتے ہیں اور یہ سمجھتے ہیں کہ بس ایک عادت میں ہمارا سکون ہے اور کئی لوگ تو اس عادت کو اتنا زیادہ اپنا لیتے ہیں اپنی زندگی میں انہیں کسی بھی اور چیز کا احساس نہ ہو۔ لیکن یاد رکھیں کہ کسی اپنی تکلیف سے دور نہ بھاگے بلکہ اس کا سامنا کرنے کی کوشش کریں لیکن یہ سچ ہے کہ جب تک آپ کے اردگرد کے لوگ آپ کاساتھ نہیں دیتے تب تک آپ اس چیز سے چھٹکارا حاصل نہیں کر سکتے۔